چشمہ شفاء۔42

آج ہم آپ کے ساتھ صحت کے جس موضوع پر بات کریں گے وہ ہے "موٹاپا اور صحت پر اس کے اثرات"۔

2001471
چشمہ شفاء۔42

ڈاکٹر مہمت اُچار کے طبی مشوروں پر مبنی  پروگرام "چشمہ شفاء " کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔

آج ہم آپ کے ساتھ صحت کے جس موضوع پر بات کریں گے وہ ہے "موٹاپا اور صحت پر اس کے اثرات"۔

 

موٹاپے یا اضافی وزن  کا احساس نہ بھی ہو تو بھی یہ مضر صحت عوامل میں سرفہرست ہے۔ موٹاپے کی بیماری کا سبب بننے والا اضافی وزن قلبی شریانوں سے لے کر ذیابیطس تک متعددبیماریوں کے لئے زمین ہموار کرتا ہے۔

خوراک سے حاصل کردہ توانائی کو اگر استعمال نہ کیا جائے تو یہ توانائی چربی کی شکل میں جسم میں جمع ہو کر موٹاپے کی بیماری کا سبب بن جاتی ہے۔

 

تو آئیے اب دیکھتے ہیں کہ زیادہ وزن یا موٹاپے  کے نقصانات کیا ہیں؟

1۔ نقل و حرکت  کی خواہش میں کمی ۔

2۔جوڑوں اور خاص طور پر گھٹنوں  میں درد۔

3۔ کولہے کا درد۔

4۔ریڑھ کی ہڈی کا درد۔

5۔ کمر کا درد۔

6۔ دائمی شکل میں تھکن  کا احساس۔

7۔سانس پھولنا۔

8۔ سیڑھیاں چڑھنے میں دشواری۔

9۔ دوڑنے میں دشواری۔

10۔ تیز رفتار چہل قدمی میں دشواری۔

11۔بڑے سائز کا لباس پہننے پر مجبور ہو جانا۔

12۔ نوجوان ہونے کے باوجود بڑا دِکھائی دینا۔

اور آئیے اب موٹاپے کی وجوہات پر نگاہ ڈالتے ہیں۔

1۔ چلنے پھرنے میں کاہلی اور ضرورت سے زیادہ کیلوری لینا۔

2۔ جنیاتی رجحان

3۔انسولین ریزسٹینس

4۔ذہنی دباو

5۔ہارمون میں خرابی

6۔ جذباتی وجوہات

 

ایسے افراد جن کے جنیاتی ورثے میں موٹاپا موجود ہو وہ  اپنے طرزِ زندگی کی طرف سے محتاط نہ رہیں تو تیزی سے وزن لینا شروع کر دیتے ہیں۔ اس جنیاتی رجحان کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے وزن کی طرف سے محتاط رہنے والے افراد موٹاپے کی بیماری سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

جذباتی وجوہات کی وجہ سے خود کو کھانے پینے میں مصروف رکھنے والے اور اس وجہ سے وزن لینے والے افراد کوماہرِ نفسیات کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔

 

وزن لینے سے بچنے کے لئے آپ کو مندرجہ ذیل تدابیر اختیار کرنی چاہئیں:

  • رات گئے کھانا کھانے سے پرہیز کریں
  • چُست رہیں اور ورزش کریں
  • فاسٹ فوڈ اور پکی پکائی بازاری غذاوں سے پرہیز کریں
  • انتہائی کاربوہائیڈریٹ اور چکنائی  والی غذاوں سے پرہیز کریں

ان کے علاوہ  طرزِ حیات میں مندرجہ ذیل پہلووں کو معمول بنا لیں۔

 

1۔ نیند

جسم کا وزن بڑھنے کے اہم ترین عوامل میں سے ایک غیر منّظم اور غیر صحتمندانہ نیند ہے۔ ایک بالغ انسان کو دن بھر میں 6 سے 8 گھنٹے نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ نیند، جسم کو آرام کرنے اور   خود کو دن بھر کی مشقت کے لئے تیار کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ اگر صحت مند شکل میں یا کافی  مقدار میں نیند نہ لی جائے تو نظام ہضم میں سُستی آ جاتی ہے اور جسم میں وزن بڑھنے کا رجحان شروع ہو جاتا ہے۔

