ہمارا  فلسطین سے فرق  ترکیہ کا ہمارے  لیے  مادرِ وطن کی حیثیت رکھنا ہے: وزیر اعظم   اونال اوستل

انہوں نے کہا کہ ہم میں اور فلسطین میں فرق یہ ہے کہ ترکیہ ہمارا مادرِ  وطن ہے، اگر 1974 کی قبرص پُر  امن کاروائی  نہ ہوتی تو   ہمارا وجود بھی نہ ہوتا

2098146
ہمارا  فلسطین سے فرق  ترکیہ کا ہمارے  لیے  مادرِ وطن کی حیثیت رکھنا ہے: وزیر اعظم   اونال اوستل

شمالی قبرصی ترک حمہوریہ کے وزیر اعظم   اونال اوستل  نے کہا ہے کہ ہمارا  فلسطین سے فرق  ترکیہ کا ہمارے  لیے  مادرِ وطن کی حیثیت رکھنا ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار  ترکیہ کی قومی اسمبلی  کے نیشنل ڈیفنس کمیشن کے اراکین کا خیرمقدم  کرتے ہوئے کیا ۔ بحیرہ روم کے وسط میں واقع غزہ میں، خواتین اور بچوں سمیت فلسطینیوں کے اسرائیل کے قتل عام کے بارے میں بین الاقوامی برادری کے غیر ذمہ دارانہ رویے  پر  شدید تنقید کی  ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم میں اور فلسطین میں فرق یہ ہے کہ ترکیہ ہمارا مادرِ  وطن ہے، اگر 1974 کی قبرص پُر  امن کاروائی  نہ ہوتی تو   ہمارا وجود بھی نہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ  یورپی یونین (EU) اور اقوام متحدہ (UN) نے غزہ میں اسرائیل کے قتل عام کے خلاف کی جانے والی اپیل    پر کان نہیں دھرے ہیں ، اور اس بات پر زور دیا کہ صرف ترکیہ اور صدر رجب طیب ایردوان نے اس صورتحال پر اعتراض کیا ہے ۔

انہوں نے  کہا کہ  اگرچہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کو 3 ماہ گزر چکے ہیں، لیکن دنیا اس صورتحال پر خاموشی اختیار  کیے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم میں اور فلسطین میں فرق یہ ہے کہ ترکیہ  ہمارا  مادرِ وطن ہے، اگر 1974 کی قبرص پُر امن  کاروائی  نہ ہوتی تو  ہمارا وجود بھی نہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ  ترکیہ نے شمالی قبرص کے حوالے سے کبھی بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی،انہوں نے اپنے ملک کے خلاف پابندیوں پر تنقید  کرتے ہوئے کہا کہ وہ  ترکیہ کے راستے دنیا سے  رابطہ قائم  رکھے  ہوئے ہیں ۔  



متعللقہ خبریں