یورپی یونین کی وارننگ: سوڈان کو سنجیدہ نتائج کا سامنا ہو سکتا ہے

سوڈان میں حالات فوری طور پر متضاد شکل میں تبدیل نہ ہوئے تو ملک کو فراہم کی جانے والی مالی امداد سمیت متعدد معاملات سنجیدہ نتائج کا سامنا کر سکتے ہیں: جوزف بوریل

1725586
یورپی یونین کی وارننگ: سوڈان کو سنجیدہ نتائج کا سامنا ہو سکتا ہے

یورپی یونین نے کہا ہے کہ سوڈان میں حالات فوری طور پر متضاد شکل میں تبدیل نہ ہوئے تو ملک کو فراہم کی جانے والی مالی امداد سمیت متعدد معاملات سنجیدہ نتائج کا سامنا کر سکتے ہیں۔

یورپی یونین کے ہائی کمشنر برائے خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسی جوزف بوریل کے آفس سے سوڈان کے بارے میں تحریری بیان جاری کیا گیا ہے۔

بیان میں سوڈان میں مارشل لاء کے اقدام، وزیر اعظم، متعدد وزراء اور سول سوسائٹیوں کے نمائندوں کی غیر قانونی گرفتاریوں، سوڈان خود مختاری کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البخاری کے ملک میں ہنگامی حالات کا اعلان کرنے ، آئین کی بنیادی شقوں کو معطل کرنے اور انتظامی ساخت کو فسخ کرنے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حالات کے فوری طور پر موجودہ سے متضاد شکل اختیار نہ کرنے کی صورت میں سوڈان کی مالی امداد سمیت یورپی یونین کی وابستگی سے متعلقہ معاملات میں سنجیدہ نتائج کا سامنا ہو سکتا ہے۔

بیان میں، یورپی یونین کے قبول کردہ پُر امن مظاہروں کے حق کا احترام کرنے، انتہائی طاقت کے استعمال سے پرہیز کرنے، شدت اور مزید خون ریزی کا سدّباب کرنے اور انسانی حقوق کے فاعلوں کو سرزد کردہ اقدامات کا ذمہ دار ٹھرائے جانے کی اپیل کی گئی ہے۔

بیان میں، سوڈان کی جمہوری طرز حکومت کی کوششوں کے ساتھ بھرپور تعاون کا اظہار کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یورپی یونین نے کل بھی، فوج کی طرف سے، وزیر اعظم عبداللہ حمدوک اور بعض سیاست دانوں کی گرفتاری کی مذمت کی تھی۔

 

 



متعللقہ خبریں