انقرہ کے دہشت گرد حملے کے حوالے سے 11 افراد زیر حراست
تفتیش و تحقیق کے نتیجے میں اس گھناونے فعل کے مرتکب افراد کا تعین کر لیا گیا ہے
وزیر اعظم احمد داود اولو نے انقرہ کے مذموم حملے کے پیچھے کار فرما عناصر کا تعین کیے جانے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تحقیقات کے دائرہ کار میں اب تک 11 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
وزیر اعظم احمد داود اولو ، ان کی اہلیہ سارے ، وزیر صحت مہمت موذن اولو اور جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے نائب رہنما حسین چیلک نے انقرہ یونیورسٹی سے منسلک ابن ِ سینا اسپتال میں زیر علاج دہشت گرد حملے میں زخمی ہونے والے بعض ہم وطنوں کی عیادت کی۔
وزیر اعظم داود اولو نے اس موقع پر کہا کہ "تفتیش و تحقیق کے نتیجے میں اس گھناونے فعل کے مرتکب افراد کا تعین کر لیا گیا ہے، اسوقت ڈی این اے تجزیات کیے جا رہے ہیں۔ قلیل مدت کے اندر قطعی طور پر حملے کے فاعل اور اس کے پیچھے کار فرما شر پسند عناصر کا پتہ چلا لیا جائیگا۔
خاصکر علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کی جانب اشارہ اور تقریباً قطعی معلومات تک رسائی کا ذکر کرنے والے جناب داود اولو نے بتایا کہ " متعلقہ تمام تر کاروائیوں کے مکمل ہونے پر ہم کہیں زیادہ قطعی طور پر اس معاملے پر بات کر سکیں گے۔ہم اس ضمن میں بڑی احتیاط اور توجہ سے کام لے رہے ہیں۔ "