ترکیہ کی قطاروں میں کھڑے فلسطینوں پر حملے کی شدید مذمت
وزارت خارجہ کی جانب سے غزہ میں امداد کے منتظر شہریوں پر اسرائیل کے حملے کے حوالے سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ نابلوسی اسکوائر میں فلسطینیوں کو قتل کر کے، اسرائیل نے انسانیت کے خلاف اپنے جرائم میں ایک نئے جرم کا اضافہ کر دیا ہے
ترکیہ نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے امدادی قطاروں میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا جبکہ غزہ کے لوگوں کو بھوک کا شکار کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ اس کا مقصد فلسطینی عوام کو شعوری اور اجتماعی طور پر تباہ کرنا ہے۔
وزارت خارجہ کی جانب سے غزہ میں امداد کے منتظر شہریوں پر اسرائیل کے حملے کے حوالے سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ نابلوسی اسکوائر میں فلسطینیوں کو قتل کر کے، اسرائیل نے انسانیت کے خلاف اپنے جرائم میں ایک نئے جرم کا اضافہ کر دیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ غزہ کے لوگوں کو فاقہ کشی کی پر مجبور کر ے والے ملک اسرائیل کے اس بار امدادی قطار میں کھڑے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا اس بات کا ثبوت ہے کہ اس کا مقصد شعوری طور پر اور غزہ کے لوگوں کو بھوکا مارنا ہ اور فلسطینی عوام کو اجتماعی طور پر تباہ کر نا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو فوری طور پر غزہ میں فوجی آپریشن ختم کرنا چاہیے، لیکن اسرائیلی حکومت کے پاس یہ فیصلہ کرنے کی عقل اور ضمیر نہیں ہے۔ پوری دنیا کو یہ دیکھنا چاہیے کہ غزہ میں ظلم ایک تباہی میں بدل رہا ہے جس کے عالمی اثرات مرتب ہوں گے۔ اس تناظر میں اسرائیل، "ہم حکومت پر اثر و رسوخ رکھنے والے تمام گروہوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں مظالم بند کروانے میں اپنا کردار ادا کریں ۔
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ شہر کے جنوب میں رشید اسٹریٹ کے نابلوسی اسکوائر پر انسانی امداد کے منتظر افراد پر اسرائیل کے حملے میں 112 افراد ہلاک اور 760 زخمی ہوئے ہیں۔