انسداد دہشتگردی سرخ لکیر ہے،اتحادی ممالک اپنا موقف واضح کریں: ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ انسداد دہشت گردی ہمارے لیے سرخ لکیر ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ تمام اتحادی ممالک بھی اس حوالے سے اپنا موقف واضح رکھِیں

2010521
انسداد دہشتگردی سرخ لکیر ہے،اتحادی ممالک اپنا موقف واضح کریں: ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ انسداد دہشت گردی ہمارے لیے سرخ لکیر ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ تمام اتحادی ممالک بھی اس حوالے سے اپنا موقف واضح رکھِیں۔

صدر نے ویلنئیس میں نیٹو سربراہی اجلاس کے بعد  ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا  جس میں انہوں نے کہا کہ  ہمارے اتحادی ممالک  اور  پی وائی ڈی کے درمیان گٹھ جوڑ نیٹو کی  ساکھ اور اتحاد کو نقصان پہنچا رہا ہے  جس کے بارے میں  معقول جواب بھی نہیں ہے ، انسداد دہشت گردی ہمارے لیے سرخ لکیر ہے اور چاہتے ہیں کہ تمام اتحادی ممالک اس حوالے سے اپنا موقف واضح رکھیں۔

اناج راہداری کے بارے میں انہوں نے کہا کہ  یوکرینی  و روسی صدور کی بعض تدابیر پر ہم نے توجہ دی ہے،اگر روس اور یوکرین ہماری ثالثی کی پیشکش قبول کریں تو ہمیں خوشی ہو گی ،دونوں ملکوں سے  ہمارے قریبی روابط ہیں جنہیں اس اختلاف کو ختم کرنے کےلیے استعمال  کرنا جاری رکھیں گے، جیسا کہ ہم کہتے آئے ہیں کہ جنگ میں شکست و ناکامی سے امن ختم نہیں ہوگا ،علاقے میں ہم امن و آشتی کے لیے جو بن پڑے گا وہ کریں گے۔

صدر ایردوان نے  کہا کہ ہم نیٹو کی کھلی دروازے کی پالیسی کی حمایت کرتےہیں جس میں شمولیت کے خواہاں کسی بھی ملک  کے خلاف ہم نے  رکاوٹ پیدا نہیں کی ہے ،سویڈن کی نیٹو میں شمولیت  کے پروٹوکول پر مبنی قرارداد  کو منظوری کے لیے ہم اپنی پارلیمان کو بھیجیں گے۔

 قرآن کو نذر آتش کرنے کے حوالے سے صدر نے کہا کہ انسان کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا  نظریاتی آزادی نہیں بربریت اور ایک قسم کی دہشتگردی کے مترادف ہے، حقوق انسانی کونسل میں اس بابت ایک مذمتی قرارداد کو مسترد کرنے والے ممالک سے کہتا ہوں کہ وہ آزادی و انسانی حقوق  سے متعلق اپنی سوچ کو تبدیل کریں ۔

 

 

 

 

 



متعللقہ خبریں