یورپ کو نسل پرست  اور تارکین وطن مخالف بیانات کا یرغمال  نہیں بننا چاہیے : وزیر خارجہ چاوش اولو

انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر حناو میں ہونے والےحملوں کےا یک سال گزرنے کےبعد  کی یاد دہانی کے لیے ایک پیغام شیئر کیا ہےانہوں نے اس نسل پرستانہ حملےمیں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے والے شہریوں کی یاد دلاتے ہوئےان کے  اہل خانہ سے صبرسےکام لینے کی اپیل کی ہے

1586844
یورپ کو نسل پرست  اور تارکین وطن مخالف بیانات کا یرغمال  نہیں بننا چاہیے : وزیر خارجہ چاوش اولو

ترکی کے وزیر خارجہ میولودچاوش اولو نے جرمنی کے شہرحناو  میں نسل پرستانہ حملوں کے ایک گزرنے کے بعد یاد دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ کہ یورپ کو نسل پرست  اور تارکین وطن مخالف بیانات کا یرغمال  نہیں بننا چاہیے ۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر حناو  میں ہونے والے حملوں کےا یک سال گزرنے کےبعد  کی یاد دہانی کے لیے ایک پیغام شیئر کیا ہےانہوں نے اس نسل پرستانہ حملے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے والے شہریوں کی یاد دلاتے ہوئےان کے  اہل خانہ سے صبر سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپ میں نسل پرستی ، زینوفوبیا اور اسلام دشمنی کا سلسلہ بدستور بڑھتا جارہا ہے ، چاوش اولو نے بتایا کہ صرف جرمنی میں ہی گذشتہ سال مسلمانوں پر 900 سے زیادہ حملے کیے گئے تھے۔

انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ نئی قسم کی کورونا وائرس (کوویڈ ۔19) کی وباء نے نسل پرستی اور اسلام دشمنی میں اضافہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں  وزارت خارجہ نے نئی تحقیقات کا آغاز کیا ہے  اور اسی فریم ورک کے تحت اسلامو فوبیا ، زینو فوبیا اور نسل پرستی پر مشتمل اقدامات اور گفتگو ہر سال ایک رپورٹ میں پوری دنیا کے سامنے انکشاف کیا جائے گا۔

چاوش اولو نے کہا کہ "ہم واضح طور پر کہتے ہیں۔ ان حملوں کا اب خاتمہ ہونا چاہئے۔ این ایس یو کے معاملے کی طرح ، معاملات کو بند کرنا اور ہلکی سزا دینا نا قابل قبول ہے۔ یہ ضروری ہے کہ حناؤ حملے کی تحقیقات منصفانہ اور سرعت  سے  کی جائے ورنہ اس قسم کی ذہنیت رکھنے والوں سے  نہ صرف مسلمانوں بلکہ  تمام  غیر ملکیوں  کا خطرہ درپیش ہے۔

چاوش اولو  نے سیاست دانوں کو ان معاملات میں اہم ذمہ داریاں عائد ہونے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو  نسل پرست اور تارکین وطن مخالف بیانات کا یرغمال نہیں بننا چاہئے۔

چاوش اولو نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "نسل پرستی اور منافرت زہر ہیںجبکہ اس کی  تریاق،  دانشمند سیاستدانوں کے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ  مسئلہ صرف تعاون اور عزم اقدامات سے حل کیا جاسکتا ہے  اور ترکی ہمیشہ کی طرح آئندہ  بھی   بیرون ملک مقیم شہریوں کا مکمل ساتھ دیتا رہے گا۔

 



متعللقہ خبریں