پاکستان ڈائری - 52

جنگ ۷۱ میں نفسیات جاسوسی پراپوگنڈا کے ساتھ لڑی گئ اور ہمارا ملک دولخت ہوگیا۔ اس حوالے سے ہندوستان نے اخبارات رسائل کا بھی استعمال کیا اورمنفی خبریں پھیلائیں

1754821
پاکستان ڈائری - 52

پاکستان ڈائری -52

جنگ ۷۱ میں نفسیات جاسوسی پراپوگنڈا کے ساتھ لڑی گئ اور ہمارا ملک دولخت ہوگیا۔ اس حوالے سے ہندوستان نے اخبارات رسائل کا بھی استعمال کیا اورمنفی خبریں پھیلائیں۔ جب اصل تاریخ پڑھی جائی تو یہ بات عیاں ہے پاکستانی فوج نے بنگالیوں پر ظلم نہیں ڈھائے تھے وہ را کے ایجنٹ تھے جو مکتی باہنی کے روپ میں معصوم بنگالیوں کو ایذا دے رہے تھے ۔ اب اس سب کو گزرے پچاس سال ہوگئے ہیں تاہم ہندوستان کا طریقہ واردات اب بھی وہ ہی ہے چاہیے ڈس اینفو لیب کی رپورٹ کو ، پیگاس پروجیکٹ ، کلبھوشن را کا نیٹ ورک اور جلال آباد میں ہندوستان کا قونصل خانہ ہو انکی راج نیتی اور دفاعی حکمت عملی جاسوسی سازشوں سے چلتی ہے۔یہ ہم نے ایک بار پھر دیکھ لیا کہ ۲۷ فروری ۱۹ کو کس طرح بھارت نے منہ کی کھائی انکے دو جنگی طیارے تباہ ہوئے اور پائلٹ زندہ گرفتار ہوگیا۔ اس طرح ایک بار پھر ثابت ہوگیا کہ ہندوستان ہم سے میدان میں نہیں جیت سکتا وہ صرف سازشیں کررہا ہے۔

اس ہی کو ہم فیفتھ جنریشن وار کہتے ہیں یہ  وہ وار ہے جس میں لڑائی میڈیا سوشل میڈیا بیانے اور خبروں کی نشر و اشاعت سے پھیلائی جاتی ہے۔ اس میں سفارت کاری فلمیں نغمے بھی شامل ہوتے ہیں ۔ پیغام پھیلانے کے لئے سوشل میڈیا اور واٹس ایپ کے ذریعے پھیلایا جاتا ہے ۔ فرسٹ جنریشن میں فوجیں آمنے سامنے ہوتی تھیں ملک ایک دوسرے کے مدمقابل میدان میں جنگیں لڑتے تھے تلوار اور تیز اندازی ہوتی تھی۔ دوسری جنریشن وار میں جنگیں اسلحے سے لڑی جانے لگیں جس میں بندوقیں توپیں شامل تھیں۔  تیسری جنریشن وار فئیر میں جہاز آگئے اور جاسوسی کا استعمال کرکے جنگیں چالوں کے ساتھ لڑی گئ۔فورتھ جنریشن میں اس کے تحت دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی گئ۔ اب ہم اپنے موضوع کی طرف آتے ہیں وہ ہے ففتھ جنریشن وار فئیر اس کے تحت جنگ آپ فوج کو بھیجے بنا بھی جنگ لڑسکتے ہیں یہ جنگ انفارمیشن زرائع ابلاغ سوشل میڈیا سفارت کاری فلم ویڈیوز اور پراپوگنڈا سے لڑی جاتی ہیں۔

یہ ہی ہندوستان پاکستان کے ساتھ کررہا ہے نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان میں میچ کھیلنے کے لئے آئی تھی تاہم ہندوستان کی طرف سے کی جانے والی ای میلز پر ٹیم پاکستان سے کھیلے بنا واپس چلی گئ۔ ان ای میلز میں نیوزی لینڈ کو دھکمیاں دی گئ تھیں۔ہندوستان سری لنکن ٹیم پر حملے میں ملوث تھا اسکے شواہد ملے ہیں۔ ہندوستان یہ بلکل نہیں چاہتا پاکستان میں کرکٹ کی بحالی ہو تاہم دہشتگردی میں خاتمے کے بعد اب اگلی چمپئن ٹرافی میزبانی پاکستان کرے گا۔

