تجزیہ 26 (پنجہ شاہین فوجی کاروائی)

ترکی کی شمالی عراق میں پنجہ شاہین کاروائی کی حکمت عملی اور اہداف پر ایک جائزہ

1444474
تجزیہ 26 (پنجہ شاہین فوجی کاروائی)

ترکی  شام اور لیبیا میں فوجی کاروائیاں کر رہا ہے تو یہ دوسری جانب PKK دہشت گرد تنظیم کے خلاف جدوجہد کو بھی جاری رکھے ہوئے ہے ۔ اس  ضمن میں شمالی عراق میں ترکی  کی سرحدوں کے جوار  کے پہاڑی سلسلوں میں پنجہ۔شاہین فضائی اور بری کاروائی شروع کی گئی ہے۔  ترک کمانڈوز نے فضا سے پہاڑی علاقے  میں اترتے ہوئے  کئی ایک چوٹیوں  کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔  ترکی حالیہ برسوں میں ایک نئے سلامتی نظریے  کی مفاہمت کے ساتھ  سرحد باہر سے ترکی کو در پیش خطرات کا قلع قمع کرنے  کے لیے دہشت گرد تنظیم  کے عراق اور شام میں ڈھیرے جمانے والے مقامات کو ہدف بنا رہا ہے۔

سیتا خارجہ پالیسی کے تحقیق دان جان اجن کا مندرجہ بالا موضوع پر جائزہ پیش ِ خدمت ہے۔

ترکی ایک طویل عرصے سے مارکسس لینسٹ آئیڈیالوجی کی حامل علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کے خلاف جدوجہد کر رہا ہے تو  اس نے کچھ برسوں سے اس جنگ  کے نظریات میں بعض تبدیلیاں لاتے ہوئے  اپنی فوجی حکمتِ عملی کو ایک نیا روپ دیا ہے۔  ترکی نے اس نئی حکمت عملی  میں تنطیم کو سرحد پار علاقوں میں  براہ راست ہدف بناتے ہوئے  خطرات کے ترکی پہنچنے سے قبل ہی خاتمے کی  منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔  یہاں پر خاصکر دہشت گرد تنظیم  کے علاقے میں در پیش عدم استحکام کے ماحو ل سے استفادہ کرتے ہوئے  عراق اور شام کے سرحدی علاقوں  میں پھیلتے ہوئے اپنی طاقت کو بڑھانے کے درپے ہے۔ ترکی اس معاملے میں  دہشت گرد تنظیم کے طاقت پکڑتے ہوئے ترکی کے اندر دہشت گرد کاروائیوں کی زمین  ہموار کرنے کے منصوبوں کوناکام بنانے کی کوششوں میں ہے۔

ترکی نے حالیہ چند برسوں سے خاصکر شام میں فرات ڈھال آپریشن، شاخ زیتون اور چشمہ امن کے نام سے وسیع  پیمانے کی کاروائیاں کرتے  وقت ایک جانب سے دہشت گرد تنظیم PKK کو  براہ راست ہدف بنا رہا ہے۔  پر عزم طریقے سے شروع ہونے والے  اس سلسلے کو  پنچہ کاروائیوں اور حال ہی میں پنجہ۔شاہین کاروائی کے نام سے جاری رکھے ہوئے ہے۔

ترکی نے شمالی شام میں  تنظیم کے ڈھیرے جمانے والے  پہاڑی علاقوں کو ہدف بنایا  ہے تو یہ دہشت گرد تنظیم کے یہاں پر لاجسٹک بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کی کاروائیاں کر رہا ہے۔  علاوہ ازیں علاقے کی بلند چوٹیوں کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لیتے ہوئے  دہشت گرد تنظیم کو عراق۔ ترکی اور عراق۔شام فرنٹ لائن پر باآسانی حرکات و سکنات کر سکنے  کا سد باب کرنے  اور ان کی کاروائیوں  کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش میں ہے۔ کوہ قندیل  کا محاصرہ کرتے ہوئے  دہشت گردوں کی کلیدی گزر گاہ  کو مکمل طور  پر بند کیے جانے کا ہدف بھی اس فوجی کاروائی کا حصہ ہے۔

ایک جانب سے وسیع پیمانے کی فوجی کاروائی  پر عمل در آمد کرتے وقت ، میدان ِ جنگ میں تعین کردہ تنظیم کے سرغنوں کو ناکارہ بناتے ہوئے تنظیم کے کمانڈ کنٹرول  ڈھانچے کو تباہ کرنے کی  کوششیں بھی جاری ہیں۔  یہاں پر خاصکر ترکی کی قومی دفاعی صنعت  کی جانب سے تیار کردہ مسلح ڈراؤنز کو بڑے مؤثر طریقے سے بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ ان کی بدولت دہشت گرد تنظیم  PKK کے خلاف کاروائیوں کو ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ مؤثر طریقے سے سر انجام دینے کا مشاہدہ  ہورہا ہے۔



متعللقہ خبریں