ملاح کا سفر نامہ 08

توپ کاپی محل کی سیاحت

2107036
ملاح کا سفر نامہ 08

ہم نے توپ کاپی  پیلس جانا شروع کیا جو استنبول کے سب سے زیادہ دیکھنے والے مقامات میں سے ایک ہے،لیکن یقیناً ایک ہی بار میں اس شاندار محل کو دیکھنا ممکن نہیں تھا۔ اس ہفتے، ہم محل کے انتہائی دلچسپ اور دلچسپ حصے دیکھیں گے۔

توپ کاپی  محل چار باہم جڑے ہوئے صحنوں پر مشتمل ہے۔ ہم نے آپ کے ساتھ پہلے تین صحنوں کا دورہ کیا۔ آج ہم اپنے دورے کا آغاز چوتھے صحن سے کرتے ہیں جو آخری صحن ہے۔ یہاں پر سلطان کے زیر استعمال کوٹھیاں اور معلق باغات ہیں۔ اس صحن میں عثمانی دور کے کلاسیکی حویلی کے فن تعمیر کی بہترین مثالیں دیکھنا ممکن ہے۔ ان حویلیوں میں بغداد اور ر واں مینشنز نمایاں ہیں۔ حویلی اپنے فن تعمیر، اندرونی سجاوٹ اور رنگوں کے ساتھ شاندار ہیں۔ دونوں حویلیاں  واقعی شاندار ہیں  جن  پر فیروزی رنگ کے ایزنک ٹائلز، چھتوں کی سجاوٹ جبکہ  کھڑکیوں میں  آبنوس کی لکڑی پر موتی اور ہاتھی دانت جڑے ہوئے ہیں! اب آئیے بغداد اور رواں  مینشنز کا دورہ کریں جو کلاسیکی عثمانی فن کے اعلیٰ ترین مقام کی نمائندگی کرتے ہیں۔

یہ دنیا کے سب سے بڑے محل عجائب گھروں میں سے ایک ہے جس میں تو پ کاپی محل کے انمول خزانے اور مجموعے موجود ہیں۔ محل میں قیمتی چینی مٹی کے برتنوں، پینٹنگز، ہتھیاروں اور محفوظ شدہ دستاویزات کے ساتھ ایک بھرپور ذخیرہ ہے۔ آئیے بغیر وقت ضائع کیے ان متاثر کن ٹکڑوں کو دیکھتے ہیں۔ ہم خشوگی ڈائمنڈ سے شروع کرتے ہیں، جو دنیا کے سب سے بڑے اور مشہور ہیروں میں سے ایک ہے۔ چمچ کی شکل کے اس بڑے ہیرے کو بڑے ہیروں کی دو قطاروں سے سجایا گیا ہے۔ زمرد اور ہیروں سے مزین خنجر، جسے دنیا کا سب سے قیمتی خنجر کہا جاتا ہے، بھی یہاں موجود ہے۔

یہاں سے آئیے مقدس   امانتوں کے ہال کی طرف چلتے ہیں۔ یہ حصہ توپکاپی محل کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے حصوں میں سے ایک ہے،یہ علاقہ جہاں م پیغمبر اسلام  حضرت محمد کی کا ریش مبارک،جبہ، تلوار اور کمان کی نمائش کی گئی ہے  دیکھنے والوں کی توجہ اپنی طرف کھینچتی ہے۔

اس حصے میں جو کچھ دکھایا گیا ہے اس کا تعلق صرف اسلامی مذہب سے نہیں ہے حضرت  داودکی تلوار،  حضرت موسیٰ کا عصا اور سینٹ جان کے ڈھانچے کا ایک ٹکڑا بھی یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

میں جانتا ہوں کہ آپ بھی توپ کاپی  پیلس کے سب سے دلچسپ حصے کو دیکھنے کے لیے بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں، جس کے بارے میں مغربی مسافروں نے بہت کچھ لکھا ہے۔ ہاں، اب ہم حرم کی طرف بڑھ سکتے ہیں یہ وہ جگہ ہے جہاں عثمانی سلطانوں کا خاندان اور ان کی لونڈیاں رہتی تھیں جہاں ہر کسی کو داخلے کی اجازت نہیں تھی۔ فاتح  سلطان محمد خان کے زمانے میں کوئی حرم نہیں تھا مگر  جب  توپ کاپی  محل پہلی بار بنایا گیا تھا اور بعد میں سلطانوں نے اس ڈھانچے کو شامل کیا۔  توپ کاپی محل میں واقع حرم کو آگ کی وجہ سے بہت نقصان پہنچا تھالیکن اسے اسلامی دنیا کے بہترین محفوظ حرم ڈھانچے میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہ معلوم ہے کہ اس خاص علاقے میں، جس میں بہت کم لوگ داخل ہو سکتے ہیں، ایک سخت درجہ بندی کا حکم نافذ کیا گیا تھا اور سب سے زیادہ بااثر شخص سلطان کی والدہ   تھیں۔ و الدہ کے  کمرے کے بالکل پیچھے شاندار سلطان کا حمام ہے۔ حمام کو سنگ مرمر اور سونے کے  غلاف سے سجایا گیا ہے۔

 توپ کاپی  محل کا شاہ تخت یہاں  کا سب سے شاندار ڈھانچہ بھی حرم کے حصے میں واقع ہے۔ یہ عمارت اپنی دلکش سجاوٹ کے ساتھ عثمانی دور کی تمام شان و شوکت کو ظاہر کرتی ہے۔ سلطان کا تخت یہاں واقع ہےاور یہاں شادی اور پیدائش کی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔ کیا سونے کے  اوراق سے سجی ٹائلز، چھت اور دیواریں، مختلف انداز میں سجاوٹ اورعمدہ کاریگری  دیک کر آپ  حواس  باختہ ہو سکتے ہیں۔

اب چلتے ہیں محل میں ایک اور دلکش جگہ کی طرف۔ یہ ہے یمیش کمرہ، جہاں ہر مقام پر ایک شاندار ڈیزائن سامنے آتا ہے! پھولوں کے گلدستے، پھل اور خوبصورت فرش سے چھت تک آرائش موجود ہے  یہ  وہ سجاوٹ ہے  جس میں سونے کی پتی کا بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے لوگوں کو ایک دور کے شاندار دنوں میں واپس لے جاتا ہے۔ یمیش کمرہ  گل لالہ  دور کی سب سے خوبصورت اور نایاب مثالوں میں سے ایک ہے جو آج تک باقی ہے۔

آج ہم نے دنیا کے سب سے بڑے محل عجائب گھروں میں سے ایک توپ کاپی  پیلس کا دورہ کرنے کی کوشش کی جسے استنبول آنے والے مقامی اور غیر ملکی سیاح یقینی طور پر دیکھنا چاہتے ہیں، اور م دیوان حرم جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہے اپنے انمول خزانوں کے ساتھ ایک  منفرد  آرائش  اور متاثر کن فن تعمیر ہے ۔

 

 

 



متعللقہ خبریں