ترک مسلح افواج کی عراق اور شام کے شمال میں کاروائیاں جاری رہیں گی
یہ ملک اب مسلط کردہ، خفیہ اور کھلے سیاسی کھیلوں اور معاشی جالوں کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گا۔
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترک مسلح افواج کی جانب سے عراق اور شام کے شمال میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف شدید فضائی کارروائیاں جاری رہیں گی۔
صدر ایردوان نے ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی میں آک پارٹی کے پارلیمانی گروپ سے اپنی تقریر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کا ذکر کیا۔
"ہم عراق اور شام کے شمال میں ترکیہ پر حملے کرنے کی تیاری کرنے والوں اور خطے میں ترک عناصر کو ہراساں کرنے والے دہشت گردوں کو کوئی مہلت نہیں دیتے" کی وضاحت کرنے والے ایردوان نے کہا، " ہم ہر وقت اپنی فضائی افواج، ہمارے توپ خانے اور جب ضرورت پڑی، اپنے زمینی عناصر کے ساتھ ان کی گردنوں پر ہیں۔ کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ ہم جلد یا بدیر دہشت گردوں کے ساتھ کھڑے ہو کر ہمیں نقصان پہنچانے والوں کو جواب دیں گے۔"
انہوں نے کہا کہ "ہم امید کرتے ہیں کہ وہ لوگ جو شام میں دہشت گرد تنظیم PKK/YPG) کی پشت پناہی کر کے خلیجی جنگ (1990-1991) کے دور سے اپنے منصوبوں کو جاری رکھنے کی کوشش میں ہیں وہ اب ہمارے مشترکہ قومی مفادات کے لیے درکار ذی فہم پالیسیوں کی طرف لوٹ آئیں گے۔" صدر ایردوان انہوں نے کہا کہ ترکیہ، اپنے اتحادی تعلقات کے اندر ہر اس ریاست اور ادارے کے قانون کا احترام کرتا ہے جس کے ساتھ وہ کام کرتا ہے، اور ہم توقع کرتا ہے کہ وہ بھی ترکیہ کے قوانین کا اسی طرح احترام کریں گے۔
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اگر یہ توازن قائم نہیں کیا جا سکتا ہے، تو ہر ایک کا اپنی پالیسیوں کا تعین کرنے اور اپنا راستہ خود طے کرنے کا اختیار ایک جائز حق بن جائے گا، ایردوان نے کہا: "ہم مخلصانہ طور پر اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایک محفوظ، پرامن اور خوشحال مشترکہ مستقبل کی طرف چلنا چاہتے ہیں۔ یہ ملک اب مسلط کردہ، خفیہ اور کھلے سیاسی کھیلوں اور معاشی جالوں کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گا۔"