چشمہ شفاء ۔ 17

آج ہم آپ کے ساتھ جس موضوع پر بات کریں گے وہ "میکیولر ڈی جنریشن" کی بیماری ہے

1749891
چشمہ شفاء ۔ 17

ڈاکٹر مہمت اُچار کے طبّی مشوروں پر مبنی پروگرام چشمہ شفاء کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔

آج ہم آپ کے ساتھ جس موضوع پر بات کریں گے وہ "میکیولر ڈی جنریشن" کی بیماری ہے۔

 

میکیولر ڈی جنریشن کی بیماری ترکی سمیت دنیا بھر میں 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد میں بینائی سے محرومی کے اہم ترین اسباب میں سے ایک ہے۔ خاص طور پر پوری دنیا کو نگاہ میں رکھ کر دیکھا جائے تو  کام کرنے والی آبادی میں اندھے پن کی سب سے بڑی وجہ یہ بیماری ہے۔

 

میکیولر ڈی جنریشن  بیماری  کا خطرہ مردوں اور عورتوں میں مساوی درجے پر پایا جاتا ہے۔ بیماری کا شکار ہونے کی سب سے بڑی وجہ  بیماری کے لئے جنیاتی موزونیت ہے۔

 

  • 65 سال سے زائد عمر کے افراد
  • رنگدار آنکھوں والے افراد
  • فربہ افراد
  • سگریٹ نوشی کے عادی افراد اور
  • دل کی شریانوں  کے امراض میں مبتلا افراد  میں اس بیماری کا خطرہ نسبتاً زیادہ ہوتا ہے۔
  •  

میکیولر ڈی جنریشن  عام طور پر ابتدائی درجے پر کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں کرتی۔ درمیانے درجے پر کسی حد تک خود کو ظاہر کرتی ہے  لیکن انتہائی درجے پر پہنچنے کے بعد مریض میں اندھا پن شروع ہو جاتاہے۔ بیماری کی مکمل تشخیص   آنکھوں کا ڈاکٹر  مکمل معائنے اور خاص طور پر ریٹنل  حصے کے جائزے کے بعد کر سکتا ہے۔

 

آئیے اب ان غذاوں کے بارے میں بات کرتے ہیں جن کا استعمال اس بیماری   کے خطرے کو موخر کر سکتا ہے۔

 

1۔ مچھلی

میکیولر ڈی جنریشن کی بیماری میں اومیگا۔3 آئل  کے ایسڈ بہت اہمیت کے حامل ہیں۔مچھلیوں کی جن اقسام میں اومیگا۔3  مفید ترین درجے پر پایا جاتا ہے ان میں ٹونا،  سارڈین اور سینا مورہ  مچھلیاں  شامل ہیں۔

 

2۔ سبز پتّوں والی سبزیاں

میکیولر ڈی جنریشن کے مریضوں کو کچی پالک ، بروکلی، بند گوبھی جیسی گہرے رنگوں والی سبزیوں کے استعمال    کا مشورہ دیا جاتا ہے۔  سبز پتّوں والی سبزیوں میں وافر مقدار میں ایسے اینٹی آکسیڈنٹ پگمنٹ پائے جاتے ہیں جو میکیولر ڈی جنریشن  سے محفوظ رکھتے ہیں۔ اس وجہ سے پالک، جامنی بند گوبھی اور بروکلی جیسی گہرے رنگ اور سبز پتّوں والی سبزیوں کو اپنی روزمرّہ خوراک میں شامل کرنے والے افراد میں یہ  بیماری کم دیکھنے میں آتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مکئی ، مگرناشپاتی یا ایوکیڈو،  پیلی مرچیں، انڈے کی زردی، مالٹا، آڑو اور کھجور جیسی غذائیں بھی میکیولر ڈی جنریشن سے محفوظ رکھتی ہیں۔

 

3۔ پپیتا

پپیتا اینٹی آکسیڈنٹ  سے مالامال پھل ہے اور آنکھوں کو  الٹرا وائلیٹ  شعاعوں سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

 

