کورونا ویکسین کی سُست تقسیم، یورپی یونین ممالک کو سخت تنقید کا سامنا

ہم اس کام کو ایک بڑے امتحان کے طور پر دیکھ رہے ہیں، کووِڈ۔19 بحران پر قابو پانے اور ویکسین کی تقسیم پر بات چیت کے لئے ہم ایک دفعہ پھر سربراہی ویڈیو کانفرنس کریں گے: چارلس میشل

1558460
کورونا ویکسین کی سُست تقسیم، یورپی یونین ممالک کو سخت تنقید کا سامنا

یورپی یونین ممالک کے سربراہان کورونا وائرس ویکسین کی سست تقسیم پر تنقید کے بعد تقسیم کے عمل میں تیزی  لانے کے لئے ماہِ جنوری میں ویڈیو کانفرنس اجلاس کریں گے۔

یورپی یونین کونسل کے سربراہ چارلس میشل نے یورپی یونین کے ٹرم چئیر مین ملک پرتگال کے دورے کے دوران وزیر اعظم انتونیو کوسٹا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ کانفرنس میں انہوں نے یورپی یونین کی منظوری کے باوجود بائیو این ٹیک اور فائزر  فارماسوٹیکل کمپنیوں کی تیار کردہ کورونا ویکسین  کی سست  تقسیم پر تنقیدوں کا جواب دیا۔

میشل نے کہا ہے کہ" یورپی یونین ممالک ، مقامی حکام اور یورپی یونین  اداروں کے ساتھ ہم آہنگ شکل میں اقدامات کر رہے ہیں۔ ہم اس کام کو ایک بڑے امتحان کے طور پر دیکھ رہے ہیں لہٰذا کووِڈ۔19 بحران پر قابو پانے اور ویکسین کی تقسیم پر بات چیت کے لئے ماہِ جنوری کے اختتام سے قبل ہم ایک دفعہ پھر ، حکومتی سربراہان  کی سطح پر ویڈیو کانفرنس کریں گے"۔

واضح رہے کہ یورپی یونین کے ادویات ریگولیٹری ادارے EMA نے 21 دسمبر کو بائیواین ٹیک اور فائزر   ویکسین کی منظوری کا مشورہ دیا اور اسی دن یورپی یونین کمیشن نے ویکسین کی منظوری دے دی۔ماہِ دسمبر کے آخری دنوں میں یورپی یونین ممالک میں ویکسین  کی تقسیم اور ویکسینیشن مہم شروع کر دی گئی۔تاہم ویکسین کی تقسیم میں سست روی  جاری ہے اور متعدد ممالک کو طے شدہ مقدار کا نصف فراہم کئے جانے سے مطلع کیا  گیا۔اس سستی کی وجہ پیداواری صلاحیت اور لاجسٹک صلاحیت بتائی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں بعض ممالک میں بہت کم تعداد میں افراد کو ویکسین لگائی گئی ہے اور اس کی وجہ بھی پیچیدہ بیوروکریسی مراحل دکھائی جا رہی ہے۔



متعللقہ خبریں