غزہ میں پائدار امن کا قیام آزاد ریاست فلسطین کے قیام کے ساتھ ہی ممکن ہے، ترک نائب صدر

"ہم ضرورت مند فلسطینیوں کی مدد کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ ترکیہ آنے والے وقت میں مزید منصفانہ عالمی نظام کے لیے یہ تمام کوششیں جاری و ساری رکھے گا۔"

2074525
غزہ میں پائدار امن کا قیام آزاد ریاست فلسطین کے قیام کے ساتھ ہی ممکن ہے، ترک نائب صدر

 

ترک نائب صدرجودت یلماز نے کہا  ہے کہ غزہ کے تنازعے کا مستقل اور منصفانہ حل ایک آزاد، خودمختار اور جغرافیائی طور پر 1967 کی سرحدوں کے اندر دارالحکومت مشرقی  بیت المقدس ہونے والی  فلسطینی ریاست  کے ٹھوس قیام کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

یلماز نے امسال 7ویں بار استنبول میں منعقدہ "TRT ورلڈ فورم 2023" کے افتتاح کے موقع پر ایک تقریر کی۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ترکیہ بین الاقوامی میدان میں ایک فعال اداکار کے طور پر کھڑا ہے، یلماز نے یاد  دہانی کرائی  کہ ہم نے  روس-یوکرین جنگ میں دونوں فریقوں کو مذاکرات کی  میز پر جمے  رکھنے  کی کوشش کی۔

یوکرین کی "آزادی اور زمینی  سالمیت" کی بنیاد پر جنگ کو سفارتی ذرائع سے ختم کرنے کی کوششیں جاری رکھنے کا اظہار کرنے والے یلماز نے کہا کہ ترکی ہبحیرہ اسود اناج اقدام کے ساتھ عالمی غذائی تحفظ میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔

یلماز نے کہا کہ ترکیہ   نے غزہ کے بحران کے جواب میں شروع ہی سے عالمی برادری کو متحرک کیا ہے۔

یلماز نے کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان "منصفانہ امن معاہدے" کے بغیر دیرپا  امن کا قیام ممکن نہیں۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ"تنازعے کا ایک مستقل اور منصفانہ حل 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد، خودمختار اور جغرافیائی طور پر سرحدوں سے متصل فلسطینی ریاست کا قیام ہے جس کا دارالحکومت مشرقی القدس  ہو۔"

یلماز نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ترکیہ نے زیربحث امن معاہدے کے لیے "ضامن بننے" کی پیشکش کی ہے اور وہ اس معاملے پر ذمہ داری سنبھالنے  کے لیے تیار ہے۔

علاقے میں ضرورت مند فلسطینیوں کا ذکر کرتے ہوئے، یلماز نے کہا،"جیسا کہ ہم نے تنازعہ کا دیرپا حل حاصل کرنے کی کوشش کی، ہم نے نہ صرف اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی ہمدردی کے رابطہ کے لیے فوری کال کا جواب دیا، بلکہ انسانی امداد بھیجنے کے لیے اپنے ذرائع کو بھی متحرک کیا۔"

نائب صدر نے کہا کہ غزہ کے اسپتالوں پر بمباری کے بعد کچھ مریضوں کو علاج کے لیے ترکیہ لایا گیا  ہے "ہم ضرورت مند فلسطینیوں کی مدد کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ ترکیہ آنے والے وقت میں مزید منصفانہ عالمی نظام کے لیے یہ تمام کوششیں جاری و ساری رکھے گا۔"



متعللقہ خبریں