چشمہ شفاء۔22

آج ہم، صحت کے جس مسئلے پر  آپ کے ساتھ بات کریں گے وہ 'بند ناک' اور اس کا گھریلو علاج ہے

1767402
چشمہ شفاء۔22

ڈاکٹر مہمت اُچار کے طبّی مشوروں پر مبنی پروگرام "چشمہ شفاء" کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔

 

آج ہم، صحت کے جس مسئلے پر  آپ کے  ساتھ بات کریں گے وہ 'بند ناک '  اور اس کا گھریلو علاج ہے۔

 

ہمارے معیار زندگی پر منفی اثرات مرتب کرنے والے عناصر میں سے ایک بلاشبہ بند ناک  کا مسئلہ ہے۔ بند ناک نہ صرف نیند کے معیار کو گراتی ہے بلکہ سانس لینے میں بھی دشواری پیدا کرتی ہے۔

سب سے پہلا سوال یہ ہے کہ 'ناک کیوں بند ہوتی ہے؟'

 

بند ناک کے علاج سے قبل  اس کی وجہ جاننا ضروری ہے۔ بند ناک کے عام ترین اسباب مندرجہ ذیل ہیں:

  • ٹھنڈ لگنا
  • موسمیاتی تبدیلی
  • پولن الرجی
  • الکحل
  • کان کے اندرونی حصے میں سوجن
  • مختلف اقسام کی الرجی
  • مصالحہ جات والے کھانے
  • ہارمون کی تبدیلیاں
  • ناک میں کسی چیز کا پھنسنا
  • بلند فشارِ خون
  • نزلہ
  • دمہ
  •  ناک میں بلغم جمع ہونے سے  سوزش
  • حمل
  • ناک کے پولپس
  • نیند میں سانس  میں رکاوٹ
  • تھرائیڈ میں خرابی

 

ناک  کی بندش کھولنے کے لئے ہمارے  تجویز کردہ قدرتی  طریقے کچھ اس طرح ہیں:

 

1۔ ادرک کی چائے

ادرک میوکوسا  جھلّی   یعنی ناک کی بلغم خارج کرنے والی جھلّی  میں بہاو کو تیز کرتا اور ناک کی اندرونی نالیوں کو کھولتا ہے ۔  ادرک کی چائے کے لئے 2 گلاس پانی کو ابالیں اور اس میں 2 میٹھے کے چمچ ادرک  پاوڈر ملائیں۔ 10 منٹ دم کے بعد پانی کو چھان لیں ۔ ایک گلاس چائے کو پی لیں اور باقی میں چھوٹا تولیہ یا پھر روئی کو بھگو کر ناک کے اوپر رکھیں۔

 

2۔ سیب کا سرکہ

سیب کا سرکہ جمی ہوئی بلغم کو پتلا کرتا  اور بیکٹیریا  کے پھیلاو کو روکتا ہے۔ اس کے استعمال کا طریقہ کچھ اس طرح ہے۔ ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک میٹھے کا چمچ شہد اور ایک کھانے کا چمچ سیب کا سرکہ ملا کر  پی لیں۔

 

3۔ پودینہ اسینشئیل آئل

پودینہ بھی بند ناک  کھولنے والی اہم جڑی بوٹیوں میں سے ایک ہے۔ دن کے وقت اپنی قمیض کے کالر پر پودینہ اسینشئیل آئل کے 2 قطرے ٹپکائیں۔ یہ طریقہ بند ناک کھولنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

 

4۔ ناک کا مساج

درست شکل میں مساج کرنے کی صورت میں خون کے بہاو میں تیزی آتی ہے۔ ایک کھانے کا چمچ پودینہ اسینشئیل آئل لیں  اوراسی مقدارمیں زیتون کا تیل ملا کر گرم کریں۔ تیل کو انگلیوں کی پوروں کی مدد سے ناک اور پپوٹوں کے اطراف کی مالش کریں۔ ناک کے بالائی حصے کے اطراف کو دبائیں اور اس دوران منہ سے سانس لیں۔

 

5۔ بھاپ

ناک کھولنے کے قدرتی طریقوں میں سے ایک بھاپ لینا ہے۔ اُبلتے پانی  میں چند قطرے پودینہ اسینشئیل آئل ، اوکلپٹس اسینشئیل آئل اور ڈیزی کے خشک پھولوں کو شامل کریں اور اس  کی بھاپ میں سانس لیں۔ گرم بھاپ بند ناک کو کھول دے گی۔

 

6۔ پیاز سونگھنا

پیاز کے چند ٹکڑے کریں اور چار پانچ منٹ اسے سونگھیں۔ آپ ناک کو کھُلتا محسوس کریں گے۔

 

7۔ ورزش

بند ناک کو کھولنے کے لئے چند مرحلہ وار حرکتیں مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔

نمبر ایک:

زبان کی نوک کو حلق کی طرف پلٹائیں اور حلق کے بلند ترین حصے کو  چھُوئیں۔

نمبر دو:

شہادت اور بڑی انگلیوں کو ملائیں اور بھنووں کے درمیان  رکھ کر آگے پیچھے حرکت دیں۔

ان دو حرکتوں کو ترتیب کے ساتھ 20 سیکنڈ تک دہرائیں۔

آخر میں سانس کو روکیں اور ناک کو دونوں انگلیوں سے دبا کر سر کو ذرا پیچھے گرائیں اور جب یہ صورتحال ناقابل برداشت ہو جائے تو انگلیاں ناک سے ہٹا دیں۔

 

ناک کھولنے میں معاون دیگر طریقے:

 

  • ادرک اور پودینے  کی چائے استعمال کریں
  • سگریٹ نوشی بند ناک کے مسئلے میں شدت پیدا کرتی ہے لہٰذا سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں
  • نمکین پانی کا  استعمال ناک کھولنے کا بہترین طریقہ ہے۔ سمندر میں تیراکی  یا پھر میڈیکل اسٹور  سے فروخت ہونے والے اوقیانوس  کے پانی والا نوزل اسپرے استعمال کریں۔
  • زیادہ سے زیادہ پانی پئیں۔ پانی بلغم کو پتلا کرنے میں مدد دیتا ہے۔
  • ائیر کنڈیشننگ ماحول میں نمی کی سطح کو گرا دیتی ہے لہٰذا کمرے میں بھاپ کا انتظام کریں یا پھر ریڈی ایٹر کے اوپر گیلا تولیہ رکھیں۔
  • اگر ناک کا بند ہونا الرجک ہو تو پولن کے موسم میں  کھڑکیاں دروازے بند رکھیں۔
  • تیز ہوا چل رہی ہو اور موسم خشک ہو تو باہر نکلنے سے حتی المقدور پرہیز کریں۔
  • گرم پانی سے نہانا بھی ناک کے اندرونی حصوں  کی سوزش  کو ختم کر کے آرام دیتا ہے۔
  • گرم پانی میں مینتھول ڈال کر اس کی بھاپ لی جا سکتی ہے۔
  • ناک کے اندرونی حصے میں سوزش ہو تو   یہ لیٹنے کی صورت میں ناک کے زیادہ بند ہونے کا سبب بن سکتی ہے لہٰذا  سوتے وقت اونچے تکیے کا استعمال کریں۔

 

ایک اور اہم نقطہ یہ ہے کہ ناک کا بند ہونا کسی اور بیماری کی علامت بھی ہو سکتا ہے لہٰذا  اسباب کا پتہ چلا کر ضروری  علاج  کروایا جائے۔ ناک بند ہونے کے ساتھ اگر کوئی اور علامات بھی ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔



متعللقہ خبریں