ترکی کے ساتھ یونان کا حالیہ رویہ ناقابلِ فہم ہے: صدر ایردوان

انہوں نے کہا کہ یونان کا ترکی کے ساتھ حالیہ رویہ ناقابلِ فہم ہے۔ ایک طرف، ایجیئن میں اس کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، ہمارے طیاروں  کو ہراساں  کیا جا  رہا ہے  جبکہ کئِ ایک طیارے نیٹو  کے دائرہ کار میں فرائض ادا کررہے ہیں

1877988
ترکی کے ساتھ یونان کا حالیہ رویہ ناقابلِ فہم ہے: صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکی کے ساتھ یونان کا حالیہ رویہ ناقابل بیان ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہم ایک رات اچانک آ سکتے ہیں" کے الفاظ  کو وہ اچھی طرح سمجھتے ہیں۔

صدر ایردوان نے بوسنیا ہرزیگوینا، سربیا اور کروشیا سے واپسی پر طیارے میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات  دیتے ہوئے کہا کہ "ہم ایک رات اچانک آ سکتے ہیں" کے سوال کے کا جواب  دیتے ہوئے  کہا  یہ  بیان انہوں نے  یونان کے حوالے سے دیا تھاکیونکہ یونان   یہ  پیغام  بالکل واضح  ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونان کا ترکی کے ساتھ حالیہ رویہ ناقابلِ فہم ہے۔ ایک طرف، ایجیئن میں اس کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، ہمارے طیاروں  کو ہراساں  کیا جا  رہا ہے  جبکہ کئِ ایک طیارے نیٹو  کے دائرہ کار میں فرائض ادا کررہے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ ترکی کو ملنے والے ایس 400 میزائیلوں  کو یونان واویلا مچارہا ہے جبکہ  اس نے خود ایس 300 میزائیل خرید رکھے ہیں  اور اس پر ابھی تک یونان نے خاموشی اختیار کررکھی ہے۔

امریکہ کی جانب سے یونان میں اڈہ قائم کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ  وہ جب   اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (20-26 ستمبر) میں جائیں گے تو انہیں امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کرنے اور ان مسائل پر بات کرنے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ یونان سمندری دائرہ اختیار کے تناظر میں بحیرہ ایجیئن اور مشرقی بحیرہ روم میں ترکی پر مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے، صدر نے کہا کہ

اس موضوع کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔ یونان ،  ترکی کے ساتھ براہ راست بات کرنے کے بجائے، اقوام متحدہ، امریکہ، یورپی یونین اور یہاں تک کہ نیٹو میں بھی ہمارے بارے میں مسلسل شکایت کر کے دھمکی دینے والے میکنزم چلا رہا ہے۔  اس کسی صورت بھی قبول نہیں کیا جاسکتا ہے۔  ہم ڈھکے چھپے الفاظ میں اپنا بیان پیش نہیں کرتے بلکہ  سب کچھ بڑے واضح  اور کھلے انداز میں پیش کرتے ہیں۔



متعللقہ خبریں