پوری دنیا نے ہمیں بے یارو مدد گار چھوڑ دیا ہے، صدر یوکیرین

کون یوکیرین   کی نیٹو میں شمولیت کی ضمانت دینے کے لیے تیار ہے؟ ہرکوئی  اس  چیز سے ڈرتا ہے

1785179
پوری دنیا نے ہمیں بے یارو مدد گار چھوڑ دیا ہے، صدر یوکیرین

یوکیرینی صدر ولا دیمر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ ’’ہمارے ملک کو بے یارو مدد گار چھوڑ دیا گیا ہے۔ ‘‘

فیس بک پر ایک بیان میں ولادیمیر زیلنسکی نے اطلاع دی کہ یوکرین کی فوج تقریباً پورے ملک کی حفاظت کرنے میں کامیاب رہی۔

روسی افواج سے ہوسٹومیل ہوائی اڈے کو واپس لینے کی یاد دہانی کراتے ہوئے زیلنسکی نے کہا، "اس سے دارالحکومت کو تحفظ ملا ہے۔ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق، ہم نے 137 ہیرو، شہریوں اور فوجیوں کو کھویا ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ وہ حکومتی ہیڈکوارٹر میں رہ کر اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، زیلنسکی نے کہا، "ہمیں موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، دشمن نے مجھے اول ہدف کے طور پر مقرر کر رکھا ہے جبکہ  میرا کنبہ دوسرے نمبر کا ہدف ہے۔ یہ صدر کو ختم کرتے ہوئے  یوکرین کو سیاسی طور پر تباہ کرنا چاہتے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ روسی سبوتاژ دستے  دارالحکومت کیف میں سرگرم ہیں،  اس بنا پر میری کیف  کے باسیوں سے درخواست  ہے  کہ یہ  احتیاط برتیں اور کرفیو  کے اصولوں کی پاسداری کریں۔

یوکیرنی رہنما کے مطابق  ان کے ملک کو روس کے برخلاف بے یارو مدد گار چھوڑ دیا  گیا ہے ، ہم روس کے ساتھ غیر جانبدار حیثیت پر بات چیت کرنے سے خوفزدہ نہیں، تا ہم اس صورت میں  ہماری سیکیورٹی کی  کیا ضمانت ہو گی؟

نہ صرف لفظی طور پر بلکہ واضح طور پر   ہم سے تعاون کرنے والے ممالک کے  شکر گزار ہونے کا ذکر کرنے والے زیلنسکی نے بتایا کہ  ہے کوئی جو ہماری صف میں جنگ کرنے کے لیے کھڑا ہو سکے؟ مجھے اس چیز کا مشاہدہ نہیں ہورہا ، کون یوکیرین   کی نیٹو میں شمولیت کی ضمانت دینے کے لیے تیار ہے؟ ہرکوئی  اس  چیز سے ڈرتا ہے۔

زیلنسکی نے  اسوقت جاری قبضے کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ  اسوقت ہمارے ملک کی تقدیر  کا دارو مدار مکمل طور پر ہماری افواج اور سیکیورٹی قوتوں    پر ہے۔

دوسری جانب سے  یوکیرینی رہنما نے ملک گیر  عام جنگ کا اعلان کرنے والی ایک قرار داد پر بھی دستخط کر دیے ہیں۔ جس کی رو سے یہ  جنگ 90 دنوں تک جاری رہے گی، مسلح افواج  اس  فیصلے کے دائرہ کار میں   کن کن افراد کو  مسلح بنانے کا تعین کرے گی۔



متعللقہ خبریں