ترکیہ اور توانائی 03

شعبہ توانائی میں ترکیہ کے 2030 کے اہداف

2089891
ترکیہ اور توانائی 03

ترکیہ اور توانائی   کا اس ہفتے کا موضوع  توانائی  کا   موثر استعمال   ، ترکیہ اور بین الاقوامی  طبقے کے اہداف ہے۔۔

توانائی کے وسائل کا موثر استعمال دنیا کے اہم ترین ایجنڈے میں شامل ہے۔ موسمیاتی تبدیلی، بین الاقوامی بحران اور وسائل میں روز بروز کمی اس کی سب سے اہم وجوہات ہیں۔

عالمی  برادری نے بھی توانائی کے وسائل کے موثر استعمال کے لیے ہاتھ پاوّں مارنے شروع کر  دیے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے نظام کو منظم کرنے کے لیے پیرس موسمیاتی معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ جس کا  ترکیہ بھی فریق  ہے…

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کاربن گیس کے اخراج کی مقدار 2022 میں 36.8 بلین ٹن سے تجاوز کر گئی تھی۔ ایک اندازے کے مطابق گزشتہ برس اخراج کی مقدار 40 بلین ٹن سے تجاوز کر  جائیگی۔

تحقیق کے مطابق گزشتہ سال دنیا بھر میں سب سے زیادہ کاربن کا اخراج کرنے والا ملک 30.7 فیصد کے ساتھ چین تھا۔ اس کے بعد 13.6 فیصد کے ساتھ امریکہ تھا۔

عالمی کاربن کے اخراج میں بعد دیگر ممالک  کی شرح کچھ یوں ہے: ہندوستان7.6 فیصد ، یورپی یونین 7.4 فیصد، روس 4.4 فیصد ۔

ترکیہ کو دوسرے ممالک سے ممتاز  بنانے والا ایک انتہائی ہدف موجود ہے۔

جو کہ گرین ترقیاتی انقلاب  کی بدولت 2053 میں "صفر اخراج کی شرح" تک پہنچنا ہے۔

ترکیہ میں گزشتہ 10 سالوں میں مجموعی قومی پیداوار میں 67 فیصد اور ملکی آبادی میں 13 فیصد اضافہ ہوا  ہے۔ بڑھتی ہوئی پیداوار اور خوشحالی کے ساتھ توانائی کی کھپت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

گرین  ترقی کے ہدف کی طرف اٹھایا جانے والا سب سے اہم قدم توانائی کی کارکردگی ہے... ترکیہ نے سال 2017-2023 کے لیے اپنا پہلا قومی توانائی کارکردگی  ایکشن پلان شائع کیا۔ گرین انرجی میں مجموعی طور پر 8.5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔ پیداوار سے لے کر کھپت  تک تمام شعبوں میں کیے گئے کام کے نتیجے میں، بنیادی توانائی کی کھپت میں 14 فیصد کی بچت حاصل کی گئی  اور 70 ملین ٹن تک  اخراج میں کمی حاصل کی گئی۔

"صفر اخراج" کے ہدف کے ساتھ، ترکیہ نے گرین  ترقی کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کر دیا۔

توانائی و قدرتی وسائل کی وزارت نے 2030 تک توانائی کی کارکردگی کے شعبے میں روڈ میپ کا بھی اعلان کیا ۔

روڈ میپ کے مطابق، ترکیہ کا مقصد 2030 تک توانائی کی کھپت کو 16 فیصد تک کم کرنا ہے اور اخراج میں کمی میں 100 ملین ٹن کا حصہ ڈالنا ہے۔ توانائی کی بچت پر 20 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی  منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

تاہم، توانائی کی کارکردگی کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات محض  سرمایہ کاری  تک محدود نہیں...

2030 تک سرکاری  عمارتوں میں 30 فیصد تک  توانائی کی بچت  کی منصوبہ بندی ہے۔ توانائی کے  موثر  استعمال  کے لیے  متعلقہ نظام  اور ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جائیگا۔ حوصلہ افزائی کی بدولت صنعت میں ویسٹ ہیٹ ریکوری کے منصوبوں کی تعداد دوگنی ہو جائے گی۔ الیکٹرک موٹرز اور ہیٹ پمپس کا استعمال بڑھایا جائے گا۔

منصوبے کے اہداف کے مطابق عمومی  روشنی  حاصل کرنے میں  1.2 ملین ایل ای ڈی فکسچرز نصب کیے جائیں گے۔ توانائی کے غیر قانونی استعمال کا سد باب کرنے  کے لیے سمارٹ میٹرز کی شرح 25 فیصد تک بڑھا دی جائے گی۔

ترکیہ میں اس وقت لگ بھگ ایک لاکھ  دس ہزار میگاواٹ بجلی  پیدا کرنے والے  پلانٹس  فعال ہیں۔

نومبر 2023 تک، بجلی کی پیداوار کا 29.8 فیصد ہائیڈرولک، 23.9 فیصد قدرتی گیس، 20.5 فیصد کوئلہ، 11 فیصد  پن توانائی ، 10.6 فیصد شمسی، 1.6 فیصد جیوتھرمل اور 2.6 فیصد دیگر وسائل کا استعمال کرتے ہوئے حاصل کیا جائیگا۔

2035 تک شمسی توانائی سے نصب شدہ بجلی 53 ہزار، پن توانائی سے 30 ہزار ، ہائیڈرو الیکٹرک پاور سے 35 ہزار، جیوتھرمل اور بائیو ماس پاور تقریبا 5 ہزار میگاواٹ تک پہنچ جائے گی۔

توانائی کی کارکردگی کے دائرہ کار میں اٹھائے جانے والے اقدامات اور سرمایہ کاری کے ساتھ، مجموعی طور پر صاف توانائی کے استعمال کی شرح کو  70 فیصد سے   بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

صاف توانائی کی پیداوار اور موثر استعمال کے ذریعے کاربن کے اخراج کی شرح کو 35 فیصد تک کم کرنے کا منصوبہ ہے۔

بین الاقوامی توانائی ایجنسی کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق، دنیا میں قابل تجدید توانائی کی استعداد  میں گزشتہ 30 سالوں میں سب سے تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔

گزشتہ سال دنیا بھر میں 2022 کے مقابلے میں 510 گیگا واٹ کے ساتھ دنیا میں 50 فیصد  سے زیادہ قابل تجدید توانائی کو فعال کیا گیا۔ اس اضافے کا 75  فیصد شمسی توانائی سے فراہم کیا گیا۔

 

 

 



متعللقہ خبریں