برطانیہ: شاہی جوڑے کی طرف سے "نسلیت پرستی" کے دعوے، عوام دو دھڑوں میں بٹ گئی

پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ کی طرف سے "نسلیت پرستی " کے دعوے نہایت تشویشناک صورتحال ہے اور اس صورتحال کی خصوصی تحقیق کی جائے گی: بکھنگم پیلس

1598461
برطانیہ: شاہی جوڑے کی طرف سے "نسلیت پرستی" کے دعوے، عوام دو دھڑوں میں بٹ گئی

برطانیہ کے شاہی خاندان نے کہا ہے کہ  پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگن  مرکل کی طرف سے "نسلیت پرستی" کے الزامات  تشویشناک ہیں اور ان دعووں کا خصوصی سطح پر جائزہ لیا جائے گا۔

بیکھنگم پیلس نے ، برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوئم کے پوتے پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ کے امریکہ کی معروف کمپئیر اوپرا وِن فرے  کے لئے انٹرویو کے بارے میں ، ایک اعلامیہ جاری کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حالیہ سالوں میں پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ کے مشکلات کا سامنا کرنے پر شاہی خاندان کو بہت افسوس ہے۔ہیری اور میگن ہمیشہ شاہی خاندان کے پسندیدہ افراد کے طور پر رہیں گے۔  

مزید کہا گیا ہے کہ پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ کی طرف سے "نسلیت پرستی " کے دعوے نہایت تشویشناک صورتحال ہے اور اس صورتحال کی خصوصی تحقیق کی جائے گی۔

اس دوران برطانیہ کے عوام ، شاہی جوڑے کے شاہی خاندان کی حق تلفی  کرنے یا نہ کرنے کے معاملے میں،  دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی ہے۔

سروے کمپنی YouGov نے اس موضوع پر ایک سروے شائع کیا ہے۔ 8 اور 9 مارچ کے دوران 4 ہزار 656 بالغ افراد کے ساتھ کئے گئے اس سروے کے مطابق شرکاء کے 36 فیصد نے شاہی خاندان  کی حمایت کی اور 22 فیصد نے پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ کا ساتھ دیا۔

سروے میں شامل 18 سے 24 سالہ افراد کے 48 فیصد نے شاہی جوڑے کی اور 65 سال سے زائد عمر کے افراد کے 55 فیصد نے شاہی خاندان کی حمایت کی۔

واضح رہے کہ امریکہ کے سی بی ایس ٹیلی ویژن چینل کے لئے انٹرویو میں افریقہ النسل ماں اور سفید فام باپ  کی بیٹی مرکل  نے اپنے حمل کےدنوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ "جب میں حاملہ تھی تو شاہی خاندان نہیں چاہتا تھا کہ میرا بچہ شہزادہ یا شہزادی کہلائے۔انہوں نے کہا کہ وہ میرے بچے کو تحفظ نہیں دیں گے۔ جب میرا بچہ پیدا ہوا تو اس کےسانولے رنگ کےبارے میں باتیں کی گئیں اور  شاہی خاندان کو بچے کے رنگ پر تشویش ہو رہی تھی۔

میگن نے اس بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں کہ ان موضوعات کو کون ایجنڈے پر لایا اور کہا ہے کہ انہیں چُپ رہنے پر مجبور کیا گیا۔

پرنس ہیری نےبھی  کہا تھا کہ ان کے والد نے ان کی مالی معاونت  اور ٹیلی فون پر بات چیت کرنابند کر دیا تھا۔



متعللقہ خبریں