صدر رجب طیب ایردوان نے مجوزہ دورہ اسرائیل منسوخ کرتے ہوئے اسرائیل کو چیلنج کیا ہے

اے اسرائیل، تم ایک تنظیم بن سکتے ہو، یہ مغرب تمہارا بہت مقروض ہے، لیکن ترکیہ تمہارا مقروض نہیں

2055727
صدر رجب طیب ایردوان نے مجوزہ دورہ اسرائیل منسوخ کرتے ہوئے اسرائیل کو چیلنج کیا ہے

صدر رجب طیب ایردوان نے اعلان کیا کہ انہوں نے اپنا منصوبہ بند دورہ اسرائیل منسوخ کر دیا اور کہا کہ حماس دہشت گرد تنظیم نہیں بلکہ مجاہدین گروپ ہے۔

ایردوان نے  اپنی سیاسی پارٹی کے ترکیہ گرینڈ نیشنل اسمبلی  کے گروپ اجلاس میں اپنی تقریر میں غزہ کی صورتحال پر روشنی ڈالی۔

غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے بارے میں ایردوان نے کہا کہ ہمیں ریاستِ اسرائیل سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن اسرائیل کے مظالم اور ریاست کے بجائے کسی  تنظیم کے طور پر کاروائیاں کرنے  کو ہم نے کبھی بھی منظور نہیں کیا اور نہ ہی کریں گے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں  اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں  میں سے تقریباً نصف بچے تھے، ایردوان نے کہا کہ یہ اعداد و شمار  بھی  واضح کرتے ہیں کہ انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کا مقصد جان بوجھ کر ظلم کرنا تھا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ پورا مغرب حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر دیکھتا ہے، صدر نے اسرائیل اور دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، "اے اسرائیل، تم ایک تنظیم بن سکتے ہو، یہ مغرب تمہارا بہت مقروض ہے، لیکن ترکیہ تمہارا مقروض نہیں ہے۔ حماس ایک دہشت گرد تنظیم نہیں  بلکہ یہ مجاہدین کا ایک گروپ ہے جو اپنی زمینوں کی آزادی اور شہریوں کی حفاظت کے لیے جدوجہد کرتا  ہے۔

ایردوان نے یہ بھی کہا کہ ان کا اسرائیل جانے کا منصوبہ  تھا لیکن وہ اسے منسوخ کر رہے ہیں اور نہیں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ "ہم، بحیثیت ترک قوم، زمین پر واحد لوگ ہیں جو اپنے پور ماضی میں  نسل پرست نہیں رہے اور نہ ہی کر رہے ہیں۔ یہودی برادری یہ سب سے اچھی طرح جانتی ہے۔" جو لوگ آج اسرائیل کی طرف سے مارے جانے والے بچوں اور بے گناہوں کی حمایت کے لیے صف آرا ہیں ان میں سے کوئی بھی سینہ تان کر ایسا بیان نہیں دے سکتا۔

صدر ایردوان نے مزید کہا کہ" زندہ حالت میں مردہ  ضمیروں سے بھری دنیا میں، ہم بحیثیت ایک ملک اور قوم، سچ کا نعرہ لگاتے رہیں گے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے تمام سیاسی، سفارتی اور اگر ضرورت پڑی تو فوجی ذرائع استعمال کریں گے۔"



متعللقہ خبریں