اس ہی طرح جب ہندوستانی ٹیم ٹی ۲۰ میں پاکستان سے ہار گئ تو ویراٹ کوہلی کی بیٹی جوکہ شیر خوار ہے اسکو کو دھمکیاں دی گئ۔ یہ ریپ کی دھکمیاں تھی جو ہندوستانی شائقین کرکٹ کی طرف سے دی گئ تھی اس پر زی نیوز نے یہ نشر کرنا شروع کردیا کہ یہ پاکستانی شائقن کرکٹ نے کیا ہے یعنی جھوٹا الزام پاکستان پر لگا دیا۔اصل مجرم ہندوستان سے گرفتار ہوچکا ہے۔

اس ہی طرح جب سیمی فائنل میں حسن علی اچھی پرفارمنس نہیں دے سکے تو ان پر تنقید کی گئ لیکن انکو یا انکی ہندوستانی بیوی کو دھمکیاں نہیں دی گئ وہ ہماری بھابھی ہیں۔ انڈین میڈیا نے واویلا شروع کردیا کہ پاکستان نے کرکٹر کی بیوی کو دھکمیاں دی کیونکہ وہ ہندوستانی ہیں اور انکے گھر کو جلا دیا گیا یہ جھوٹی خبریں تھیں ۔ جوکہ پاکستان کی ساخت کو نقصان پہنچا رہی تھیں اس پر پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا صارفین نے اس جھوٹ کا پول کھول دیا۔ ہندوستانی میڈیا کو اپنی خبر ڈیلیٹ کرنا پڑی،

اب جنگ جہازوں ٹینکوں میزائلوں کے علاوہ کمپیوٹر میڈیا سوشل میڈیا اور ذہن سازی کرکے لڑی جارہی ہیں۔ فیک نیوز اور افواہ سازی بھی اسکا حصہ ہیں اور اس میں تو بھارتی ماہر ہیں۔

کل بھوشن کا جو نیٹ ورک بلوچستان میں پکڑا گیا تھا وہ دہشتگردی کے ساتھ ساتھ بلوچ نوجوانوں کو بی ایل اے کا حصہ بناتا تھا اور فیک نیوز فرقہ واریت بھی اس میں شامل تھی کہ پاکستانی پاکستانی سے لڑیں۔ تاہم کل بھوشن کی گرفتاری سے یہ نیٹ ورک ٹوٹ گیا۔

اس ہی طرح ای یو ڈس اینفو لیب نے بھی بھارت کا پول کھول دیا کہ کس طرح مودی سرکار اقوام متحدہ اور یورپی یونین پر ہندوستان جھوٹے پراپوگنڈے کے زریعے اثرانداز ہورہے تھا۔ ڈس اینفو لیب  ہے۔۲۰۲۰ میں ای یو ڈس اینفو لیب کی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوچکا ہے ۷۵۰ سے زیادہ ویب سائٹس ، جعلی این جی اوز اور تھینک ٹینکس کے زریعے سے پاکستان کے خلاف پراپوگنڈا کیا

 ۔اس نیٹ ورک نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئ۔ پاکستان مخالف  آرٹیکل چھاپے اور بلوچ باغی رہنماوں کے انٹرویو نشر کئے اور بھارت کی بڑی میڈیا آوٹ لیٹ اے این ٓائی یہ مواد ان ہی فیک 

میڈیا آوٹ لٹیس سے لے رہی تھی اور دنیا بھر میں پھیلا رہی تھی۔

اس ہی طرح پلوامہ ڈرامہ کے بارے میں ارنب اور پراتو داس گپتا پہلے سے واقف تھے۔ اس حملے کو بنیاد بنا کر ہندوستان نے پاکستان پر حملہ کیا۔ پلوامہ ایک فالس فلیگ آپریشن تھا۔

