ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کو کبھی بھی لاوارث، بے یارومددگار اور تنہا نہیں چھوڑیں گے: ایردوان

مشرقی القدس کے دارالحکومت والی ، خود مختار اور جغرافیائی سالمیت کی حامل فلسطینی حکومت کے قیام کے بغیر جو بھی قدم اٹھا گیا ادھورا رہے گا: صدر رجب طیب ایردوان

2101738
ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کو کبھی بھی لاوارث، بے یارومددگار اور تنہا نہیں چھوڑیں گے: ایردوان

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ" ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کو کبھی بھی لاوارث، بے یارومددگار اور تنہا نہیں چھوڑیں گے"۔

صدر ایردوان نے دورہ متحدہ عرب امارات کے دوران دبئی میں منعقدہ 'عالمی حکومتوں کے سربراہی اجلاس' میں شرکت کی اور اجلاس سے خطاب کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "اسرائیل اپنے آپ کو قانون سے بالا خیال کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ بیسیوں سالوں سے قبضے، تباہی اور قتل عام کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے"۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ ہمارے علاقے کے امن وامان اور رفاح و اقتصادی ترقی کا راستہ فلسطینی حکومت کے قیام سے گزرتا ہے۔ اگر اسرائیل پائیدار امن کا خواہش مند ہے تو اسے وسعت پسندی سے باز آنا اور 1967 کی سرحدوں میں آزاد فلسطینی حکومت کو تسلیم کرنا ہو گا"۔

انہوں نے کہا ہے کہ "1967 کی سرحدوں میں، مشرقی القدس کے دارالحکومت والی ، خود مختار اور جغرافیائی سالمیت کی حامل فلسطینی حکومت کے قیام کے بغیر جو بھی قدم اٹھا گیا ادھورا رہے گا۔ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کو ہرگز لاوارث، بے یارومددگار اور تنہا نہیں چھوڑیں گے"۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ "میں نہایت افسوس سے کہتا ہوں کہ حالیہ دنوں میں، فلسطینی مہاجرین  کے لئے اقوام متحدہ  ایجنسی،  UNRWAکے اعتبار  پر شدید حملے کئے جا رہے ہیں۔ میں باضمیر ممالک کو دعوت دیتا ہو ں کہ  اردن، شام، لبنان اور فلسطینی زمین پر 6 ملین مہاجرین کے لئے شہ رگ  کی حیثیت رکھنے والی ایجنسی UNRWAکے ساتھ تعاون جاری رکھا جائے"۔

اپنی مصروفیات کے دوران صدر ایردوان نے متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان کے ساتھ بند کمرے کی ملاقات بھی  کی ہے۔

ترکیہ صدارتی محکمہ اطلاعات کے جاری کردہ بیان کے مطابق مذاکرات میں ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سیاسی و اقتصادی تعلقات، علاقائی و عالمی موضوعات اور فلسطینی زمینوں پر جاری اسرائیلی حملوں پر بات چیت کی گئی ہے۔

مذاکرات میں صدر ایردوان نے کہا ہے کہ پورے غزّہ کی طرح رفح پر بھی ا سرائیلی حملے ناقابلِ قبول ہیں۔ بین الاقوامی رائے عامہ، اقوام متحدہ سلامتی کونسل، بین الاقوامی اداروں اور متعلقہ ممالک کو فی الفور ایسے اقدامات  کرنے چاہیئں جو اسرائیل کو نکیل ڈال سکیں"۔

دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ" ترکیہ کسی قسم کی تفریق کئے بغیر تمام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گا"۔

صدر ایردوان نے دو طرفہ ملاقاتوں کے دائرہ کار میں لیبیا قومی اتحاد حکومت کے وزیر اعظم عبدالحمید دبیبہ کے ساتھ بھی بند کمرے کی ملاقات کی۔ علاوہ ازیں انہوں نے مالدیپ کے صدر محمد معیزو ، بین الاقوامی سرمایہ کاری کمپنیوں اور متحدہ عرب امارات کے خاندانوں کی کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کی ہیں۔



متعللقہ خبریں