نہ مغربی طاقتیں اور نہ ہی سلامتی کونسل اسرائیلی بربریت کو روک سکی ہے، صدر ایردوان

ترکیہ نے حال ہی میں 5ویں نسل لڑاکا جیٹ قاآن تیار کرتے ہوئے  اسے آسمانوں سے ہمکنار کیا ہے

2106920
نہ مغربی طاقتیں اور نہ ہی سلامتی کونسل اسرائیلی بربریت کو روک سکی ہے، صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ نہ تو مغربی طاقتوں نے اور نہ ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 140 دنوں سے غزہ میں اسرائیل کی بربریت کو روکنے کے لیے کوئی کارآمد کوششیں کی ہیں۔

صدر ِ ترکیہ اور آق پارٹی  کے چیئرمین  جناب ایردوان نے  صوبہ سکاریہ میں  اپنی پارٹی کے جلسے سے خطاب کیا۔

ایردوان نے 7 اکتوبر سے غزہ میں اسرائیل کے حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 30 ہزار بے گناہ فلسطینی جن میں زیادہ تر بچے، خواتین اور عام شہری تھے، شہید اور 70 ہزار سے زائد شہری زخمی ہو چکے ہیں۔

ایردوان نے کہا کہ"نہ تو مغربی طاقتوں نے اور نہ ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کی بربریت کو روکنے کے لیے کوئی کارآمد کوشش کی ہے۔ وہ صرف 140 دنوں سے اسرائیل کی طرف سے انسانیت کے خلاف ہونے والے جرائم کی نگرانی کر رہے ہیں۔ یہاں  تک کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے   فوری جنگ بندی کی اپیل نہیں کی اور نہ ہی کرنے سے قاصر ہے۔"

دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ایردوان نے کہا کہ ہم 40 سال سے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے خلاف لڑ رہے ہیں اور کہا کہ "جہاں بھی کوئی دہشت گرد ہوتا ہے، ہم اس کا سر  کچل دیتے ہیں۔ ہم اس جنگ کو اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کہ ہم آخری دہشت گرد کواس سے قطع نظر کہ اس کے پیچھے کون ہے بے اثر نہیں کر دیتے۔"

یہ بتاتے ہوئے کہ ملک میں اب کوئی دہشت گرد تنظیمیں باقی نہیں رہی ہیں، ایردوان نے کہا:"آخرکار، انہوں نے ہماری جنوبی سرحد کے ساتھ ایک دہشت گرد تنظیم قائم کرنے کی کوشش کی۔ ہم نے سرحد پار آپریشنز کے ذریعے اس منظر نامے کو تباہ کر دیا۔ ہم نے انہیں ترک ڈراوّنز اور آکنجی طیاروں کے ساتھ تباہ کر دیا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ نے حال ہی میں 5ویں نسل لڑاکا جیٹ قاآن تیار کرتے ہوئے  اسے آسمانوں سے ہمکنار کیا ہے:"KAAN جنگی طیارہ، اناطولیائی بحری جہاز، Aآکنجی، قزل ایلما، آلتائے  ٹینک، اور مختلف میزائل سسٹم کا  مالک بنناہمارے لیے بقا کا معاملہ ہے۔/.../ ترکیہ اور ترک قوم کے طور پر،  اگر ہم ان سرزمینوں میں امن و سلامتی  کے ماحول میں زندگیاں گزارنا  چاہتے ہیں تو ہمیں  ایک مضبوط فوج اور دفاعی صنعت کا مالک بننا ہو گا۔"



متعللقہ خبریں