اب یورپ کی عقائد اور مذہب کی آزادی کہاں گئی: ۔صدر رجب طیب ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے حجاب پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرنے والی یورپی یونین کی عدالت انصاف سے  مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اب عقائد اور مذہبی آزادی کہاں گئی ۔

693133
اب یورپ کی عقائد اور مذہب  کی آزادی کہاں گئی: ۔صدر رجب طیب ایردوان

 

صدر رجب طیب ایردوان نے حجاب پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرنے والی یورپی یونین کی عدالت انصاف سے  مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اب عقائد اور مذہبی آزادی کہاں گئی ۔

انھوں  نے سکاریہ میں  ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کے دیوان عدالت کے اس فیصلے کہ اگر آپ  چاہیں تو حجاب اوڑھنے والی خواتین کو ملازمت  نہ دیں کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ  یورپی ممالک  کے رویوں سے معلوم ہوتا ہے کہ انھوں نے صلیبی ۔ہلال جدوجہد کو شروع کر دیا ہے   ۔یورپ دوسری جنگ عظیم سے پہلے کے حالات کی جانب گامزن ہے ۔ انھوں نے ہالینڈ میں ہونے والے انتخابات کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مارک روٹ انتخابات میں کامیاب ہو گئے ہیں لیکن انھوں نے ترکی جیسے دوست کو کھو دیا ہے ۔وزیر اعظم روٹ نے انتخابات کے بعد کہا ہے کہ  وزیر اعظم بن علی یلدرم  کےساتھ  کھانے کی میز پر ملاقات ہو سکتی ہے ۔لیکن ایسا ممکن نہیں ہے ۔آپ ترکی  کے وزیر کے طیارے کو  اترنے کی اجازت نہ دیں اور ہماری سرزمین قونصل خانے میں  ہماری   ایک وزیر کوجانے  سے روک دیں اور پھر کہیں کہ ہم کھانے کی میز پر ملاقات کر سکتے ہیں ۔ایسا ناممکن ہے ۔ 

انھوں نے ترک وزراء کو میٹنگ کی اجازت نہ دینے والے ملک جرمنی پر بھی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ آغاز جرمنی نے ہی کیا ہے ۔  ہم جرمنی کے ساتھ اس موضوع پر  تفصیل کیساتھ بات چیت کریں گے  ۔ہم نے جرمنی کو دہشت گرد تنظیم پی کے کے کے 4500 اراکین کی فاعلیں بھیجی ہیں لیکن کسی کے خلاف بھی  کاروائی نہیں کی گئی ۔  جرمن سفارتخانےنے  ایک جاسوس دہشت گرد کو ایک ماہ تک اپنی رہائش گاہ میں  چھپائے رکھا  ۔جرمن چانسلر ہم سے اس کی واپسی کا مطالبہ کرتی ہیں ۔ وہ  جرمن باشندہ ہے تو ہوتا رہے اگر وہ ترکی میں دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث ہے اور جاسوسی کر رہا ہے تو  اسے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔ اگر آپ کی عدلیہ آزاد ہے تو ہماری عدلیہ بھی آزاد ہے۔



متعللقہ خبریں