کیا آپ جانتے ہیں ۔ 78

کیا آپ جانتے ہیں ۔ 78

1661876
کیا آپ جانتے ہیں ۔ 78

کیا آپ کو معلوم ہے کہ ترکی میں ہر سال جس "میسیر معجون" کا فیسٹیول  منایا جاتا ہے اس کی تاریخ تقریباً 500 سال پرانی ہے؟

پُر شفا قبول کی جانے والی اس معجون کی تیاری ایک تاریخی کہانی سے بیان کی جاتی ہے۔ کہانی کی رُو سے قانونی سلطان سلیمان کی والدہ حفصہ سلطان مانیسا میں نامعلوم بیماری میں مبتلاء ہو جاتی ہیں۔   بیماری کے علاج کے لئے سلطان جامع مسجد مدرسے کا حکیم 41 اقسام کی جڑی بوٹیوں اور مصالحہ جات کو ملا کر ایک معجون تیار کرتا ہے۔ معجون کے استعمال سے حفصہ سلطان قلیل مدت میں صحتیاب ہو جاتی ہیں۔ والدہ کی صحتیابی سے خوش ہو کر سلطان قانونی ہر سال نوروز کے ہفتے میں یعنی 21 مارچ تک کے دورانیے میں میسیر معجون کو عوام میں تقسیم کرنے کا حکم دیتا ہے۔ اس حکم کے ساتھ ٹافیوں کی طرح کاغذ میں لپٹی میسیر معجون کو ہر سال سلطان جامع مسجد کی چھت سے عوام میں تقسیم کیا جانے لگتا ہے۔ یہ روایت صرف سلطان کے زمانے تک ہی محدود نہیں رہی بلکہ آج بھی ہر سال انہی دنوں میں عوام سلطان جامع مسجد کے اطراف میں جمع ہوتے ہیں اور مسجد کی چھت سے ان پر میسیر معجون لُٹائی جاتی ہے۔

میسیر معجون کو نسل در نسل منتقل ہونے والے تجربے اور معلومات کے ساتھ تیار کیا جاتا ہے۔ معجون کے اجزاء میں ، سونف، کلونجی، کھوپرا، الائچی، سیاہ مرچ، لونگ، زیرہ، دھنیا، زعفران، گوند، دارچینی، ونیلیا، ادرک، مالٹے کے چھلکے اور متعدد دیگر جڑی بوٹیاں شامل ہیں۔ ان اجزاء کی تاثیر سے یوں تو  معجون کے متعدد فوائد ہیں لیکن جو فائدہ مقبولِ عام ہے وہ اس کا قوت بخش ہونا ہے۔ اس کے علاوہ یہ معجون متعدد جلدی بیماریوں، کھانسی، نزلے زکام اور سانس کی بیماریوں  کے لئے بھی شفا بخش خیال کی جاتی ہے۔ معجون میں شامل بعض مصالحہ جات جوڑوں اور پٹھوں کے درد میں بھی فائدہ دیتے ہیں۔



متعللقہ خبریں