صدارتی ترجمان کی امریکی کانگریس ارکان سے دولما باہچے آفیس میں اہم ملاقات

"ہم ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں، سرد جنگ، ہمیں اس کے مستقبل کے اثرات کے لیے تیاری کرنی چاہیے۔ ہمیں خوراک، توانائی، سائبر سیکیورٹی اور بہت کچھ کے لیے تیاری کرنی چاہیے۔"

1813818
صدارتی ترجمان کی امریکی کانگریس ارکان سے دولما باہچے آفیس میں اہم ملاقات

صدارتی ترجمان ابراہیم  قالن نے  واضح کیا ہے کہ ترک۔ امریکی تعلقات کو دو طرفہ مفادات اور احترام کی بنیادوں پر فروغ دیا جا سکتا ہے۔

قالن نے  امریکی کانگریس کے ارکان سے استنبول کے دولما باہچے صدارتی دفتر میں   ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران علاقائی مسائل جیسے شام، آذربائیجان، آرمینیا اور اسرائیل بالخصوص روس یوکرین جنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ توانائی کی سلامتی، دفاعی تعاون، دوطرفہ سیاسی اور اقتصادی تعلقات کا جائزہ لیا گیا۔

ملاقات  سے قبل امریکی کانگریس کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے، قالن نے کہا کہ ترکی اور امریکہ کے تعلقات کا ماضی کافی قدیم ہے۔  دوسری جنگ عظیم کے بعد ترکی کے نیٹو کا رکن بننے کے بعد یہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے اور اسٹریٹجک  اتحاد کے دائرہ کار میں  ابتک جاری رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بعض امور پر اختلاف رائے کے باوجود موجودہ تعلقات میں سٹریٹجک تعاون اور مفادات سامنے آئے اور وہ امریکی انڈر سیکرٹری آف سٹیٹ وکٹوریہ ُنولینڈ کے دورہ ترکی کے ساتھ ایک نیا سٹریٹجک ڈائیلاگ میکانزم شروع ہونے پر خوش ہیں۔"ہم باہمی دلچسپی اور احترام کی بنیاد پر ترک امریکہ تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں۔"

یہ بتاتے ہوئے کہ دونوں ممالک کا مشترکہ تجارتی حجم 30 بلین ڈالر کے قریب ہے، کالن نے اس بات پر زور دیا کہ یہ کافی نہیں ہے اور ہدف 100 بلین ڈالر ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ 24 فروری کو یوکرین کے خلاف روس کی جنگ بہت سی چیزوں کو بدل دے گی، قالن نے کہا،

"ہم ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں، سرد جنگ، ہمیں اس کے مستقبل کے اثرات کے لیے تیاری کرنی چاہیے۔ ہمیں خوراک، توانائی، سائبر سیکیورٹی اور بہت کچھ کے لیے تیاری کرنی چاہیے۔" 

یہ بتاتے ہوئے کہ ترکی نے جنگ کے خاتمے کے لیے انطالیہ اور استنبول میں دو اہم اجلاسوں میں فریقین کی میزبانی کی، قالن نے کہا کہ ہم مذاکرات کے بعد پر امید ہیں، لیکن اس وقت صورتحال نسبتاً مشکل ہے۔

ترجمان قالن نے اس بات پر زور دیا کہ ہم اب بھی دونوں فریقوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔

امریکی سینیٹر رچرڈ شیلبی نے بھی اس موقع پر کہا کہ "ترکی امریکہ کے لیے ایک بہت اہم دوست ہے، اور ہم یہاں تجارت، سفارتی اور فوجی تعلقات کے تناظر میں اس دوستی کی حمایت کے لیے موجود ہیں۔ ترکی ماضی اور حال، نیٹو کا وفادار رکن ہے، جس کا  ہم احترام کرتے ہیں۔"



متعللقہ خبریں