ترکیہ کے محکمہ مذہبی امور نے 120 ممالک میں اپنے اتاشیوں کے ذریعے عدلیہ سے رجوع کرنے کی کال دی ہے
علی ایربا ش نےانقرہ میں میڈیا تنظیموں کے نمائندوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ وہ یورپ کے دانشوروں کو کال کرنے کے لیے ان کے خطوط تحریر کررہے ہیں
سٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے سے متعلق محکمہ مذہبی امور کے سربراہ علی ایرباش نے کہا ہے کہ ہم اپنے محکمہ مذہبی امور کے 120 ممالک میں موجود اتاشی کےدفاتر کے توسط سے عدالتوں میں درخواست دیتے ہوءَ کاروائِ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
علی ایربا ش نےانقرہ میں میڈیا تنظیموں کے نمائندوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ وہ یورپ کے دانشوروں کو کال کرنے کے لیے ان کے خطوط تحریر کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اس خط کو مختلف شعبوں کے نمائندوں تک پہنچائیں گے اور اس سلسلے میں ہم نے کام شروع کردیا ہے۔ ،
ہم بدھ کو اسلامی تعاون تنظیم کے ساتھ ایک آن لائن میٹنگ کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ یہاں ہم نہ صرف قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے خلاف اور اپنا ردِ عمل ظاہر کرنے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سویڈن میں قرآنِ پاک کو نذر آتش کرنے کے ایکٹ محکمہ مذہبی امور عدلیہ کو پیش کرے گا۔
مذہبی امور کے سربراہ ایرباش نے کہا کہ کل انہوں نے محکمہ کے مختلف یونٹ ماہرین اور انچارج اور دیگر رہنماوں کے ساتھ بہت اہم میٹنگ کی گئی ہے۔ اس میٹنگ میں ہم نے جن موضوعات پر بات چیت کی وہ مختلف مالک کی عدالتوں میں مقدمہ دائر کرنے کے لیے درخواستیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خاص طور پر صدر ایردوان کی نگرانی میں 120 ممالک میں ترکیہ کے اتاشیوں اور دیگر حکام اس نازیبا حرکت کے خلاف اپنا ردِ پیش کریں گے۔
ڈنمارک کے انتہائی دائیں بازو کی اسٹریم کرس (ٹائٹ ڈائریکشن پارٹی) کے رہنما راسموس پالودان نے ہفتے کے روز اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید کو نذر آتش کیا اور ہجوم میں سے کسی کو بھی اس احتجاج کے دوران کسی کو پالود ان کے پاس جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