برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا مستعفی ہونے کا اعلان

انہوں نے کہا ہے کہ  وہ  نئے وزیراعظم کے آنے تک وزارتِ عظمیٰ کے فرائض انجام دیتے رہیں گےاور نئے لیڈر کو میری مکمل سپورٹ حاصل ہوگی

1853399
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا مستعفی ہونے کا اعلان

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ  وہ  نئے وزیراعظم کے آنے تک وزارتِ عظمیٰ کے فرائض انجام دیتے رہیں گےاور نئے لیڈر کو میری مکمل سپورٹ حاصل ہوگی۔

اس سے قبل برطانوی وزیراعظم نے مستعفی ہونے سے انکار کردیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ معاشی دباؤ اوریوکرین جنگ کے باعث پیدا صورتحال کے درمیان ان کا عہدہ چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں اور وہ ملک کی بہتری اورمفاد کے لئے کام کرتے رہیں گے

خیال رہے کہ برطانوی وزیراعظم نے یہ فیصلہ پارٹی کے اندر سے ہونے والی مخالفت کے بعد کیا ہے، ان کے 50 وزرا اور مشیران نے ان کی پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہوئے استعفی دے دیا تھا اور وزیراعظم کی اپنی کنزرویٹو پارٹی کے ارکان نے  وزیراعظم سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

رطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اس موقع پر اپنی پارٹی کی قیادت سے بھی مستعفی ہونے کا اعلان کیا اور کہا کہ نئے پارٹی لیڈر کی تقری تک وہ پارٹی کی سربراہی کے فرائض بھی نبھاتے رہیں گے۔

اپنے خطاب میں بورس جانسن کا کہنا تھا کہ واضح ہے کہ پارلیمانی پارٹی ایک نئے لیڈر اور ایک نئے وزیراعظم کا انتخاب چاہتی ہے۔ پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنی حکومت کے دوران حاصل کامیابیوں پر بہت فخر ہے، بریگزٹ کی تکمیل، کورونا وبا سے ملک کا نکالنا اور مغربی ممالک کو یوکرین میں روسی جارحیت کے خلاف اکٹھا کرنا بڑی کامیابیاں ہیں۔

بورس جانسن کا کہنا تھا کہ اعتراف کرتا ہوں کہ سیاست میں کوئی بھی شخص ناگزیر نہیں ہوتا، برطانوی عوام کو کہنا چاہتا ہوں کہ دنیا کی بہترین جاب چھوڑنے پر انتہائی افسوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی جو بھی نیا لیڈر منتخب کرے گی اس کی مکمل سپورٹ کروں گا۔

اپنے خطاب میں بورس جانسن نے اپنی اہلیہ کیری سائمنڈز اور بچوں سے سپورٹ پر اظہار تشکر بھی کیا۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں 90 برس میں پہلی بار کابینہ نے اتنی بڑی تعداد میں اپنے ہی وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔



متعللقہ خبریں