ترکیہ نے عالمی سطح پر خوراک کے بحران پر قابو پانے میں بڑا اہم کردارا ادا کیا ہے: صدر ایردوان
صدر ایردوان نے استنبول میں منعقدہ 2023 کے عالمی یوم خوراک کے پروگرام کو ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکیہ نے اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر بحیرہ اسود کے اقدام سے عالمی منڈیوں میں 33 ملین ٹن اناج کی مصنوعات کی ترسیل کو یقینی بنا کر بھوک کے عالمی بحران کے خطرے کو روکا ہے۔
صدر ایردوان نے استنبول میں منعقدہ 2023 کے عالمی یوم خوراک کے پروگرام کو ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔
اس سال کی تقریب کا عنوان ہے "پانی زندگی ہے، پانی کا مطلب خوراک ہے۔ کسی کو پیچھے نہ چھوڑیں"۔ انہوں نے اس تھیم کے ساتھ منعقد کی گئی تقریب کے لیے جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ اس اہم تھیم کے تحت منعقد ہونے والی تقریبات سے زندگی کے سرچشمے پانی کے بارے میں آگاہی بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ آبی وسائل کو انتہائی موثر طریقے سے استعمال کرنے کی کوشش رہا ہے اور حکومت کے طور پر، ہم نے گزشتہ 21 سالوں میں بہت سے اہم منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا ہے جو ہمارے ملک کے پانی اور خوراک کو تحفظ فراہم کررہے ہیں۔
صدر ایردوان نے کہا کہ "2030 میں صفر بھوک" جو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے اہم ترین موضوعات میں سے ہے کے نقطہ نظر سے دور ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر 9 میں سے 1 شخص بھوک سے نبرد آزما ہے۔ تاہم، دنیا بھر میں سالانہ 4 سے 5 بلین ٹن خوراک پیدا ہوتی ہے۔ جب کہ یہ رقم 2050 کے لیے دنیا کی آبادی کے لیے کافی ہے، بدقسمتی سے ایسا نہیں ہے۔ آج کی دنیا کی آبادی کے لیے کافی ہے۔ کیونکہ دنیا بھر میں ہر سیکنڈ میں 127 ٹن خوراک پیدا ہوتی ہے اور 21 ٹن خوراک ضائع ہو جاتی ہے۔
ایردوان نے کہا کہ ترکی کے علاقے میں حالیہ جنگوں اور تنازعات نے خوراک کے بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بحیرہ اسود کے اقدام کے ساتھ جو ہم نے اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر شروع کیا تھا، ہم نے عالمی منڈیوں میں 33 ملین ٹن اناج کی مصنوعات کی ترسیل کو یقینی بنا کر قحط کے خطرے سے دوچار براعظم افریقہ کو بھوک کے عالمی بحران سے بچایا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ آئیے آج 16 اکتوبر سے خوراک کے عالمی دن کے طور پر اس کا آغاز کرتے ہیں اور اس طرح آئیے ہم اپنی خوراک کی حفاظت کریں اور اسے ضیاع ہونے سے روکیں۔