امریکہ روس کو جنگ میں دھکیلنا چاہتا ہے: پوٹن

پوٹن نے کہا کہ امریکہ یوکرین بحران کے حوالے سے روس کو فوجی تصادم کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن وہ با ت چیت کے لیے اب بھی تیار ہیں

1772029
امریکہ روس کو جنگ میں دھکیلنا چاہتا ہے: پوٹن

روسی صدر نے مغرب پر ماسکو کے سلامتی خدشات کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے۔

پوٹن نے کہا کہ امریکہ یوکرین بحران کے حوالے سے روس کو فوجی تصادم کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن وہ با ت چیت کے لیے اب بھی تیار ہیں۔

ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کے ساتھ  گزشتہ روز ملاقات کے بعد ماسکو میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں پر یوکرین معاملے میں سلامتی کے حوالے سے ماسکو کے خدشات اور اہم مطالبات کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔

انہوں نے تاہم کہا کہ کریملن یوکرین بحران کو حل کرنے کے لیے اب بھی مزید بات چیت کے لیے تیار ہے۔

پوٹن کا یہ بیان یوکرین پر ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری تعطل کے حوالے سے پہلا عوامی بیان ہے۔

گزشتہ ہفتے امریکہ اور نیٹو نے گوکہ کریملن کے مطالبات کا جواب دیا تھا تاہم پوٹن کا کہنا ہے روس کی درخواستیں بہرے کانوں سے ٹکرا کر واپس لوٹ آئی ہیں۔

انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ اور نیٹو کی طرف سے موصول ہونے والے تحریری جواب کا باریکی سے تجزیہ کر رہے ہیں۔

ولادیمیر پوٹن نے واضح طور پر کہا کہ مغرب نے نیٹو کی جانب سے یوکرین اور دیگر سابق سوویت ریاستوں کو اتحاد میں شامل نہ کرنے، روسی سرحدوں کے قریب ہتھیاروں کی تنصیب سے باز رہنے اور مشرقی یورپ سے فوجیں واپس بلانے جیسے روسی مطالبات کو نظر انداز کر دیا ہے۔

روسی صدر نے تاہم کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہم آخر کار کوئی حل تلاش کرلیں گے حالانکہ ہمیں احساس ہے کہ یہ آسان نہیں ہوگا۔"

ولادیمر پوتن کا کہنا تھا کہ مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ امریکہ کو یوکرین کی سلامتی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے بلکہ اس کا اصل مقصد روس کی ترقی کو روکنا ہے۔

  انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ روس پر قابو پانے کی کوششوں میں یوکرین کو ایک آلہ کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔



متعللقہ خبریں