نئی جہت بہتر ماحول15

کلاسیک گاڑیاں اور ان کا مستقبل

1744301
نئی جہت بہتر ماحول15

دارالحکومت انقرہ سے صدائے ترکی کے دوستوں  کو خلوص و محبت بھرا سلام ۔

زندگی خوبصورت ہے اور نئی چیزیں سیکھ رہی ہے… اس ہفتے ہم بات کریں گے کہ مستقبل کیسا ہوگا؟کیا  برقی  گاڑیوں کے اس ہجوم میں  پرانی گاڑیوں کا مستقبل کیا ہوگا۔

کلاسک گاڑیاں جو سڑک پر تاریخ کی ترجمانی کرتی ہیں، موسمیاتی بحران کے خلاف جنگ کے ایک حصے کے طور پر پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر پابندی عائد کرنے کے خطرے کا سامنا کرتی ہیں۔ لیکن کیا مستقبل کی بجلی پر مبنی دنیا میں کلاسک  گاڑیوں کے لیے کوئی جگہ ہوگی؟ یہ ہیں جوابات...

۔۔۔۔

چین، فرانس، جرمنی، بھارت اور جنوبی کوریا جیسے کئی ممالک نے اعلان کیا ہے کہ وہ ڈیزل اور پٹرول والی گاڑیوں کی فروخت پر پابندی لگا دیں گے۔ برطانیہ کی حکومت نے 2040 تک نئی پیٹرول، ڈیزل اور ہائبرڈ  گاڑیوں کی فروخت روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بعد میں، موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کے مطالبات کے بعد، اس تاریخ کو 5 سال پیچھے دھکیل کر 2035 کر دیا گیا۔ امریکہ میں، گیس کے اخراج کو کم کرنے کے لیے بائیڈن انتظامیہ کا صاف ہوا ہدف ہے۔ اس کے علاوہ پارلیمان ڈیزل اور پیٹرول والی گاڑیوں پر پابندی کے لیے زور دے رہی ہے۔ پیرس معاہدے کے ساتھ، جسے ترکی نے بھی نافذ کیا، اس کا مقصد 2050 تک  صفر اخراج کی معیشت تک پہنچنا ہےتو ان فیصلوں کا موٹر ساز صنعت کے لیے کیا مطلب ہے؟

 

 

خاص طور پر گلاسگو میں منعقدہ موسمیاتی بحران کے سربراہی اجلاس کے بعد، 'پٹرول اور ڈیزل پر پابندی' کی خبریں میڈیا میں زیادہ آنے لگیں، جس سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں کہ ان گاڑیوں پر 'مکمل پابندی' لگ جائے گی۔

جب کہ اس صورتحال نے تمام گاڑیوں کے مالکان کو پریشان کر دیا، خاص طور پر اعلیٰ مارکیٹ شیئر والی کلاسک گاڑیوں کے مالکان اس فیصلے کے بارے میں پریشان ہونے لگے۔

حکومتوں کے ان فیصلوں سے صرف وہی  نئی گاڑیوں کے مالکان ہی پریشان ہونگے۔

دوسرے الفاظ میں، موجودہ  گاڑیاں کم از کم ابھی کے لیے کیے گئے فیصلوں سے متاثر نہیں ہوں گی۔ اس کے علاوہ پٹرول استعمال شدہ گاڑیوں  خرید و فروخت بھی فیصلوں سے متاثر نہیں ہوگی۔ تاہم، کلاسک کاروں کے شوقین افراد پرانی ترتیب میں مکمل طور پر حرکت نہیں کر سکیں گے۔

گاڑیوں کی ری سیل ویلیو اور ایندھن کی دستیابی میں تبدیلی آئے گی۔ جیسے جیسے الیکٹرک گاڑیوں پر دباؤ بڑھتا ہے، پیٹرول گاڑیوں کے لیے ٹیکس اور اضافی رجسٹریشن فیس میں اضافے کی پیش گوئی کی جاتی ہے۔

اندازے بتاتے ہیں کہ یہ ڈرائیوروں کو الیکٹرک پر  تبدیل کرنے کی ترغیب دے گا، لیکن یہ 100 فیصد موثر نہیں ہوگا۔ یہاں تک کہ اگر آج اندرونی دہن کے انجنوں کی پیداوار بند ہو جاتی ہے، وہ کم از کم 60 سال تک چلتے رہیں گے۔

۔۔۔۔۔

یہ ایک معلوم حقیقت ہے کہ کلاسیکی گاڑیاں عام گاڑیوں کے مقابلے میں زیادہ اخراج پیدا کرتی ہیں اور موسمیاتی بحران کو بڑھانے میں زیادہ حصہ ڈالتی ہیں۔

برطانیہ کی سوسائٹی آف سائنٹسٹس کے سینئر گاڑیوں کے تجزیہ کار ڈیوڈ کوک کا کہنا ہے کہ "جدید کار کے مقابلے کلاسیکی گاڑیوں کا اخراج خوفناک ہے۔"

1970 کی دہائی کے اوائل میں تیار کی گئی ایک کلاسک کار کے ذریعے استعمال ہونے والے ایندھن کی مقدار کے ساتھ، نئی گاڑیاں اس سے دوگنا سفر کر سکتی ہیں۔

کیا کلاسک گاڑیوں کے مستقبل کے خلاف ان اقدامات کے خلاف اقدار کی قربانی اور سیارے کو نقصان پہنچائے بغیر آٹوموبائل کے شوق کو پورا کرنا ممکن ہے؟

مختصر جواب ہاں اور ناں دونوں میں ہے۔

 

گاڑیاں  جمع کرنے والے ان گاڑیوں کے تجربے کے بارے میں پرجوش ہیں

وہ نظر، آواز اور ہارس پاور سے زیادہ ان کی ونٹیج کاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں جو انہیں  ایک پوائنٹ سے  دوسرےپوائنٹ  گاڑیوں کو ناقابل استعمال بنا سکتے ہیں۔

تاہم، ایسے اقدامات بھی ہیں جو جدید الیکٹرک گاڑیوں کو کلاسک گاڑیوں کی طرح دکھاتے ہیں جو ان کی ظاہری شکل سے متاثر ہوتے ہیں۔

ان  میں سے ایک کے بانی جسٹن لونی کا خیال ہے کہ ماحول دوست بحالی کے ساتھ کلاسک کاروں کو الیکٹرک کاروں میں تبدیل کرنے کا بازار موجود ہے۔

یہ نہ صرف معیاری انجن کو پہلے سے طے شدہ برقی نظام سے بدل دیتا ہے بلکہ انجن کی آواز اور کار کے ڈائل کی شکل کو بھی دوبارہ بناتا ہے تاکہ ایک مکمل اور غیر سمجھوتہ شدہ تبدیلی حاصل کی جا سکے۔



متعللقہ خبریں