4۔ جنگلی بلبیری

اس بیماری سے محفوظ رہنے کے لئے جنگلی بلبیری کا استعمال کیا جا سکتا ہے یا پھر معاون خوراک کے طور پر  استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 

5۔ کرم کلاہ

کرم کلاہ ایک قسم کی بند گوبھی  ہے۔ کینسر  سے مقابلہ کرنے والے اینٹی آکسیڈنٹ اور وٹامن کی حامل یہ سبزی میکیولر ڈی جنریشن کے مریضوں کے لئے بھی مفید خوراک ہے۔

 

6۔ چنے، پھلیاں اور دالیں

چنے، دالیں اور خشک پھلیاں  زِنک کےایسے شاندار  ذخیرے ہیں کہ جو ہمارے جسم کو غذائی اجزاء اور وٹامن کو جذب کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ علاوہ ازیں  ان میں وافر مقدار میں پروٹین بھی پائے جاتے ہیں۔ لہٰذا میکیولر ڈی جنریشن کی بیماری میں اناج کی ان اقسام کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔

 

7۔ خشک میوہ جات

کاجو، اخروٹ اور بادام جیسے خشک میوہ جات اومیگا۔3 اور وٹامن  سے بھر پور ہونے کے ساتھ ساتھ وٹامن ای سے بھی مالامال  میوہ جات ہیں۔ ان میں موجود وٹامن ای  آنکھوں  کے خلیوں اور عصبی اعصاب کی حفاظت کرتا ہے۔

 

8۔ زِنک

ناکافی زِنک کی حامل خوراک استعمال کرنے والے افراد میں میکیولر ڈی جنریشن بیماری زیادہ  دیکھنے میں آتی ہے۔ ایسی غذائیں جن میں زِنک وافر مقدار میں ملتا ہے ان میں گوشت، مچھلی، پھلیاں، چنے اور جو  شامل ہیں۔

 

9۔  وٹامن اے، ای اور سی

خاص طور پر وٹامن اے اور ای  کے آنکھوں کے صحت کے لئے نہایت مفید ہونے  کو سائنسی حوالے سے ثابت کیا جا چکا ہے۔ پالک، دھنیا، دالیں، لیک، بروکلی،  کدو، گاجر، آلو، خربوزہ، سرخ مرچ، گریپ فروٹ، مٹر،  جگر، مچھلی کا تیل، دودھ، دہی، انڈہ، گردے، پنیر، دہی ایسی غذائیں ہیں کہ جن میں  وٹامن اے  وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ لیکن وٹامن اے کا زیادہ استعمال جگر میں ذخیرہ  ہو کر ٹاکسک اثرات پیدا کر سکتا ہے۔

 

وٹامن ای کی حامل غذائیں  ویجیٹیبل تیل والی غذائیں ہیں  مثلاً سخت چھلکے والی اشیائے خوردنی اس کے علاوہ ایووکیڈو یا مگرناشپاتی بھی ایسا پھل ہے کہ جو تیل کی بلند شرح رکھتا ہے۔ وٹامن ای کا زیادہ استعمال بھی جگر میں ذخیرہ ہو کر ٹاکسک اثرات  کا سبب بن سکتا ہے۔

 

 علاوہ ازیں وٹامن سی کے اینٹی آکسیڈنٹ اثرات وٹامن ای کے ساتھ کمپلیکس شکل میں کام کرتے ہیں۔ اس وجہ سے وٹامن سی کا کافی مقدار میں یومیہ استعمال ضروری ہے۔ سٹرس فروٹاور کیوی سمیت متعدد سبزیوں اور پھلوں میں وٹامن سی پایا جاتا ہے۔ ان سبزیوں اور پھلوں کا یومیہ استعمال کافی آسان ہے۔

 

10۔ ورزش

میکیولر ڈی جنریشن  بیماری سے بچنے کے لئے ورزش کے ذریعے وزن کو مطلوبہ سطح پر برقرار رکھنا۔ الٹرا وائلٹ شعاعوں سے  اور ذہنی دباو سے پرہیز  کرنا  ضروری ہے۔

 



متعللقہ خبریں