چشمہ شفاء۔61

آج ہم آپ کے ساتھ جس موضوع پر بات کریں گے وہ ہے "گلوٹن حساسیت"

2057770
چشمہ شفاء۔61

ڈاکٹر مہمت اُچار کے طبّی مشوروں پر مبنی پروگرام چشمہ شفاء کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔

آج ہم آپ کے ساتھ جس موضوع پر بات کریں گے وہ ہے "گلوٹن حساسیت" ۔

گلوٹن ، پروٹین کا ایک گروپ ہے جو گندم، جَو اور رائی گندم سمیت اناج کی متعدد اقسام  میں پایا جاتا ہے ۔

 

گلوٹن حساسیت

انتڑیوں کے فلورا میں پیچیدہ درجے کی  خرابی کی صورت میں انتڑیوں میں زخم گہرے  ہو جاتے ہیں اور گلوٹن کے مقابل حساسیت  شروع ہو جاتی ہے۔

انتڑیاں گلوٹن والی غذاوں کو ہضم کرنے میں دشواری محسوس کرتی ہیں ۔ یہ صورتحال شکمی بیماری یعنی کولیئک  کی وجہ سے   یا پھر گلوٹن حساسیت  کی وجہ سے پیش آتی ہے۔  انتڑیوں کے فلورا  کے ساتھ تعاون کر کے، کھانے پینے میں احتیاط اور مخصوص گلوٹن  ڈائٹ پروگرام کے ساتھ گلوٹن حساسیت  پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

 

گلوٹن ڈائٹ کو صحتیابی تک جاری رکھنا چاہیے لیکن اگر یہ حساسیت شکمی بیماری  یعنی کولیئک  کی شکل اختیار کر چکی ہو تو خواہ بظاہر کسی مسئلے کا سامنا نہ بھی ہو تو  مریض کا زندگی بھر  گلوٹن فری خوراک استعمال کرنا ضروری  ہوتا ہے۔

 

گلوٹن فری ڈائٹ

یہ خوراک لینے کا ایک ایسا نظام ہے کہ اس میں جو بھی غذائی مصنوعات استعمال کی جائیں ان کا گلوٹن سے پاک ہونا ضروری ہے۔  یہ کسی بھی شکل میں آسان ڈائٹ نہیں ہے۔لیکن   کولیئک بیماری یا پھر گلوٹن حساسیت کی شدت پر نگاہ ڈالنے کے بعد   گلوٹن فری ڈائٹ پر عمل کرنا آسان ہو جاتا ہے۔

گلوٹن، گندم، جو ، رائی اور جئی  جیسے اناج میں ، ان کے آٹے  سے بنی غذائی مصنوعات  مثلاً روٹی، کیک، مٹھائی، بسکٹ وغیرہ میں اور سوجی میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ تاہم کولیئک بیماری کے مریضوں کے جئی سے پرہیز کے معاملے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔

 

گلوٹن فری ڈائٹ کرنے والا شخص کون کون سا اناج کھا سکتا ہے؟

چاول، مکئی، سیاہ گندم، آلو، قنوا  جیسے اناج اور ان کے آٹے سے بنی مصنوعات کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ دورِ حاضر میں گلوٹن فری اناج  کی دستیابی نے کولیئک کے مریضوں کی زندگی آسان کر دی ہے۔ اگر کوئی شخص  کولیئک  کا مریض ہے اور گلوٹن فری ڈائٹ کو زندگی بھر جاری رکھنا ضروری ہے تو غذائی پروگرام میں تنّوع کے لئے گلوٹن فری اناج کے آٹے سے بنی مصنوعات کو ترجیح دی جا سکتی ہے۔

 

گلوٹن فری ڈائٹ  میں کیا کیا کھایا اور پیا جا سکتا ہے؟

  • مشروبات میں کافی، چائے، لسّی، روزہِپ ٹی اور لِنڈن ٹی وغیرہ
  • دودھ، دودھ کا  پاوڈر، دہی، ملائی وغیرہ
  • گوشت ، مچھلی، مرغی
  • پنیر اور اس کی مختلف اقسام
  • آلو ، چاول اور گلوٹن فری سوّیاں
  • مکئی اور چاول سے بنی مصنوعات مثلاً  پوپ کارن اور  چپس وغیرہ
  • مکئی اور سیاہ گندم سے بنی روٹی
  • آٹے میں سیاہ گندم، قنوا، آلو، چاول، سویا ، فندق ، اخروٹ، پھلیوں اور مسور کی دال کا آٹا اور نشاستہ
  • سبزیوں میں تمام تازہ سبزیاں
  • پھلوں میں تمام تازہ پھل
  • روغنیات میں مکھن، زیتون کا تیل، فندق کا تیل اور مونگ پھلی کا تیل  وغیر
  • سُوپ میں گھر میں اور  آٹے کے بغیر بنے سُوپ
  • میٹھے پکوانوں میں شہد، جام، شکر، چاکلیٹ، پُڈنگ، کھیر اور آٹے کے بغیر بنے دیگر میٹھے پکوان اور مٹھائیاں
  • مصالحہ جات میں نمک، مرچ، خشک پودینہ، ادرک، دارچینی، سوڈا، خشک ہلدی، زیتون کا تیل، ٹماٹر کا پیسٹ وغیرہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 

گلوٹن فری ڈائٹ میں ممنوع اشیاء

  • مختلف طرح کے اجزاء پر مشتمل کافی ، ہربل چائے کی بعض  گلوٹن والی اقسام
  • دودھ میں مختلف طرح کے ذائقوں اور چاکلیٹ وغیرہ  سے بنائے گئے اور مارکیٹوں میں فروخت ہونے والے ٹیٹرا پیک دودھ
  • آٹے یا پھر گلوٹن والے اجزاء سے تیار کیا گیا گوشت، مچھلی مرغی وغیرہ
  • نوڈلز اور مکرونی
  • سفید آٹے کی روٹی
  • گلوٹن والی سوسز سے تیار کی گئی سبزیاں
  • آٹا شامل کر کے خشک کئے گئے بعض پھل  یا پھر پھلوں کے جوس
  • آٹا یا پھر دیگر گلوٹن والے اجزا شامل کر کے تیار کئے گئے سوپ
  • حلوہ  اور آٹے سے بنی مٹھائیاں وغیرہ کے استعمال سے پرہیز کیا جانا چاہیے۔

 

بعض غذائیں ایسی ہیں کہ ان میں گلوٹن شامل ہو سکتا ہے لہٰذا انہیں استعمال کرنے سے پہلے تحقیق کر لینی چاہیے۔ مثلاً

  • لذّت دینے والے اجزاء اور مکس مصالحہ جات
  • نشاستے والی غذائیں
  • ہربل پروٹین والی غذائیں
  • گوشت کی مصنوعات مثلاً سلام وغیرہ
  • مختلف طرح کی سوسز
  • مچھلیوں کی تیار مصنوعات
  • لائٹ  ڈائٹ والی مصنوعات
  • تیار غذائیں
  • ٹِن پیک غذائیں
  • مٹھائیاں وغیرہ ایسی چیزیں ہیں جن کی تیاری کے عمل سے لاعلمی کی وجہ سے ان سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔


متعللقہ خبریں