ارنب تمام پلانگ سے پہلے سے واقف تھا یہ پاکستان دشمن اینکر ہر وقت پاکستان کے خلاف زہر اگلتا ہے ۔ارنب گوسوامی ری پبلک ٹی وی کا ایم ڈی ہے اور ٹی وی ریٹنگ ایجنسی کے سابقہ سی ای او پراتھو داس گپتا کے درمیان گفتگو میں یہ عیاں ہے کہ ایسے واقعات جو ابھی وقوع پذیر ہونے تھے ان سے ارنب پہلے سے آگاہ تھا۔ یہ دونوں پلوامہ واقعہ  سے فوجیوں کے مرنے کی خوشی کو اپنے ریٹنگ اور منافع کا زریعہ قرار دے رہے تھئ۔اس کے بعد ارنب نے بالا کوٹ حملے کے بھی پیشگی اطلاع پراتھو داس گپتا کو دی ۔ارنب کو اجیت دول کے سری نگر جانے کا بھی علم تھا اور وہ ٓارٹیکل ۳۷۰ کے اطلاق کے حوالے سے آگاہ تھا۔اس وقت بھارت میڈیا کا ایک بڑا حصہ مودی کی جیب میں ہے۔جس حملے کو بنیاد بناکر ہندوستان نے بالاکوٹ میں پے لوڈ گرایا وہ فالس فلیگ آپریشن تھا اپنے فوجی مودی سرکار نے خود مروائے اور اس مہم کو میڈیا پر چلانے میں انکے کچھ اینکرز بھی پیش پیش تھے۔اس ہی طرح  فروری ۲۷ کوہندوستانی میڈیا نے یہ شور شروع کردیا کہ پاکستان کا ایف سولہ طیارہ تباہ ہوا یہ جھوٹ تھا لیکن ان کے میڈیا اور اداکاروں نے مل کر یہ مہم چلائی۔تاہم پاکستان کے سوشل میڈیا اور فارن پالیسی میگزین نے انکا پول کھول دیا۔

جب افغانستان میں طالبان آگئے تو ہندوستان کی ساری دہشتگردی میں معاونت پر سرمایہ کاری ڈوب گئ۔انہوں نے اشرف غنی کے اقتدار میں وہاں جاسوسی کے نیٹ ورک قائم کئے گئے یہ سرمایہ کاری صرف دہشت گردی اور جاسوسی کے نیٹ ورک میں گئ۔تعلیم صحت اور افغان عوام کے لے کچھ نہیں کیا گیا۔جلال آباد میں قائم ہندوستانی قونصل خانےنے کالعدم بی ایل اے کو ٹرینگ بھی دی اسلحہ اور  مالی مدد بھی اس میں شامل تھی۔اس کے ساتھ جلال آباد قونصل خانے سے پی ٹی ایم کو بھی مالی معاونت دی گئ ۔اس کے ساتھ کچھ زرائع کے مطابق پنج شیر میں ہندوستان کا ایک جاسوسی نیٹ ورک موجود تھا

ہندوستان نے یہ کہنا شروع کردیا کہ پاکستان افغانستان کے معاملات میں دخل دے رہا اور پنچ شیر کی لڑائی میں پاکستان نے طالبان کو معاونت دی۔اس پر ذبیح اللہ نے تردیدی بیان جاری کیا۔ ۔

تاہم بھارتی میڈیا تو ہسٹیریا کا شکارہوگیا۔پاکستان کے خلاف خبریں دینا شروع ہوگئے۔پہلے کہا کہ پاکستانی ائیرفورس نے پنچ شیر میں بمباری کی ہے  بعد میں ایک امریکی طیارے اور ویڈیو گیمز کے مناظر لگا کر یہ کہا کہ پاکستان طالبان کومعاونت دے رہا ہے۔ری پبلک زی ہندوستان اور اے این آئی نے یہ فوٹیج رن کردی۔فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایف  ۱۵ ویلز میں پرواز کررہا ہے جس کو بھارتی میڈیا نے پاکستانی ائیرفورس کا طیارہ بنادیا۔دوسرا فوٹیج ویڈیو گیم کا تھا جس سے بھارتی میڈیا کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہوئی۔اس کے بعد بھی چین نہیں آیا تو یہ خبر چلا دی کہ پاکستانی ائیرفوس کا طیارہ پنج شیر میں گر کر تباہ جبکہ وہ طیارہ امریکہ ایرزونا میں 

 تھا۔

پیگاس پراجیکٹ میں کام کرنے والے صحافیوں نے یہ انکشاف کیا کہ ہندوستان نے اسرائلی کمپنی این ایس او کے بنائے ہوئے پیگاس سپائی وئیراستعمال کرتے ہوئے مختلف لوگوں کی جاسوسی کی کوشش کی۔جن میں سیاست دان صحافی سماجی کارکن شامل تھے۔ہندوستان نے عمران خان کی بھی جاسوسی کی کوشش کی۔اس کے ساتھ بی جے پی نے راہول گاندھی کی جاسوسی کی بھی کوشش کی۔

یوں یہ عیاں ہوتا ہے کہ ہندوستان کس طرح سے پاکستان کے خلاف جنگ مسلط کررہا ہےاور مسلسل پاکستان کے خلاف مہم چلا کر دنیا پر اثرانداز ہورہا ہے۔

ہم سب اپنے ملک کی اساس اور نظریات کے مالک ہیں کسی بھی خبر کو بنا تحقیق آگے مت پھیلائیں۔ آزادی کا غلط استعمال مت کریں



متعللقہ خبریں