کیا آپ جانتے ہیں۔47

کیا آپ کو معلوم ہے کہ لوزان امن سمجھوتے نے جنگ عظیم اوّل کو ہی ختم نہیں کیا بلکہ یہ واحد سمجھوتہ ہے جو جنگ کے خاتمے کے بعد بھی ایک طویل عرصے تک نافذ العمل رہا؟

2015204
کیا آپ جانتے ہیں۔47

کیا آپ کو معلوم ہے کہ لوزان امن سمجھوتے نے جنگ عظیم اوّل کو ہی ختم نہیں کیا بلکہ یہ واحد سمجھوتہ ہے جو جنگ کے خاتمے کے بعد بھی ایک طویل عرصے تک نافذ العمل رہا؟

 

جنگ عظیم اوّل میں سلطنت عثمانیہ کی شکست  کے بعد اتحادی قوّتوں نے اس کی زمین پر قبضہ کر لیا جس کے بعد جنگ نجات شروع ہو گئی۔ جنگ نجات میں ترک ملّت نے اپنی زمینی سالمیت اور قومی خودمختاری کے لئے عظیم قربانیاں دیں اور فتح  حاصل کی۔ جنگ نجات ایک غیر معمولی جدو جہد تھی جو ترک ملّت نے نہایت  ٹھوس اور جائز بنیادوں پر شروع کی۔ یہ جنگ 1922 میں عظیم فتح کے ساتھ  ایک عسکری نتیجے پر پہنچ گئی۔ اب اس نتیجے کا دنیا کی طرف سے تسلیم کیا جانا ضروری تھا۔

 

20 نومبر 1922 کو سوٹزر لینڈ کے شہر لوزان میں امن کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ کانفرنس میں ترک وفد کے سربراہ عصمت پاشا نے  استقلال اور حاکمیت کے پہلووں پر زور دیا اور تمام مہذب قوموں کی طرح آزادی و استقلال کا مطالبہ کیا۔ لوزان سمجھوتے کو رقم کرنے کے لئے منعقدہ یہ کانفرنس 8 مہینوں تک جاری رہی۔ آخر کار 24 جولائی 1923 کو ترک حکومت  کے نمائندوں، متحدہ عرب امارات، اٹلی، فرانس، روس، یوگوسلاویہ، بیلجیئم، پرتگال، رومانیہ، یونان اور جاپان  نے سمجھوتے پر دستخط کر دیئے۔

 

لوزان امن سمجھوتہ نو مولود جمہوریہ ترکیہ  کے  اندراج کی بھی حیثیت رکھتا ہے۔ سمجھوتے کے ابتدائیے میں "ملک کے استقلال اور حاکمیت کے احترام" کو خاص طور پر واضح کر دیا گیا ہے۔ سمجھوتے کے فریقین کے درمیان دو طرفہ سمجھوتوں اور یقین دہانیوں کے باعث یہ سمجھوتہ جنگ کے بعد بھی جاری رہا۔  100 سال تک جاری رہنے والے لوزان سمجھوتے کے متن میں 2023 کو یا پھر کسی اور تاریخ کو ختم ہونے کے بارے میں کوئی شق موجود نہیں ہے۔ سمجھوتے کے نافذالعمل رہنے میں ترک حکومت کا پُر امن اور خیر سگالی پر مبنی موقف  نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ اتاترک کے قول " وطن میں امن، دنیا میں امن" کے اصول پر قائم رہ کر لوزان  سمجھوتے کی تمام شرائط  پر عمل درآمد امن کے دوام کو یقینی بنا رہا ہے۔



متعللقہ خبریں