قومی اسلبلی کے اسپیکر اور وزیر داخلہ کا 15 جولائی کے شہدا کو نذرانہ عقیدت
قرآن کریم کی تلاوت کے بعد قومی اسمبلی کے سپیکر مصطفی شَن توپ اور وزیرداخلہ سلیمان سوئیلو نےتمام شہ شہدا کی قبر پر حاضری دی اور ان کی قبروں پر پھول رکھے
آج ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں 15 جولائی شہدا جمہوریت اور شہدا پولیس میں یادگاری تقریب منعقد ہوئی ۔ قارشی یکا قبرستان میں منعقد ہونے والی تقریب میں ترکی کے قومی اسمبلی کے سپیکر مصطفی شَن توپ اور وزیرداخلہ سلیمان سوئیلو نے شرکت کی۔
قرآن کریم کی تلاوت کے بعد قومی اسمبلی کے سپیکر مصطفی شَن توپ اور وزیرداخلہ سلیمان سوئیلو نےتمام شہ شہدا کی قبر پر حاضری دی اور ان کی قبروں پر پھول رکھے۔
اس یادگاری پروگرام کے بعد صحافیوں سےبات چیت کرتے ہوئےقومی اسمبلی کے سپیکر مصطفی شَن توپ نے پندرہ جولائی کو ترکی کی تاریخ کا سیاہ ترین باب قرار دیا۔ انہوں نے اس روز غداروں کی جانب سے کی جانے والی کاروائی اور غداروں کی اس کاروائی کے خلاف ترک قوم کے اٹھ کھڑا ہونے کے واقعات کو ہمیں کبھی بھی فراموش نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس روز ہم لوگوں نے ان غداروں کے خلاف اٹھ کھڑا ہوتے ہوئے یہ دکھا دیا کہ وطن اور قوم کے خلاف کسی بھی کاروائی پر خاموشی اختیار نہیں کی جاسکتی ہے اور دنیا پر یہ بات ثابت کر دی ہے کہ ہم آئندہ بھی اس قسم کی کاروائیوں پر خاموشی اختیار نہیں کریں گے۔
بعد میں قومی اسمبلی کے سپیکر مصطفی شَن توپ اور وزیرداخلہ سلیمان سوئلو نے گیول با شی خصوصی خصوصی فورس کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کرتے ہوئے شہدا کی یادگار پر پھول رکھے اور یہاں پر قائم میوزیم میں رکھی گئی وزٹنگ بک میں اپنے تاثرات کو قلم بند کیا۔
15 جولائی کو حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے دوران بموں کا نشانہ بننے والی ترکی کی قومی اسمبلی میں بھی ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترکی کی قومی اسمبلی کے سپیکر مصطفی شَن توپ نے کہا کہ کہ پندرہ جولائی کو حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کرنے والی دہشت گرد تنظیم فیتو، ترک کو قوم کے دشمنوں میں سر فہرست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس موقع پر اس غازی قومی اسمبلی میں آزادانہ کام کرنے اور اور قانونی بل پاس کروانے کے کام میں مصورف رہتے ہوئے دنیا پر واضح کرچکے ہیں کہ ہم آزاد قوم ہیں اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