بھارت نے دنیا کے گوشہ جنت کشمیر کو جہنم میں تبدیل کرکےرکھ دیا ہے: علی شاہین

ان خیالات کا اظہار   ترکی کی قومی اسمبلی   میں جسٹس اینڈ دولپمینٹ پارٹی  کے غازی انتیپ سے رکنِ پارلیمنٹ اور پاک ترک دوستانہ گروپ کے چئیرمین  علی شا ہین نے   سفارت خانہ پاکستان میں یومِ سیاہ  کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا

1517033
بھارت نے دنیا کے  گوشہ جنت  کشمیر کو جہنم میں تبدیل کرکےرکھ دیا ہے: علی شاہین

کشمیری   بچوں، بہنوں، بھائیوں اور ماوں میں  آپ کو  یقین دلاتا ہوں کہ  صدر رجب طیب ایردوان  آپ کشمیریوں  کے  شانہ بشانہ کھڑے ہیں  اور  عالمی پلیٹ فارم پر جس طرح انہوں  نے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر کی حمایت کی ہے وہ دیگر بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بھی اپنی اس حمایت کو جاری رکھیں گے۔ صدر ایردوان نے   مارہ فروری میں اپنے دورہ پاکستان  کے موقع پر پاکستان کی قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران معرکہ ہائے  چناق قلعے   پر پاکستان کے عوام کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے   یقین دلایا تھا کہ  وہ   بالکل اسی طرح مسئلہ  کشمیر پر کشمیری بھائیوں کی حمایت کو جاری  رکھیں گے۔

ان خیالات کا اظہار   ترکی کی قومی اسمبلی   میں جسٹس اینڈ دولپمینٹ پارٹی  کے غازی انتیپ سے رکنِ پارلیمنٹ اور پاک ترک دوستانہ گروپ کے چئیرمین  علی شا ہین نے   سفارت خانہ پاکستان میں یومِ سیاہ  کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔    

انہوں نے کہا کہ دنیا میں گوشہ جنت کو   بھارت نے  جہنم میں تبدیل کرکے دکھدیا ہے۔

میں ترکی  کے دل اور اس کے دارالحکومت انقرہ سے  اپنے مظلوم  کشمیری بھائیوں کو سب سے پہلے سلام پیش کرتا ہوں۔ آج بدقسمتی سے ہم  کشمیر کے 70 ویں یومِ سیاہ کو منا رہے ہیں۔ یعنی دوسرے الفاظ میں کہا جاسکتا ہے کشمیریوں پر  گزشتہ ستر سالوں  سے ظلم و ستم 

کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔مجھے بدقسمتی  سے کہنا پڑرہا ہے یہ سب کچھ مہذب دنیا کے سامنے ہو رہا ہے۔ جب مہذب اور امیر ممالک کشمیر میں  جمہوریت کے لیے کچھ نہیں کر سکتے اور کشمیریوں کو جمہوری حقوق نہیں دلواسکتے تو ہم   جمہوریت یا ڈیمو کریسی کا کیسے تذکرہ کرسکتے ہیں۔اگر دنیا کے گوشہ جنت کو  جہنم میں تبدیل کیا جا رہا ہے تو اس بارے میں ہمیں  سوچنے کی ضرورت ہے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے۔ اگر  دنیا کے اس گوشہ جنت کہلوانے والے اس  خطے میں   نو کشمیریوں پر ایک بھارتی فوجی    متعین ہے تو   مغرب کو  اس سلسلے میں سوچنے کی ضرورت ہے۔  جموں  و کشمیر کا خطہ  اگر  کھلی جیل میں تبدیل کیا جاچکا ہے  اور ہزاروں کی تعداد میں انسانوں کو قتل کیا جاچکا ہے اور ہزاروں کے تعداد میں  بے قصور نواجوں کو جیل میں دھکیل  دیا گیا  ہے تو  مغرب کو اس   سلسلے میں  ڈیمو کریسی  اور انسانی حقوق کے بارے میں نئے سرے سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ کشمیر میں سری نگر میں  امن قائم کیے بغیر پیرس میں لندن، میڈرڈ  میں امن   و امان قائم رہے گا تو یہ ہماری بھول ہوگی۔

