چشمہ شفاء۔44

آج ہم آپ کے ساتھ جس موضوع پر بات کریں گے وہ ہے بہرہ پن اور اس  کے علاج  کے لئے گھریلو نسخے

1848565
چشمہ شفاء۔44

ڈاکٹر مہمت اُچار کے طبّی مشوروں پر مبنی پروگرام چشمہ شفاء  کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔

آج ہم آپ کے ساتھ جس موضوع پر بات کریں گے وہ ہے بہرہ پن اور اس  کے علاج  کے لئے گھریلو نسخے۔

 

تو آئیے پہلے دیکھتے ہیں کہ بہرے پن کے علاج میں کون سی غذائیں مفید ہیں۔

  • کنگر
  • آلو
  • مسور کی دال
  • کاجو
  • ایووکیڈو
  • سیاہ چاکلیٹ
  • مچھلی
  • السی کے بیج
  • اخروٹ
  • کھمبیاں
  • انڈہ
  • دودھ
  • نیاز بو
  • پیاز

 

کنگر:

اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی قوتِ سماعت عمر بھر برقرار رہے تو اس کے لئے آپ کو فولاد والی غذاوں کا استعمال کرنا چاہیے۔ کنگر بھی فولاد سے مالا مال سبزی ہے۔

 

آلو:

نپی تُلی شکل میں آلو کا استعمال نہ صرف قوتِ سماعت کو مضبوط بناتا ہے بلکہ کان کے اندرونی حصے میں موجود زخموں کو بھی مندمل کرتا ہے۔

 

مسور کی دال:

وٹامن بی اور فولاد کی حامل مسور کی دال کان کی صحت کے حوالے سے نہایت مفید غذا ہے۔

 

ایووکیڈو:

زیادہ بہتر سُننے کے لئے میگنیزئیم اور فولک ایسڈ کا استعمال کرنا چاہیے۔ ان معدنیات کو ایووکیڈو کھا کر پورا کیا جا سکتا ہے۔

 

مچھلی:

ہماری روزمرّہ خواراک میں اومیگا کی  ضروری مقدار بہرے پن سے بچاتی ہے۔  مچھلی کا استعمال  اومیگا کے حصول میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

 

السی کے بیج:

قوت سماعت کی صحت کے لئے وٹامن بی کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ خاص طور پر السی کے بیجوں جیسی وٹامن بی سے بھر پور خوراک استعمال کر کے کانوں میں سنسناہٹ، کان کے درد اور بہرے پن کو بڑے پیمانے پر روکا جا سکتا ہے۔

 

اخروٹ:

کانوں کو صحت مند رکھنے کے لئے آپ کو اخروٹ ضرور کھانے چاہیئں۔ اس خوراک کی مدد سے بہرہ پن کا  بڑے پیمانے پر سدّباب ہو جاتا ہے۔ وٹامن بی اور اومیگا جیسے اجزاء پر مشتمل ہونے کی وجہ سے اخروٹ کا باقاعدہ استعمال بہرے پن پر قابو پانے میں مدد دیتا ہے۔

 

کھمبیاں:

کھمبیاں وٹامن ڈی  کی حامل اہم غذا ہیں۔ کان کا اندرونی حصہ بہت سے چھوٹی چھوٹی ہڈیوں پر مشتمل ہے اور  کھمبیوں میں شامل وٹامن ڈی  ان ہڈیوں کو مضبوط بنا کر کانوں کو صحت مند رکھتا ہے۔

 

انڈہ:

انڈہ پروٹین  والی غذا ہے اور کان کے اندرونی اعصاب کو نقصان سے بچاتا  ہے۔

 

دودھ:

دودھ کو یوں تو ہم بچپن سے ہی استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں لیکن اسے صرف بچوں کے ساتھ مخصوص کرنا درست نہیں۔ کانوں کو صحت مند رکھنے کے لئے ہم عمر میں دودھ کا استعمال ضروری ہے۔

 

جنگو بیلوبا کا عرق:

دماغ میں خون کی ناکافی گردش، سر چکرانا، حافظے کے مسائل، توجہ میں کمی، بہرہ پن اور   کانوں میں سنسناہٹ جیسے مسائل پر قابو پانے کے لئے جنگو بیلوبا کا استعمال بہت عام ہے۔ یہ دماغ میں گردشِ خون  میں اضافہ کرتا اور شریانوں میں شکست و ریخت کی مرمت کرتا ہے۔

 

جنگو بیلوبا شور کی وجہ سے پیدا ہونے والے بہرے پن اور کانوں میں سنسناہٹ پر قابو پانے میں بھی نہایت درجے موئثر ہے۔

اس جڑی بوٹی کے روزانہ 60 سے 240 ملی گرام استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے لیکن خوراک کے تعین کے لئے آپ کو ضرور ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

 

نیاز بو:

اس جڑی بوٹی کو عام طور پر کھانوں میں خوشبو کے لئے استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بلند فشارِ خون کو کم کرنے اور بند شریانوں کو کھولنے کے حوالے سے بھی موئثر سمجھی جاتی ہے۔

اگر سماعت میں کمی گردشِ خون کی وجہ سے ہو تو نیاز بو کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے استعمال کا طریقہ کچھ یوں ہے۔

ایک کپ ابلتے پانی میں ایک میٹھے کا چمچ خشک نیاز بو ڈالیں اور 5 منٹ کے لئے دم پر رکھ دیں۔  بعد ازاں اسے چھان کر استعمال کریں۔ اس چائے کو دن میں 2 دفعہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس چائے کا متواتر استعمال   10 دن سے زیادہ  نہ کریں۔

 

سیب کا سرکہ:

سیب کا سرکہ میگنیزئیم، پوٹاشئیم، زنک اور میگنیز جیسے اجزا کا حامل ہے۔ ان معدنیات میں سے کسی جزو کی کمی بھی قوت سماعت کو متاثر کر سکتی ہے۔ میگنیزئیم  کا استعمال شور کی وجہ سے پیدا ہونے والے عارضی بہرے پن کو کم کرتا ہے۔ اس وجہ سے سرکے کا استعمال بہرے پن کے علاج میں نہایت درجے مفید ہے۔

سرکے کے استعمال کا طریقہ یہ ہے کہ ایک میٹھے کا چمچ سرکہ ایک گلاس پانی میں ملا کر پئیں۔ اس طریقے کو  دن میں 2 دفعہ استعمال کریں۔ اگر  یہ معدے میں کھٹے پن کا سبب بن رہا ہو تو دن میں ایک دفعہ استعمال کریں۔

 

پیاز:

پیاز میں شامل اینٹی آکسیڈینٹ ، کاکلئیر شکست و ریخت اور سماعت میں کمی کے علاج میں  استعمال  کئے جانے والے بہترین اجزا ہیں۔ کان کے خلیات میں کمی،  کان کے پردے کے پھٹنے  یا پھر ہوا کے دباو میں کمی بیشی سے پیدا ہونے والے مسائل پر قابو پانے کے لئے پیاز کا استعمال ایک آزمودہ طریقہ ہے۔ استعمال کا طریقہ نوٹ فرما لیں۔ 300 گرام پیاز ایک لیٹر پانی میں 12 گھنٹے تک بھگوئے رکھیں۔ 12 گھنٹے بعد پیاز نکال دیں اور اس پانی سے ہر روز 3 گلاس پانی پئیں۔

 



متعللقہ خبریں