چشمہ شفاء۔64

آج ہم آپ کے ساتھ جس موضوع پر بات کریں گے وہ ہے 'بیماریوں کے علاج میں اوزون گیس کے فوائد'

2066302
چشمہ شفاء۔64

ڈاکٹر مہمت اُچار کے طبّی مشوروں پر مبنی پروگرام چشمہ شفاء کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔

آج ہم آپ کے ساتھ جس موضوع پر بات کریں گے وہ ہے 'بیماریوں کے علاج میں اوزون گیس کے فوائد'۔

اوزون کو بطور طریقہ علاج استعمال کیا جاتا ہے۔ کسی بیماری یا پھر زخم کے علاج کے لئے جسم پر اوزون گیس کا اطلاق کیا جاتا ہے۔ اوزون گیس آکسیجن کے تین ایٹموں O3سے بننے والی ایک بے رنگ گیس ہے ۔ اس گیس کو نظامِ  مدافعت  کو فعال کرکے جسمانی امراض کے علاج کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 

آئیے اب دیکھتے ہیں کہ طبّی اوزون کیا ہے؟

اوزون طریقہ علاج میں استعمال کی جانے والی طبّی اوزون ہمیشہ خالص اوزون اور خالص آکسیجن کے ملاپ سے حاصل کی جاتی ہے۔ اس ملاپ کا تناسب 1-100 ملی گرام   یا ملی لیٹر کے درمیان  تبدیل ہو سکتا ہے۔ اوزون کی مقدار کا تعین اس شعبے کے ماہر سند یافتہ ڈاکٹروں  کی طرف سے اور مریض کی صحت کی صورتحال کو مدّنظر رکھتے ہوئے کیا جاتا ہے۔

 

اوزون طریقہ علاج کون سے امراض کے علاج میں موئثر ہے؟

1۔ اوزون طریقہ علاج کو  آٹو امیون ڈِس آرڈر الرجیوں اور   انفلیمیٹری امراض میں

2۔ زخموں اور انفیکشن  کے علاج میں

3۔وائرس، بیکٹیریا اور فنگس جیسی بیماریوں میں

4۔میٹابولک کو تیز کر کے زیادہ تیزی سے چربی جلانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے

5۔اوزون گیس، شوگر کے مریضوں کے لبلبے میں انسولین بنانے والے خلیات میں شکست و ریخت کی مرّمت کرتی اور شوگر کی بیماری پر قابو پانے میں مدد دیتی ہے۔

6۔ جسم میں سیروٹون ہارمون کی تعداد میں اضافہ کر کے ڈپریشن کے علامات کو کم کرتی ہے۔

7۔بطور کاسمیٹک استعمال کی جا سکتی ہے۔ بڑھاپے کے اثرات کو کم کرتی  اور جسم سے زہریلے مادے خارج کرنے میں مدد دیتی ہے۔

 

طبّی اوزون طریقہ علاج کے فوائد؟

  • اوزون گیس کو اس کے اینٹی وائرل اور اینٹی بیکٹیریل خصائص کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔ اسے زخموں کو صاف کرنے اور بیکٹیریا اور وائرس کے سبب پیدا ہونے والے امراض کے علاج میں عام استعمال کیا جاتا ہے۔
  • دوران خون پر مثبت اثرات کی وجہ سے اسے دوران خون میں نقائص کی بہتری کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
  • اوزون کی کم درجے کی خوراک کے ساتھ مریض کی قوت مزاحمت کو فعال کر کے نظام مدافعت کو فعال کرتی ہے۔
  • پیچیدہ انفلیمیٹری مراحل والے شوگر کے مرض ،  ہائی کولیسٹرول، بلند بلڈ پریشر اور آٹوامیون جیسی بیماریوں میں اوزون طریقہ علاج کا استعمال کیا جاتا ہے۔

اوزون طریقہ علاج کا مقصد جسمانی افعال کو ان کی قدرتی شکل میں لانا ہے۔ اسے ایک معاون علاج کے طور پر بھی پہچانا جاتا ہے لہٰذا اگر مریض میڈیکل علاج استعمال کر رہا ہو تو اسے اوزون طریقہ علاج کے ساتھ میڈیکل ادویات کو  بھی جاری رکھنا چاہیے۔ اوزون طریقہ علاج  کومیڈیکل طریقہ علاج کا معاون و مددگار قبول کیا جاتا ہے۔

 

