پاکستان ڈائری - ویٹ لینڈز

ویٹ لینڈز ہیں کیا یہ ہماری آب گاہیں ہیں جو تازہ پانی کے ذخائر ہوتے ہیں جن کے اردگرد  درخت جانور پرندے حشرات الارض موجود ہوتے ہیں۔ ویٹ لینڈز میں جھیلیں ساحلی علاقے دلدل ندی نالے دریا ڈیلٹا شامل ہیں

1829264
پاکستان ڈائری - ویٹ لینڈز

پاکستان ڈائری-20

ویٹ لینڈز ہیں کیا یہ ہماری آب گاہیں ہیں جو تازہ پانی کے ذخائر ہوتے ہیں جن کے اردگرد  درخت جانور پرندے حشرات الارض موجود ہوتے ہیں۔ ویٹ لینڈز میں جھیلیں ساحلی علاقے دلدل ندی نالے دریا ڈیلٹا شامل ہیں۔ یہاں ایک پورا ایکو سسٹم موجود ہوتا ہے۔ آب گاہوں کی دو بڑی اقسام ہیں جن میں ساحلی آب گاہیں ، ان لینڈ آ بگاہیں شامل ہیں۔

آب گاہوں کی زمین بہت زرخیز ہوتی ہے اسکی مٹی زراعت میں بہت معاون ہوتی ہے۔ یہ  جانوروں اور ہجرتی پرندوں کا مسکن ہوتی ہیں۔ یہاں پر بہت سے درخت ہوتے ہیں ان پر پرندے اور جانور رہتے ہیں ،ان پانی کے ذخیروں میں آبی مخلوق بھی رہتی ہے۔ ۲۰۰۷ میں پہلا ویٹ لینڈز کا دن منایا گیا۔ اس کے بعد سے پوری دنیا میں اس دن کو فروری میں منایا جاتا ہے تاکہ ان آب گاہوں کو سکڑنے سے بچایا جائے۔

پاکستان میں اس وقت ۲۲۵ آب گاہیں موجود ہیں۔ان آبیات اور آبگاہوں کی بہت اہمیت ہے۔ پانی ایک بے رنگ اور بے بو مائع ہے اور دنیا کی تمام مخلوق کا انحصار اس پر ہے۔ زندگی کا محور پانی ہے۔ اس لئے ان پانی کے ذخیروں کا خیال کرنا بہت ضروری ہے۔ پاکستان میں ویٹ لینڈ ۷۸۰۰۰ ایکٹر پر پھیلے ہوئے ہیں۔جوکہ کل رقبے کا نو اعشاریہ سات فیصد ہے۔ تاہم یہ تیزی سے سکڑ رہے ہیں یہ بات بہت تشویش ناک ہے۔

۔پاکستان میں دنیا کے اونچے ویٹ لینڈ بھی موجود ہیں جن میں کورمبر جھیل اور شاوشر جھیل شامل ہے۔

اس کے ساتھ  دیگر قابل ذکر آب گاہوں استولا آئی لینڈ، میانی ہور، جیوانی کوسٹل لائن، اومارہ بیچ ، حب ڈیم ، دریگ لیک ، ہالے جی لیک، انڈس ڈیلٹا، کنجھر جھیل ، رن آف کچھ ، چشمہ بیراج ، تونسہ بیراج، ہیڈ ورکس مرالہ ، راول لیک، ہیڈ ورکس رسول ، جبھو لاگون، نلتر اور لولوسار لاگون، ٹنڈا ڈیم  اور کلر کہار اہم ہیں۔ ہجرتی پرندے کی کثیر تعداد پاکستان کی آب گاہوں میں آتی ہے یہ سردی کی شدت سے بچنے کے لئے یہاں آتے ہیں کچھ ماہ یہاں گزار کر اپنے خطے میں لوٹ جاتے ہیں۔ ان کے شکار پر مکمل پابندی ہونا چاہیے۔

ہم سب کا یہ فرض بنتا ہے کہ ہم آب گاہوں کی حفاظت کے لئے کام کریں ان کو آلودگی اور نقصان سے بچائیں۔ یہاں پر درخت کاٹنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، اس کے ساتھ یہاں تعمیرات کی اجازت نہیں ہونی چاہیے یہاں پر صنعتی اور کمرشل سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔یہاں پر کچرا پھینکے اور زرعی اور صعنتی فضلہ پھینکنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ نیشنل ویٹ لینڈز پالیسی کو ملک بھر میں لاگو کیا جائے۔ بطور سیاح اگر ہم ان جگہوں پر جائیں تو ہمیں یہاں گندگی نہیں پھیلانی چاہیے یہاں شکار نہیں کرنا چاہیے یا پھر آگ نہیں لگانی چاہیے۔ 

 



متعللقہ خبریں