روس نے لوہانسک اور دونیسک پر حملے بڑھا دیئے

جنوب مشرقی شہر ماریوپول میں آخری یوکرینی جنگجوؤں کی طرف سے ہفتوں کی مزاحمت کے خاتمے کے بعد، روس نے ڈونباس کے دو صوبوں میں سے ایک لوہانسک میں حملے تیز کردیے ہیں

1830315
روس نے لوہانسک اور دونیسک پر حملے بڑھا دیئے

یوکرین نے ماسکو کی جنگ بندی یا نرمی کو مسترد کردیا جبکہ روس نے مشرقی دونباس کے علاقے میں جارحانہ کارروائی میں تیزی کرتے ہوئے فن لینڈ کو گیس کی فراہمی بند کر دی۔

خبر کے مطابق، پولش صدر آندری ڈوڈا نے آج یوکرینی پارلیمان سے خطاب کریں گے۔

جنوب مشرقی شہر ماریوپول میں آخری یوکرینی جنگجوؤں کی طرف سے ہفتوں کی مزاحمت کے خاتمے کے بعد، روس نے ڈونباس کے دو صوبوں میں سے ایک لوہانسک میں حملے تیز کردیے ہیں۔

روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں نے 24 فروری کے حملے سے پہلے ہی لوہانسک اور پڑوسی صوبے ڈونیٹسک کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لیا تھا، تاہم ماسکو ڈونباس میں یوکرین کے زیر قبضہ آخری باقی ماندہ علاقے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔

وکرینی صدر ویلادیمیر زیلنسکی نے رات گئے خطاب میں کہا کہ ڈونباس میں حالات انتہائی مشکل ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ روسی افواج اسلوفیانسک اور سیورودونتسک کے شہروں پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن یوکرینی  فوج اس پیش قدمی کو روک رہی ہیں۔

ویلادیمیر زیلنسکی کے مشیر میخائلو پوڈولیاک نے جنگ بندی پر اتفاق کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیف ہتھیار ڈالنے یا اپنی سرزمین ماسکو کے حوالے کرنے سےمتعلق کسی بھی معاہدے کو قبول نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی رعایت یوکرین پر دوبارہ حملے کا سبب بنے کی کیونکہ جنگ بندی کے بعد روس مزید سخت حملے کرےگا۔

میخائلو پوڈولیاک مذاکراتی ٹیم کے سربراہ ہیں، انہوں نےایک  انٹرویو میں بتایا کہ اس میں کچھ وقت کے لیے وقفہ کیا جائےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ  انہوں نے نئے جنگی جرائم شروع کردیے ہیں، جو بڑے پیمانے پر خون بہانے کے مترادف ہیں۔

ماریوپول میں جنگ خاتمہ ہوگیا ہے، روس کےصدر ویلادیمیر پوٹن نے یہاں تقریباً تین ماہ تک مسلسل شکست کے بعد ایک غیر معمولی فتح حاصل کی ہے۔

روس کا کہنا ہے کہ ماریوپول کے  ازوستال اسٹیل پلانٹ  میں موجود یوکرین کی آخری افواج نے گزشتہ ہفتے کے اختتام ہتھیار ڈال دیئے تھے۔

روس کو ماریوپول کا مکمل کا مکمل قبضہ حاصل ہوگیا ہے، یہ اس کریمیام پیننسیلونا سے منسلک ہے جس پر ماسکو نے 2014 میں قبضہ کیا تھا، یہ سرزمین روس کے ساتھ اور مشرقی یوکرین کے علاقے میں واقع ہے جو روس نواز علیحدگی پسندوں کے زیر قبضہ ہیں۔

علیحدگی پسندوں کے زیر قبضہ علاقوں لوہانسک اور ڈونیٹسک میں موجود یوکرینی فوج نے کہا تھا کہ انہوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 9حملوں کو ناکام بنایا ہے جبکہ 5 ٹینک اور 10 بکتر بند گاڑیوں سمیت دیگر کو تباہ کر دیا ہے۔

یوکرینیوں نے فیس بک پوسٹ میں کہا کہ روسی افواج شہری ڈھانچے اور رہائشی علاقوں پر حملہ کرنے کے لیے ہوائی جہاز، توپ خانہ، ٹینک، راکٹ، مارٹر اور میزائل پوری سرحد پر استعمال کر رہی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ Dونیٹسک کے علاقے میں کم از کم 7 افراد مارے گئے تھے۔

لوہانسک کے علاقائی گورنر سرہی گائیڈائی نے بتایا کہ روسی فوجیوں نے سیورودونتسک اور لیسیچانسک کے درمیان دریائے سیورسکی ڈونیٹس میں واقع پل کو تباہ کر دیا ہے۔

انہوں نے ٹیلیگرام  پر بتایا کہ صبح سے رات تک سیورودونتسک کے مضافات میں لڑائی جاری رہتی ہے۔



متعللقہ خبریں