کیونکہ۔15

میں سلام کرتا / کرتی ہوں کیونکہ۔۔۔

2124349
کیونکہ۔15

آج ہم آپ کے ساتھ ایک ایسے سماجی اخلاق کے بارے میں بات کریں گے جو بظاہر معمولی دِکھائی دیتا ہے لیکن افراد یا گروہوں کے درمیان مثبت روابط کے حوالے سے نہایت دُور رس فوائد کا حامل ہے۔ جی ہاں ہمارا موضوع  ہے 'سلام'۔ تو آئیے بات شروع کرتے ہیں کہ میں سلام کرتا / کرتی ہوں کیونکہ۔۔۔

 

سلام کا لفظ عربی زبان سے ہماری زبان میں داخل ہوا ہے۔ اس لفظ کے معنی امن، سکون، تحفظ اور تسکین کے ہیں۔  کسی فرد یا گروہ کو سلام کرنے سے اس فرد یا گروہ کے ساتھ انسیت اور مہّذب اخلاق کا اظہار ہوتا  اور مقابل فریق یا گروہ کے لئے آسودگی، سلامتی اور تحفظ  کی تمّنا کا مفہوم رکھتا ہے۔ ایک دوسرے کو سلام کرنا سماجی ربط و ضبط  کے لئے ایک اہم قدم ہے اور تمام ثقافتوں میں بُردباری،  احترام اور سماجی روابط کی صلاحیتوں کے مظہر روّیے کے طور پر قبول کیا جاتا ہے۔ سلام دو اجنبی انسانوں کے درمیان ایک مثبت تائثر  پیدا کرتا اور باہمی افہام و تفہیم کے ماحول کی تشکیل کرتا ہے۔

 

سماجی  مخلوق ہونے کی وجہ سے ایک کامیاب معاشرتی زندگی گزارنے میں سلام    نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ سلام کرنا انسانوں کے درمیان سماجی تعلق بنانے اور معاشرے کے ساتھ منسلک رہنے میں بھی بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ سلام سامنے کے فریق کے دِل  ودماغ میں مخاطب کے لئے ایک مثبت ماحول پیدا کرتا اور طویل المدّت تعلقات کی بنیاد رکھتا ہے۔

 

پہلی ملاقات میں مہّذب انداز میں سلام کرنا مقابل فریق  کے روّیے کو بھی مہذّب کر دیتا ہے اور مقابل فریق  سے ہماری کوئی طلب ہو تو اس کے حصول میں بھی آسانی پیدا کرتا ہے۔ مثال کے طور پر ہم سب کو پتا ہے کہ اگر ہم کسی مارکیٹ ملازم  یا کسی بینک ملازم کے ساتھ سلام کے بعد بات شروع کرتے ہیں تو وہ بھی ہمارے ساتھ خلوص اور تہذیب کے ساتھ پیش آتا ہے۔ سال کرنا مقابل فریق کے ساتھ گفت و شنید شروع کرنے کا ہی پہلا قدم نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ثقافتی اقدار اور توقعات پر عمل کرنے کا بھی مفہوم رکھتا ہے

 

سلام کرنے کا انداز اگرچہ  ہر ثقافت کے مطابق مختلف ہوتا ہے لیکن اس کی تہہ میں ایک ہی روح کارفرما ہے اور وہ نہایت مہذّب  اور بااخلاق طریقے سے مقابل فریق سے رابطہ قائم کرنے کی خواہش ہے۔ ایک اجنبی شخص یا گروہ کے ساتھ بات شروع کرنے سے پہلے سلام کرنا اور اس کے لئے سلامتی و آسودگی کی تمّنا ظاہر کرنا  موئثر  اور مضبوط معاشروں کی تشکیل کا پہلا، سادہ لیکن مضبوط قدم ہے۔ تو آئیے بات کو اپنے مخصوص جملے پر ختم کرتے ہیں۔ میں بات کو سلام سے شروع کرتا / کرتی ہوں کیونکہ میں معاشرے میں آسودگی  و اطمینان کے ساتھ رہنا چاہتا / چاہتی ہوں۔

 



متعللقہ خبریں