کیا آپ جانتے ہیں ۔ 77

کیا آپ جانتے ہیں ۔ 77

1657482
کیا آپ جانتے ہیں ۔ 77

کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا میں پہلی طب فیکلٹی 13 ویں صدی میں ترکی کے موجودہ ضلع کیسری میں قائم کی گئی۔

سلجوقی حکمران قلچ آرسلان دوئم کی بیٹی گوہر نصیبے سلطان کی وصیت پر ان کے بھائی غیاث الدین کیخسرو اوّل کی طرف سے 1206 میں ایک طبّی مدرسہ اور ہسپتال قائم کیا گیا۔  یہ اسکول اور ہسپتال بیک وقت طبّی تعلیم اور طبّی خدمات دینے والا دنیا کا پہلا میڈیکل اسکول اور ہسپتال تھا۔

 

تاریخ کے مطابق گوہر نصیبے سلطان محل کے ہیڈ سپاہی پر عاشق ہو  جاتی ہے لیکن ان کا بھائی غیاث الدین کیخسرو اوّل انہیں شادی کی اجازت نہیں دیتا۔ بادشاہ  دونوں کو ایک دوسرے سے دُور کرنے کے لئے سپاہی کو جنگ پر بھیج کر اس کی موت کا سبب بنتا ہے۔ نصیبے سلطان سپاہی کے فراق میں بیمار پڑ جاتی ہے اور موت سے پہلےاپنے بھائی کو اس کے نام پر ایک خیراتی ہسپتال کھولنے کی وصیت کرتی ہے۔ بہن کی موت غیاث الدین کو بہت آزردہ کرتی ہے۔ بہن کی وصیت کو پورا کرنے کے لئے بادشاہ 1204 – 1206  کے سالوں میں شفا خانہ اور 1210 – 1214 کے سالوں میں طبّی مدرسہ قائم کرواتا ہے۔ اس شفا خانے میں عمومی امراض، جرّاحی، آنکھوں کے امراض، عقل اور نفسیاتی امراض کے شعبوں کے ساتھ ساتھ ایک میڈیکل اسٹور بھی موجود تھا۔ اپنے دور میں معروف ترک حکماء نے اسی مدرسے میں تعلیم حاصل کی اور یہاں مدّرس کی خدمات بھی سرانجام دیتے رہے۔

 

گوہر نصیبے شفا خانے اور مدرسے کو ارجئیس یونیورسٹی کی طرف سے عجائب گھر میں تبدیل کر دیا گیا اور 1982 میں گوہر نصیبے طب تاریخی عجائب گھر کے نام سے زائرین کے لئے کھول دیا گیا۔



متعللقہ خبریں