یورپی یونین کے ممالک کو غیر قانونی نقل مکانی میں 57 فیصد اضافہ

غیر قانونی طور پر یورپی سرحدیں پار کرنے والوں کی تعداد سال 2020 کے مقابلے میں 57 فیصد  جبکہ 2019 کے مقابلے میں  39 فیصد  تک بڑھ گئی

1761446
یورپی یونین کے ممالک  کو غیر قانونی نقل مکانی میں 57 فیصد اضافہ

2021 میں غیر قانونی طور پر یورپی یونین کی سرحدوں میں داخل ہونے والوں کی تعداد میں پچھلے سال کے مقابلے میں 57 فیصد اضافہ ہوا اور یہ تعداد 1 لاکھ 95 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

یورپی یونین بارڈر سیکیورٹی ایجنسی فرنٹیکس کے اعداد و شمار کے مطابق، سفری پابندیوں میں نرمی کے بعد  یورپی یونین کے ممالک میں غیر قانونی داخلے کی تعداد کورونا وبا سے پہلے کی سطح سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔

غیر قانونی طور پر یورپی سرحدیں پار کرنے والوں کی تعداد سال 2020 کے مقابلے میں 57 فیصد  جبکہ 2019 کے مقابلے میں  39 فیصد  تک بڑھ گئی ہے۔

گزشتہ سال، داخلی راستوں کے لیے سب سے زیادہ استعمال ہونے والا راستہ وسطی بحیرہ روم تھا۔ اس راستے سے 65 ہزار سے زائد پناہ گزین یورپی یونین کے ممالک میں داخل ہوئے۔ وسطی بحیرہ روم کے ذریعے آنے والوں کی تعداد میں 2020 کے مقابلے میں 83 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے تو مغربی بحیرہ روم کے علاقے سے آمد 6 فیصد کی شرح سے بڑھتے ہوئے 18 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

مشرقی یورپ بالخصوص بیلاروس سے یورپی یونین کے ممالک میں داخلے  میں ہزار فیصد تک اضافہ ریکارڈ ہوا ہے یہ تعداد تقریباً 8000 تھی۔

ان مہاجرین میں  شامی  شہری اول نمبر پر ہیں  تو اس کے بعد تیونسی، مراکشی، جزائری اور افغانیوں کا نمبر آتا ہے۔

 



متعللقہ خبریں