ترکیہ کی  قومی اسمبلی کے اسپیکر  مصطفیٰ  شَن توپ کا 23 اپریل بچوں کے دن کے موقع پر پیغام

شَن توپ  نے 23 اپریل کو قومی خودمختاری اور بچوں کے دن کے موقع پر ترکیہ ک قومی  اسمبلی  کے افتتاح کی 103 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک پیغام  جاری کیا ہے

1978238
ترکیہ کی  قومی اسمبلی کے اسپیکر  مصطفیٰ  شَن توپ کا 23 اپریل بچوں کے دن کے موقع پر پیغام

ترکیہ کی  قومی اسمبلی کے اسپیکر  مصطفیٰ  شَن توپ  نے کہا کہ  عثمانیوں سے لے کر نوجوان ترکیہ تک  ترکیہ کی عظیم الشان قومی اسمبلی کا افتتاح ایک عظیم تبدیلی کا آغاز تھا، جس کا مطلب ہے قوم کی مرضی کی نمائندگی کرنا تھا۔

 شَن توپ  نے 23 اپریل کو قومی خودمختاری اور بچوں کے دن کے موقع پر ترکیہ ک قومی  اسمبلی  کے افتتاح کی 103 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک پیغام  جاری کیا ہے۔

شَن توپ  نے ترکیہ کی  قومی  اسمبلی کے افتتاحی دن پر جمہوریہ ترکی کی تاریخ کے نئے اور اہم ترین نکات میں سے اہم ہے 23 اپریل کو قومی خودمختاری اور بچوں کا دن  جسے ترکیہ اور دنیا بھر کے بچوں کو تحفے کے طور پر دیا۔

انہوں نے کہا کہ  23 ​​اپریل 1920، ان بچوں کے لیے وقف ہے جو ایک روشن ترکیہ کے مستقبل کی ضمانت ہیں، ملک کی عظیم تاریخ کے اہم ترین سنگ میلوں میں سے ایک ہے یہ  عظیم تبدیلی کا دنہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ  کی قومی اسمبلی کا مطلب ہماری تاریخ میں قوم کی مرضی کی نمائندگی ہے جو عثمانیوں سے لے کر ایک نوجوان ترکیہ  میں تیار ہوئی ہے۔ یہ آنے والی عظیم تبدیلی کا آغاز ہے۔

انہوں نے کہا کہ  وہ اپنے ساتھی جنگجوؤں اور پہلی قومی  اسمبلی کے اراکین کو دل کی گہرائِوں سے یاد کرتے ہیں اور انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔  

انہوں نے  خاص طور پر ترکیہ  کی  قومی اسمبلی   کے پہلے صدر غازی مصطفیٰ کمال کو، جنہوں نے 103 سال پیچھے چھوڑ دیا، اور کہا، "جمہوریہ ترکی، جسے انہوں نے ہمیں سونپا ہے اور اب یہ ہماری ذمی داری ہے کے ہم ترکیہ کو آگے لے کر بڑھیں۔ انہوں نے اس موقع پر   اپنے پیغام میں   23 اپریل کو قومی خودمختاری اور بچوں  کے دن کی مبارکباد بھی پیش کی۔

ترکیہ کی قومی اسمبلی  کے افتتاح کی 103 ویں سالگرہ اور 23 اپریل کو قومی خودمختاری اور بچوں کے دن کے موقع پر دارالحکومت انقرہ میں پارلیمنٹ میں اتاترک یادگار کے سامنے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب میں پارلیمنٹ کے  اسپیکر   مصطفیٰ  شَن توپ کی جانب سے اتاترک یادگار پر سرخ اور سفید پھولوں  کی چادر چڑھانے کے بعد ایک لمحے کی خاموشی اختیار کی گئی اور قومی ترانہ  بجایا گیا۔



متعللقہ خبریں