اوزون طریقہ علاج کیسے کیا جاتا ہے؟

اوزون طریقہ علاج کو 5 مختلف شکلوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ تمام شکلوں میں اوزون گیس کو ہرگز سانس کے ذریعے اندر نہیں کھینچنا چاہیے۔  اس علاج کی شکلیں مندرجہ ذیل ہیں:

1۔ میجر اوزون طریقہ علاج:  مریض کے 50 ۔100 ملی لیٹر خون کو لے کر اوزون گیس سے ملایا جاتا اور دوبارہ سے جسم میں داخل کیا جاتا ہے۔

2۔مائنر اوزون طریقہ علاج: مریض کے 5۔10 ملی لیٹر خون کو لے کر اوزون گیس سے ملایا جاتا اور دوبارہ سے جسم میں انجیکٹ کیا جاتا ہے۔

3۔ بیگنگ: جسم کے جس حصے کا علاج مطلوب ہو صرف اسی حصے پر  براہ راست اوزون گیس کا اطلاق کرنے کا طریقہ  بیگنگ سسٹم کہلاتا ہے۔ اس طریقے کو ہر طرح کے زخم کے علاج کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ مریض کا زخمی حصہ اوزون ریززسٹینس بیگ میں داخل کیا جاتا اور اس بیگ میں  متواتر اوزون گیس چھوڑی جاتی ہے۔ اوزون گیس خشک جلد میں جذب نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہ حصے کو پہلے اوزون والے پانی سے نم کیا جاتا ہے۔

4۔ریکٹل طریقہ علاج: اوزون گیس کو مقعد کے راستے سے دیا جاتا ہے۔ اس طریقہ علاج کو انتڑیوں کے یا بند شریانوں والے مریضوں کے علاج کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ علاج کے دوران مریض کچھ محسوس نہیں کرتا۔

5۔جوڑوں میں انجیکشن: اس طریقے میں اوزون گیس کو براہ راست متاثرہ جوڑ میں انجیکٹ کیا جاتا ہے۔

 

اوزون طریقہ علاج کو کن مریضوں پر استعمال نہیں کیا جاسکتا ؟

1۔ اوزون طریقہ علاج کو انزیم کی کمی والے فاوازم  کے مریضوں کے لئے ہرگز استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

2۔حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں  پر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

3۔ہائی بلٰڈ پریشر کے لئے ACE انہیبیٹر نامی دوا استعمال کرنے والے مریضوں پر

4۔پیچیدہ سطح پر خون کی کمی والے مریضوں پر

5۔بلڈ کلاٹنگ والے مریضوں پر

6۔انتہائی فعال تھائرائیڈ غدودوں والے افراد پر

7۔لبلبے میں پیچیدہ سطح کے  التہاب یا پھر بار بار پیدا ہونے والے التہاب کے مریضوں پر

8۔پٹھوں میں متواتر کھچاو والے مریضوں پر

9۔اوزون الرجی والے دمے کے مریضوں پر

10۔دل کے دورے سے تازہ تازہ صحت یاب ہونے والے یا پھر کنٹرول سے باہر شریانوں کے مرض والے افراد پر اور

11۔  کچھ عرصہ قبل سخت بلیڈنگ سے گزرنے والے افراد پر اوزون طریقہ علاج کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

 

اوزون طریقہ علاج کے سائیڈ افیکٹ؟

اس طریقہ علاج کے کوئی سائیڈ افیکٹ نہیں ہیں۔ صرف اتنا  ہےکہ اگر اس کی موزوں خوراک کا تعین نہ کیا جائے تو اس سے فائدہ حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ اس طریقہ علاج کے پہلے 3 سے 5 سیشنوں میں مریض میں تھکن، سردرد اور بے حالی جیسی شکایات دیکھی جا سکتی ہیں۔ جیسے جیسے  علاج آگے بڑھتا ہے یہ شکایات خود بخود  ختم ہو جاتی ہیں۔

 

اوزون طریقہ علاج کتنا عرصہ جاری رہتا ہے؟

اس علاج کا ایک سیشن اوسطاً 30 سے 45 منٹ تک جاری رہتا ہے۔ 6 سے 10 نشستوں کے بعد علاج مہینے میں ایک دفعہ کیا جاتا ہے۔ علاج ابتداء میں ہفتے میں 2 دفعہ سے شروع ہوتا ہے اور جیسے جیسے علاج آگے بڑھتا جائے درمیانی وقفہ لمبا ہوتا جاتا ہے یہاں تک کہ مہینے میں ایک دفعہ تک لایا جاسکتا ہے۔



متعللقہ خبریں