ترکی کے خلاف گھناونی چالیں چلی جا رہی ہیں، صدر ایردوان

ترکی    کے اپنی ملکی سلامتی    کے لیے   علاقے میں   آپریشنز کو  'دوسری مملکتوں کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرنے' کی نظر سے دیکھنے    والے    حالات کی اصلیت سے نا واقف ہیں

644194
ترکی کے خلاف گھناونی چالیں چلی جا رہی ہیں، صدر ایردوان

صدر رجب طیب  ایردوان  کا کہنا ہے کہ  ترکی میں  حالیہ ایام میں  پیش آنے والے  دہشت  گرد حملوں کا مقصد   عوام کے درمیان فتنہ فساد پیدا کرنا ہے۔

ایوان  صدر میں منعقدہ   کونسلروں کے  33 ویں اجلاس سے  خطاب   کرنے والے   صدر ایردوان نے  واضح کیا کہ  ترکی اور  ترک قوم  کو دہشت گرد تنظیموں کی وساطت سے  آگ  کے شعلے میں  دھکیلا  جا رہا ہے۔

ان حملوں    کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکنے  کی  حامل طاقت کے مالک ہونے کا  ذکر  کرنے والے صدرِ ترکی کا کہنا تھا کہ" ان حملوں کا اصل مقصد   ہمارے جذبات کو   ہماری  عقل  سے  بالا تر بناتے ہوئے     ترک قوم کو آپس میں لڑانا ہے، لیکن ہم ان کی  گھناؤنی چالوں میں نہیں  ہیں۔ہم ان کے سامنے   سرد مہری  کے سات اٹل  رہیں  گے۔  فرار ہونا     ڈرپوکوں کا کام ہے ہماری قوم     بہادر    ہے۔ "

انہوں نے کہ ترکی کے دہشت گردی  کے سامنے  گھٹنے ٹیکنے   کا کہنا  دہشت  گردوں اور دہشت گرد تنظیموں  کے ساتھ ایک ہی صف میں  جگہ پانا ہے۔

انہوں نے  مزید کہا کہ  ترکی    کے اپنی ملکی سلامتی    کے لیے   علاقے میں   آپریشنز کو  'دوسری مملکتوں کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرنے' کی نظر سے دیکھنے    والے    حالات کی اصلیت سے نا واقف ہیں۔ داعش  کے خلاف    مؤثر ترین  جدوجہد کرنے  والے  ایک ملک کو ' ایک   سفاک  تنظیم کی مدد و تعاون کرنے والے" ملک    کے طور پر     اشارہ کرنا  دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے   ترکی پر  حملے کرنے   کی خواہاں  حلقوں کا حربہ ہے۔

صدر  ایردوان نے بتایا کہ علیحدگی پسند تنظیم  PKK ، مذہب کا استحصال کرنے والی   دہشت گرد تنظیم فیتو، داعش  کی طرح کی تنظیموں  کی عملی، تحریری، لفظی   حمایت کرنے والوں  کے ساتھ  جیسا   سلوک روا رکھا جا رہا ہے   ویسا ہی سلوک مذہبی  تفریق یا پھر طرز  زندگی کو نشانہ بناتے   ہوئے    قوم کا بٹوارہ کرنے  کے درپے ہونے والوں کےساتھ  بھی کیا جائیگا۔



متعللقہ خبریں