متحدہ عرب امارت کے دورے کے بعد طیارے میں صدر ایردوان کی صحافیوں سے بات چیت
صدر ایردوان نے کہا کہ ہمارے لیے غیر مسلح اسٹیٹس کی حیثیت رکھنے والے جزائر پر ہونے والے معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی جانے والی فوجی سرگرمیوں کے بارے میں خاموش رہنا ممکن نہیں
صدر رجب طیب ایردوان بحیرہ ایجیئن میں یونان کی سرگرمیوں پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم غیر مسلح اسٹیٹس کی حیثیت رکھنے والے جزائر پر ہونے والے معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی جانے والی فوجی سرگرمیوں کے بارے میں خاموش رہیں، ایسا ہرگز ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار متحدہ عرب امارات کے 2 روزہ دورے کے بعد وطن واپسی پر طیارے میں ایجنڈے پر صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔
ایک صحافی کے "یونان کے بحیرہ ایجین میں جزائر کو مسلح کرنے کے معاملے پر ترکی اور یونان کے درمیان تناؤ ہے" سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ ہمارے لیے غیر مسلح اسٹیٹس کی حیثیت رکھنے والے جزائر پر ہونے والے معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی جانے والی فوجی سرگرمیوں کے بارے میں خاموش رہنا ممکن نہیں ہے،ہم نے اس مسئلے کو اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر پیش کیا ہے اور مستقبل میں بھی اسے ایجنڈے پر جاری رکھیں گے۔
روس یوکرین کشیدگی کے حوالے سے ایردوان نے کہا کہ وہ پیش رفت کو قریب سے جائزہ لے رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں جنگ چھڑ نا اچھی علامت نہیں ہے ۔ اس قسم کا لائحہ عمل خطے کے امن کے لیے خطرناک ہوگا۔