فتح چناق قلعے کی تقریب سے صدر رجب ایردوان کا خطاب

ترکیہ  اپنی  ریاست و قوم کے ساتھ مشکلات کے خلاف  سینہ سپر ہونے، بحرانوں کو مواقع  میں بدلنے اور   راکھ سے دوبارہ  جنم لینے  کی استعداد کا حامل ایک ملک ہے

1961650
فتح چناق قلعے کی تقریب سے صدر رجب ایردوان کا خطاب

صدر رجب طیب ایردوان  کا کہنا ہے کہ ترکیہ  اپنی  ریاست و قوم کے ساتھ مشکلات کے خلاف  سینہ سپر ہونے، بحرانوں کو مواقع  میں بدلنے،  راکھ سے دوبارہ  جنم لینے  کی استعداد کا حامل ایک ملک ہے۔

آج  18 مارچ  شہدا کی یاد اور فتح چناق قلعے  کی 108 ویں سالانہ یاد منائی جا رہی ہے۔۔

سالانہ یاد کی مناسبت سے چناق قلعے  یادگاری تقریبات  کے سلسلے کی پہلی تقریب جمہوریت چوک میں منعقد ہوئی ۔

تقریب کا آغاز وزیر دفاع  خلوصی آقار  نے  "چناق قلعے ناقابل تسخیر"  تحریر کے جگہ پانے والے پول پر پرچم لہرانے کے ساتھ  شروع ہوا۔

احترامً خاموشی اختیار کرنے  کے بعد قومی ترانہ  پڑھا  گیا، اور صالح رئیس  فریگیٹ سے 21  توپو ں  کی سلامی  دی گئی ۔

اس تقریب میں  آسڑیلیا کے چناق قلعے  قونصلر  جنرل ہیری ہال ، نیو زی لینڈ کے انقرہ  میں چارج ڈی افیئرز نکول  سلائٹ اور سیاسی جماعتو ں کےنمائندوں نے شرکت کی۔

سالانہ یاد کے موقع پر  یادگارِ شہد پر منعقدہ تقریب  میں  صدر رجب طیب ایردوان نے بھی شرکت کی۔

صدر  نے اس موقع پر  اپنے خطاب میں کہا کہ ترکیہ  اپنی  ریاست و قوم کے ساتھ مشکلات کے خلاف  سینہ سپر ہونے، بحرانوں کو مواقع  میں بدلنے اور   راکھ سے دوبارہ  جنم لینے  کی استعداد کا حامل ایک ملک ہے۔ ہم معرکہ چناق قلعے کو قوم و سر زمین کے وجود  کے تحفظ کے لیے کٹھن ترین   جنگوں میں سے ایک  کی نگاہ سے  دیکھتے ہیں۔ ترک صدر نے حالیہ ایام میں آنے والے ہولناک زلزلوں کے دوران قومی یکجہتی  کو فتح چناق قلعے  سے تشبیہہ دی۔

ترک صدر نے  بتایا کہ "خاصکر زلزلے اور  سیلاب کی آفات  کا سامنا ہونے والےا ن کٹھن ایام میں  ہمیں ایک بار پھر چناق قلعے کے جذبے کی ضرورت لا حق ہے۔ کیونکہ ہم انچاس ہزار کے لگ بھگ  شہریوں کی  اموات  اور ہمارے گیارہ صوبوں میں سنگین سطح کی تباہ کاریاں مچانے والے زلزلے کے زخمو ں کا ازالہ  صرف اسی  طریقے سے  کر سکتے ہیں۔ ہم نے جس طرح 108 سال قبل شانہ بشانہ ہوتے ہوئے  ناممکن کو ممکن بنا ڈالا تھا  ہم اسی طریقے سے صدی کی آفت  قرار دیے جانے  زلزلوں کی  تباہ کاریوں کا ازالہ کر سکیں گے۔"

برسی  کے موقع پر سے یادگار شہداء اور صدالا بحر قلعے  میں دو  مختلف  یادگاری پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ تقریب میں صدر رجب طیب ایردوان بھی شرکت کریں گے۔

سلطنت عثمانیہ، جو پہلی جنگ عظیم میں اتحادی ریاستوں کی صف میں  جرمنی کے ہمراہ  جنگ میں شریک ہوئی تھی نے  چناق قلعے  محاذ پر ایک قوم کے طور پر  اپنے وجود کے تحفط کے لیے گھمسان کی جنگ کی۔

یہ معرکہ جسے  تاریخ ِ ترکیہ میں  ایک اہم موڑ کی حیثیت حاصل ہے، 19 فروری 1915 کو  چناق قلعے میں بحری جنگ سے شروع ہوا۔ اس کے بعد یہ سیدالبحر، آرے برنو اور انافارتالار محاذوں پر جاری رہا۔

325 دنوں تک جاری رہنے والے   چناق قلعے معرکے  نو جنوری 1916  کو ترک فوج کی فتحیابی کے ساتھ  اپنے انجام کو پہنچے۔

یہ فتح  ترکیہ کے مستقبل کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوا اور اس نے چناق قلعے کے ناقابل تسخیر ہونے کا ثبوت پیش کیا۔



متعللقہ خبریں