روس کے ساتھ سلسلہ مذاکرات معطل کر دیا گیا ہے، پودولیاک

یہ عمل اس لیے معطل کر دیا گیا ہے کہ استنبول اعلامیہ کے بعد کوئی خاص تبدیلی یا پیش رفت نہیں ہوئی

1828555
روس کے ساتھ سلسلہ مذاکرات معطل کر دیا گیا ہے، پودولیاک

یوکیرین کے ایوان صدارت  کے مشیر میخائل  پودولیاک   کا کہنا ہے کہ ان کے ملک اور روس کے درمیان   بین  الاوفود   سلسلہ مذاکرات کو التوا میں ڈال  دیا گیا ہے۔

میخائل  پودولیاک  نے 24 فروری   جنگ  کے آغاز سے ابتک   یوکیرین کی   صورتحال میں  بہت زیادہ تبدیلیاں  آنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’روسی انتظامیہ ابھی تک اس چیز کو سمجھ  نہیں پائی‘‘ یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے وفود کے درمیان مذاکراتی عمل اس لیے معطل کر دیا گیا ہے کیونکہ روس نے ان تبدیلیوں کو مدنظر نہیں رکھا۔

انہوں نے بتایا کہ "مذاکرات کا عمل یوکرین میں واقعات کی ڈگر  پر  منحصر ہے۔ یہ عمل اس لیے معطل کر دیا گیا ہے کہ استنبول اعلامیہ کے بعد کوئی خاص تبدیلی یا پیش رفت نہیں ہوئی۔ روس اب بھی اپنی دقیانوسی سوچ کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ روس، جنگ کے 82 ویں دن بھی یوکرین کی موجودہ  صورت حال کے پہلے سے بہت مختلف ہونے کو   سمجھ  نہیں  پا رہا۔لیکن میں پھر بھی اس بات  پر زور دیتا ہوں کہ کوئی بھی جنگ اب بھی مذاکرات کی میز پر ختم ہوگی۔"

واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے وفود نے جنگ بندی کے حصول کے لیے تین بار بیلاروس کے شہروں گومیل اور بریسٹ میں اور ایک بار استنبول میں بلمشافہ مذاکرات کیے تھے۔ 29 مارچ کو استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی کے حصول کی جانب بامعنی پیش رفت ہوئی تھی۔



متعللقہ خبریں