ہم قدم بقدم اپنے ہدف کی طرف بڑھ رہے ہیں: ایردوان

ہمارا ہدف ترکیہ کو پہلے علاقائی اور پھر عالمی انرجی مرکز بنانا ہے اور ہم  قدم بقدم اس ہدف کی طرف بڑھ رہے ہیں: صدر رجب طیب ایردوان

2033327
ہم قدم بقدم اپنے ہدف کی طرف بڑھ رہے ہیں: ایردوان

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ "ہمارا وعدہ تھا کہ ہم اپنے ملک کو انرجی بیس بنائیں گے۔ اس وعدے کو پورا کرنے کے لئے ہم ضروری انفراسٹرکچر  اور مادی امکانات  کو پورا کر رہے ہیں"۔

صدر ایردوان نے روس کے ایک روزہ سرکاری دورے سے واپسی پر طیارے میں اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی۔

روسی گیس کو، براستہ ترکیہ ،یورپ پہنچانے کے موضوع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ "صدر پوتن کے ساتھ مذاکرات میں ہم انرجی سیکٹر پر الگ سے بات کرتے ہیں۔ ہم انرجی مصنوعات کی براستہ ترکیہ یورپ تک رسائی کے لئے مختلف منصوبوں کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ ترکیہ میں متوقع قدرتی گیس مرکز کی مدد سے  نہ صرف توانائی کے نقل و حمل میں بلکہ اس کی قیمتوں کے تعین میں بھی پیش رفت ہو گی۔ ہمارا ہدف ترکیہ کو پہلے علاقائی اور پھر عالمی انرجی مرکز بنانا ہے اور ہم  قدم بقدم اس ہدف کی طرف بڑھ رہے ہیں "۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ہم نے، روس کے ساتھ دو طرفہ احترام کی بنیادوں پر قائم کردہ  اداروں کے درمیان گفت و شنید کے فائدے پر بات چیت کی ہے۔ بات چیت میں   دو طرفہ تعلقات کو بھی اور علاقائی و بین الاقوامی پہلو کو بھی ملحوظ رکھا گیا  ہے۔ اس کی بہترین مثال بحیرہ اسود اناج راہداری سمجھوتہ ہے۔ اس سمجھوتے کے احیاء کا موضوع پوری دنیا کے حوالے سے ترجیحی اہمیت رکھتا ہے۔  اناج راہداری کے  موضوع پر ہم اقوام متحدہ کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔ رواں ہفتے میں اقوام متحدہ جنرل کمیٹی اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔ اجلاس کے دوران ہماری ،اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ ملاقات بھی متوقع ہے۔ مذاکرات میں ہم ان موضوعات پر بات چیت کریں گے۔ میں یہاں سے ایک دفعہ پھر اناج راہداری سے متعلق کوششوں  اور ہمارے ساتھ تعاون پر جناب گٹرس  کا شکریہ  ادا کرنا چاہتا ہوں"۔

شام کے علاقے دیرالزور میں عرب قبائل اور علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے دہشت گردوں کے درمیان  جھڑپوں کے بارے میں صدر ایردوان نے کہا ہے کہ "اس وقت جو ہو رہا ہے وہ عرب قبائل کی طرف سے، باہمی اتحاد و تعاون کی حالت میں، اپنی زمین کے تحفظ کے لئے اٹھایا گیا قدم ہے ۔ اس حوالے سے میں ان واقعات کو اہم خیال کرتا ہوں۔ اس زمین کے اصل مالک عرب قبائل ہیں دہشت گرد تنظیمیں نہیں۔ عرب قبائل کا، باہم متحد ہو کر پی کے کے اور وائے پی جی کے خلاف، اختیار کردہ  طرز عمل  ایک باوقار  روّیہ ہے۔ یہ روّیہ ملّی بھی ہے اور برمحل بھی"۔

انہوں نے کہا ہے کہ جو ممالک پی کے کے اور وائے پی جے کی پشت پناہی کر رہے ہیں انہیں دیکھنا چاہیے کہ یہ دہشت گرد تنظیم  علاقائی عوام کا کس طرح جینا دوبھر کئے ہوئے ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم امریکہ اور روس کو متواتر PKK/YPG کی کاروائیوں اور ترکیہ کے لئے تشکیل کردہ خطرے سے آگاہ کر رہے ہیں۔ دیر الزور کے پیٹرول کے کنووں کی خاطر یہ دہشت گرد تنظیم ہر طرح کا قتل عام اور تخریبی کاروائیاں روا رکھے ہوئے ہے۔ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے کہ امریکہ کی طرف سے اس دہشت گرد تنظیم کو جو اسلحہ بارود  دیا جا رہا ہے اس کا علاقے کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا۔ اصل میں دہشت گرد تنظیم کو دیا جانے والا یہ اسلحہ بارود  علاقے میں خون ریزی  میں اضافےکے اور عراق اور شام کی زمینی سالمیت  کو ختم  کرنے کے کام آ رہا ہے"۔

شام کے ساتھ بحالی تعلقات کے موضوع پر بات کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ " چہار فریقی وزرائے خارجہ اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جدوجہد، سیاسی مرحلے اور مہاجرین کی محفوظ، رضاکارانہ اور باوقار واپسی  کے موضوعات پر جامع شکل میں بات کی جا رہی ہے۔ ان موضوعات میں پیش رفت کی صورت میں شامی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کی بحالی بھی ممکن ہے۔ ہم نے شام کے ساتھ جاری چہار فریقی مرحلے کے آغاز سے ہی واضح کر دیا تھا کہ مذاکرات غیر مشروط ہوں گے"۔



متعللقہ خبریں