ترکیہ نیٹو کے لیے بڑا اہم ملک ہے: سیکرٹری جنرل ہینز اسٹولٹن برگ

ہینز اسٹولٹن برگ نےان خیالات کا اظہار  نیٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے موقع پر  صحافیوں  سے بات چیت کرتے ہوئےکیا

2102786
ترکیہ نیٹو کے لیے بڑا اہم ملک ہے: سیکرٹری جنرل ہینز اسٹولٹن برگ

نیٹو کے سیکرٹری جنرل ہینز اسٹولٹن برگ نے اتحاد کے جنوبی حصے میں ترکیہ کے اہم کردار پر زور دیا ہے۔

ہینز اسٹولٹن برگ نےان خیالات کا اظہار  نیٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے موقع پر  صحافیوں  سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

صحافیوں نے اسٹولٹنبرگ کو بتایا کہ "یورپی اتحادیوں کو امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آرٹیکل 5 کو فعال کرنے کی تجویز پر تشویش ہے۔ کیا اس کا مطلب یورپ میں نیٹو کا خاتمہ ہے؟ اس پر  اسٹولٹنبرگ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں دفاع میں مزید سرمایہ کاری کرنے کے لیے یورپی اتحادیوں کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ نیٹو کئی سالوں سے اس کا مطالبہ کر رہا ہے۔ نیٹو اپنے یورپی اتحادیوں سے بھی اعلیٰ ترین صلاحیتوں میں مزید سرمایہ کاری کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے، تاکہ اعلیٰ سطح پر مزید افواج موجود ہوں۔ اب یورپی اتحادی جواب دے رہے ہیں، لیکن یہ نیٹو ہے "یہ نیٹو کا متبادل نہیں ہے بلکہ  دراصل نیٹو کو مضبوط کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ ہمیں کسی ایسے طریقے کا سہارا نہیں لینا چاہیے جس سے یہ ظاہر ہو کہ ہم یورپ کو شمالی امریکہ سے الگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  نیٹو کے دفاعی اخراجات میں غیر یورپی یونین کے اتحادیوں کا حصہ 80 فیصد ہے، سٹولٹن برگ نے کہا، "یہ صرف وسائل کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ جغرافیہ کے بارے میں بھی ہے۔ اگر آپ جنوب کی طرف دیکھیں تو ترکیہ ہے جو یورپی یونین کا رکن نہیں ہے  لیکن یہ ہمارے جنوبی حصے کے لیے اہم ہے۔

اسٹولٹن برگ  نے کہا کہ  شمال میں ناروے اور آئس لینڈ جیسے ممالک ہیں، اور اگرچہ وہ بڑی فوجی طاقتیں نہیں ہیں، لیکن وہ ٹرانس اٹلانٹک کنکشن کے لحاظ سے اہم ہیں، اور امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ ایسے ممالک ہیں جو یورپی یونین کے رکن نہیں ہیں لیکن یورپ کی سلامتی کے لیے اہم ہیں۔



متعللقہ خبریں