صدر ایردوان کا عالمی یومِ مہاجرین کے موقع پر دنیا بھر کو اہم پیغام

"یہ موذی دھارے، جو اپنی نسل کے علاوہ کسی کو نہیں مانتے، یہ  ثقافت اور عقیدہ، انسانی اقدارو عقائد اور  انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے لیے خطرہ  تشکیل دیتے ہیں۔"

2002087
صدر ایردوان کا عالمی یومِ مہاجرین کے موقع پر دنیا بھر کو اہم پیغام

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکی، جس نے ہمیشہ انسانیت اور ہمسائیگی کا اپنا فرض ادا کیا ہے، پناہ گزینوں کی اپنے وطن میں محفوظ، رضاکارانہ اور باعزت واپسی کی حمایت کرتا ہے، اور یہ  اس کے لیے ضروری منصوبوں پر عمل درآمد کر رہا ہے۔

صدر  ایردوان  20 جون  عالمی یوم  مہاجرین کے حوالے سے ایک پیغام جاری کیا ہے۔

دنیا کے مختلف مقامات  پر  انسانوں کے  دہشت گردی، تصادم ، خانہ جنگی، فاقہ کشی اور قحط  کے باعث نقل مکانی کرنے پر مجبور ہونے  پر زور دینے والے ایردوان نے کہا کہ"غیر قانونی  نقل مکانی اور مہاجرین کے معاملے  پر ہمارا موقف ، ملکی سلامتی کے ساتھ ساتھ  انسانوں کی زندگیوں اور وقار کا تحفظ کرنا ہے۔ ہم صدیوں سے  بلا کسی تفریق کے  ظلم سےوستم  سے راہ فرار اختیار کرنے والوں  کو  پناہ دینے والی ہماری قوم،  نے اسی  ضمیر  کا مظاہرہ  شام سے یوکرین  تک ہمارے خطے میں  رونما ہونے والے بحرانوں کے سامنے  بھی پیش کیا ہے۔ انسانیت اور ہمسایہ گیری  کا ہمیشہ  مظاہرہ کرنے والا ترکیہ ، پناہ گزینوں کو با حفاظت، رضاکارانہ اور با وقار طریقے سے  مادر وطن کو واپسی   میں تعاون فراہم کر رہا ہے ، یہ اس  ضمن  میں لازمی منصوبوں پر عمل درآمد کر رہا ہے۔"

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ نفرت انگیز تقاریر، نیوو نازی نظریے، مسلم اور زینو فوبیا کو مسترد کرتے ہیں، جو مغربی ممالک میں جڑیں پکڑنے کے بعد زہر کی بیل کی طرح  دوسرے معاشروں میں پھیل گئے ہیں، ایردوان نے کہا، "یہ موذی دھارے، جو اپنی نسل کے علاوہ کسی کو نہیں مانتے، یہ  ثقافت اور عقیدہ، انسانی اقدارو عقائد اور  انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے لیے خطرہ  تشکیل دیتے ہیں۔"

تاریخ بھر کے دوران تہذیبو  ں کا گہوارہ رہنے والے  بحیرہ روم  کے حالیہ برسوں میں  مہاجرین کے ایک بڑے قبرستان  کی ماہیت اختیار کرنے میں ،   سامراجیت  تک  جانے والی  تکبر  والی ذہنیت  کے کار فرما ہونے پر زور دینے والے ایردوان نے کہا کہ "گزشتہ ہفتے بحیرہ ایجین میں جان بوجھ کر  بچوں کی اکثریت سمیت معصوم  انسانوں کے اپنی زندگیوں سے ہاتھ بیٹھنے کا المیہ  اس  ذہنیت کی تازہ اور باعث شرم  مثال کو پیش کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ  عالمی معاشرے کو خاصکر  خود کے علاوہ ہر کسی کوانسانی حقوق اور ڈیموکریسی  کا درس دینے والے ممالک   کو اب  اس ذمہ داری کا احساس دلانا شرطیہ ہے۔

صدر نے مزید کہا کہ مہاجرین  کے مسئلے  کو ہجرت اور جبراً ملک بدری کا موجب بننے والے حالات  کو صحیح کرنے  کے ساتھ  ہی ممکن بن سکتا ہے۔

ریقے سے  مادر وطن کو واپسی  کی سایہ گیری  کےاسایہ گیری  کے فرا



متعللقہ خبریں