 اقوام متحدہ  کی خاموشی  کو تو کچھ حد تک میں سمجھ رہا ہوں  لیکن تنظیم اسلامی کانفرنس کے  خاموشی میں سمجھنے سے قاصر ہوں۔

ہم ترک قوم ، ترک حکومت ہونے کے ناتے  مظلوم کشمیری عوام کو بھر پور ساتھ دیتے رہیں گے۔ ترک عوام کے لیے   جو مقام فلسطین کا حاصل ہے وہی مقام کشمیر کو حاصل ہے۔ کشمیری   بچوں، بہنوں، بھائیوں اور ماوں کو میں یقین دلاتا ہوں صدر رجب طیب ایردوان  ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں  اور  عالمی پلیٹ فارم پر جس طرح انہوں  نے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر کی حمایت کی ہے دیگر بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بھی حمایت کو جاری  رکھیں گے۔ جس طرح  صدر ایردوان نے  پاکستان کی قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران معرکہ ہائے  چناق قلعے   پر پاکستان کے عوام کی حمایت کا شکریہ ادا کیا تھا  اور یقین دلایا تھا کہ کشمیر کے مسئلے  پر ترکی کشمیریوں  کی مکمل حمایت کرتا رہے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ترکی میں پاکستان کے سفیر محمد سائرس سجاد قاضی نے کہا کہ آج  پوری دنیا میں کشمیری  27 اکتوبر یومِ سیاہ کشمیر منا رہے ہیں۔اس روز بھارتی فوجیوں نے بین الاقوامی  قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے  سرینگر پر قبضہ کرتے ہوئے  بے پناہ کشمیریوں کو ہلاک کردیا تھا۔ اس مسئلے کو  پاکستان اقوام متحدہ لے  کر  نہیں  گیا تھا بلکہ بھارت نے خود  اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں پیش کیا تحا لیکن اس وقت سے  لے کر اب تک  اس مسئلے  کو حل نہیں کیا جاسکا ہے۔ایہ مسئلہ اس وقت تک حل نہیں  ہوسکتا جب تک  کشمیر کے  عوام کو ان کا حقِ خودارادیت نہیں دے دیا جاتا۔ انہوں نے اس موقع پر  حکومت ترکی اور  ترک عوام کی جانب سے مسئلہ کشمیر کی مکمل  حمایت کا شکریہ ادا کیا۔

سفارتخانہ پاکستان کی سکینڈ سیکرٹری اِفراح طارق نے پروگرام کے میزبانی کے فرائض ادا کیے۔

تقریب میں انقرہ میں مقیم پاکستانی اورکشمیری کمیونٹی نےبھی حصہ لیا۔تقریب کا  آغاز تلاوتِ کلام پاک  سے ہوا ۔  سفارتخانہ  پاکستان میں منسٹر محمد ارشد جان پٹھان نے صدر پاکستان عارف علوی  اور وزیراعظم پاکستان  عمران خان کے پیغامات پڑھ کر سنائے۔

اس کے بعد پاکستان میں وزراتِ مذہبی امور کے تحت منعقد ہونے والے کشمیر سے متعلق مقابلے میں ترکی سے حصہ لینے والی  نصیبہ یاواش جنہیں اس مقبلے میں دوسری پوزیشن حاصل ہوئی تھی نے  حاضرین  کو اپنے اس مقابلے میں  پڑھے گئے  کشمیر سے متعلق مضمون کو سب نے بے حد پسند کیا۔

تقریب کے اختتام پر  پاکستانی اسکول کے ڈرایکٹر  غالب گیلانی   نے کشمیری عوام کے حق میں دعا کروائی اور یوں  یہ تقریب چائے کی تواضع  سے اپنے اختتام کو پہنچی ۔



متعللقہ خبریں