تجزیہ 43
ترک بائراکتار ڈراونز کی دنیا بھر میں پذیرائی
ترکی ملکی سطح سے عراق اور شام کے اندرونی علاقوں تک مسلح ڈراونز کاروائیاں کرنے کے عمل کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ حال ہیں میں سنجار اور سلیمانیہ میں سر انجام دی گئی عسکری کاروائیوں میں بھاری تعداد میں دہشت گرد تنظیم PKK کے متعدد سرغنوں کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ ترک قومی خفیہ سروس کے مذکورہ علاقوں میں اثرِ رسوخ میں اضافے پر توجہ مبذول کرائی گئی ہے تو اس کے فنی امکانات اور وسائل کی استعداد اہمیت کی حامل ہے۔
سیتا فارن پالیسی تحقیق دان جان اجون کا مندرجہ بالا موضوع پر تجزیہ ۔۔
7 جون کو عراق کی کردی انتظامیہ کے ماتحت سلیمانیہ کے مضافاتی مقام کیلار میں ایک آف روڈ گاڑی کو مسلح ڈراون سے نشانہ بنایا گیا ۔ مقامی ذرائع کے مطابق اس گاڑی پر سوار 5 افراد اس حملے میں مارے گئے۔ کچھ مدت بعد گاڑی پر سوار افراد کے دہشت گرد تنظیم PKK سے منسوب ہونے اور حتی ان میں سے ایک کے فرہاد دیریک ہونے کا اعلان کیا گیا۔ دیریک دہشت گرد تنظیم PKK کے شام میں ڈھانچے "شمالی و مشرقی شام خود مختار انتظامیہ" کی ایگزیکٹو و کونسل کے نام نہاد شریک سرغنوں میں سے ایک تھا۔ خیال کیا جاتا ہے یہ اپنے 4 ساتھیوں کے ہمراہ دہشت گرد تنظیم کی دیہی علاقوں میں منظم کاروائیوں میں مصروف تھا۔
یہ چیز توجہ طلب ہے کہ دیریک کا شام سے اس قدر دوری پر واقع سلیمانیہ میں کس طرح تعین کرتے ہوئے اسے ہدف بنایا گیا ہے۔ یہ کاروائی ترک قومی خفیہ سروس کی وسیع پیمانے کی صلاحیتوں کی مرہون منت ہے۔ اس چیز کا مشاہدہ ہوا ہے کہ مذکورہ دہشت گرد عناصر کا شام سے عراق تک تعاقب اور انسانی و فنی استعداد کے طور پر اب ایسی کاروائیاں کی جا سکتی ہیں، ترک ڈراون نے ترکی کی سرحدوں سے تقریباً 300 کلو میٹر کے فاصلے پر حرکت کرنے کی حالت میں ہونے والی ایک گاڑی کو ٹھیک نشانہ بناتے ہوئے اسے تباہ کیا ہے۔ ترکی نے در حقیقت حالیہ برسوں میں قومی خفیہ سروس میں اہم سطح کی سرمایہ کاری کرتے ہوئے اسے عالمی معنوں میں ایک با اثر اور اہم تنظیم کی حیثیت دلائی ہے۔ تنظیم نے بڑے چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے اپنی استعداد، اثرِ رسوخ ، انسانی و تیکنیکی وسائل میں کس قدر تقویت اور مضبوطی حاصل کرنے کا مظاہرہ کیا ہے۔ فطری طور پر ترک دفاعی صنعت کی حاصل کردہ ترقی بھی قومی خفیہ سروس کے مضبوطی پکڑنے میں معاون ثابت ہوئی ہے۔ خاصکر مسلح ڈراونز کے شعبے میں ترکی کا عالمی لیڈر کا کردار خفیہ سروس کے امور کو موثر بناتے ہوئے اس کی استعداد اور صلاحیتوں کو بڑھا رہا ہے۔ اس اثر ِ رسوخ اور صلاحیت کا عراق و شام میں کی گئی مسلح ڈراونز کاروائیوں اور ناکارہ بنائے جانے والے دہشت گرد تنظیموں کے سرغنوں سے بھی انداز کرنا ممکن ہے۔