 

2۔ صحتمند اور متوازن خوراک

صحتمند اور متوازن خوراک لینے کے خواہش مند افراد دن میں 2 سے 3 پورشن دودھ اور دودھ کی مصنوعات  کا ، 7 سے 8 پورشن سبزیوں اور پھلوں کا اور اس کے ساتھ روٹی کے ایک یا دو  سلائسوں  کا استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہفتے میں 2 سے 3 دن 2 یا  3 پورشن گوشت، مرغی یا مچھلی کا اور 2 یا 3 دن چنے دالوں اور لوبیے  جیسی غذاوں کا استعمال کر کے متوازن شکل میں جسم کی غذائی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔

 

3۔ جسمانی حرکت میں اضافہ

متوازن خوراک کے ساتھ ساتھ جسمانی صحت اور ساخت کی حفاظت کے لئے جو عنصر لازم و ملزوم ہے وہ ہے ورزش۔ آلات کے ساتھ ورزش، تیراکی، تیز رفتار پیدل مارچ یا پھر گھر میں ورزش کی عام حرکات کے ساتھ جسم کی ضرورت کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ ہفتے میں کم از کم 2 سے 3 دن کی ورزش کو اپنی زندگی کا معمول بنا لینا نہ صرف صحت کی حفاظت کرتا ہے بلکہ بیماریوں  اور خاص طور پر موٹاپے سے بھی بچاتا ہے۔

 

4۔پوسے کی وافر مقدار والی غذاوں کو ترجیح دیں

تازہ سبزیوں اور پھلوں کے بعد سادہ اناج اور خشک میوہ جات پوسے کی وافر مقدار والی غذائیں ہیں۔ غذائی پروگرام میں ان غذاوں کی موجودگی جسم کی پوسے کی ضرورت کو مکمل طور پر پورا کیا جا سکتا ہے۔

 

5۔ وٹامن اور نمکیات

اس حوالے سے روزانہ سبزیوں اور پھلوں کے کافی مقدار میں استعمال، روزانہ ایک پورشن روغنی بیجوں کے استعمال ، دودھ اور دودھ کی مصنوعات کے استعمال کی طرف سے لاپرواہی نہ برتیں۔

 

6۔ پری بائیوٹک یا خمیر والی مصنوعات

پری بائیوٹک  یا پھر خمیر والی غذائیں نظام ہضم کو تیز کرتی اور وزن کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ان غذاوں میں دہی، لسّی، کیفیر اور سرکے والے اچار کو سرفہرست مقام حاصل ہے لہٰذا اپنے غذائی پروگرام میں ان غذاوں کو بھی شامل رکھیں۔

 

7۔ وافر پانی

وزن میں کمی کے لئے دن میں کم از کم 2 سے اڑھائی لیٹر پانی کا استعمال کریں۔ لسّی، چائے اور دیگر مشروبات  کو اس مقدار  میں شامل نہیں کیا جانا چاہیے۔

 

8۔ صحتمندانہ اسنیکس

بازار کے چپس، بسکٹ، کیک اور پیسٹریوں وغیرہ جیسے اسنیکس وزن  میں کمی کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹیں ہیں۔ ان کی جگہ خشک میوہ جات مثلاً فندق، بادام، اخروٹ  وغیرہ کا اور بھُنے ہوئے چنوں کا استعمال کریں۔ لیکن احتیاط کریں کہ خشک میوہ جات  نہ تو بھُنے ہوئے ہوں اور نہ ہی ضرورت سے زیادہ۔

 

9۔ تیزی سے وزن کم کرنے کی کوشش سے پرہیز

وزن میں کمی کرنے کے دوران تحمل اور صبر سے کام لیں کیونکہ وزن میں کمی کا مقصد صرف وزن کو ہی کم کرنا نہیں صحتمند رہنا بھی ہے۔



متعللقہ خبریں